کانگریس نےسرکار کوحملہ روکنے میں ناکامی، آپریشن سیندور میں ممکنہ غلطیوں اور جنگ بندی کے حوالہ سے ٹرمپ کے دعوے یاد دلائے.
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 9:34 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
کانگریس نےسرکار کوحملہ روکنے میں ناکامی، آپریشن سیندور میں ممکنہ غلطیوں اور جنگ بندی کے حوالہ سے ٹرمپ کے دعوے یاد دلائے.
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا پہلا ہفتہ ہنگاموں اور احتجاج کی نذر ہوجانے کے بعد اب پیر کو دونوں ایوانوں میں پہلگام حملہ اور آپریشن سیندور پر ۱۶؍ گھنٹوں کی بحث کیلئے حکومت تیار ہے۔ اس سے ایک روز قبل اپوزیشن نے اپنا رخ واضح کرتے ہوئے کئی باتیں یاد دلائی ہیں۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نےامریکی صدر ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستان اور پاکستان میںجنگ بندی کرانے کے دعویٰ کو پھر سے اٹھاتے ہوئے کہا کہ ۱۰؍مئی کے بعد سے امریکی صدر ٹرمپ ۲۶؍بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے آپریشن سیندور بند کر ادیا۔
اس کے ساتھ ہی ۵؍ جنگی طیاروں کے مار گرائے جانے کے ٹرمپ کے تازہ بیان کا بھی انہوں نے حوالہ دیا اور حکومت کو یاد دلایا کہ ٹرمپ نے پاکستان کے آرمی چیف کو لنچ پر مدعو کیا جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا نے پاکستان کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ایک عظیم شراکت دار قراردیااور صرف دو روز قبل امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے نائب وزیراعظم سے ملاقات میں پاکستان کی تعریف کی۔جے رام رمیش نے حکومت سے سوال کیا کہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ۲۲؍ اپریل ۲۰۲۵ء کوہوا تھا۔ اس حملے کے براہ راست ذمہ دار دہشت گردوں کو ابھی تک گرفتارکیوں نہیں کیا جاسکا ۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے مطالبے پر ۲۲؍ اپریل کو آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی، لیکن ہمارے مطالبہ کے مطابق اس کی صدارت وزیر اعظم نے نہیں بلکہ وزیر دفاع نے کی۔ اس ملاقات میں خفیہ اداروں کی کوتاہیوں پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ایسے وقت میں جب لوک سبھا میں آپریشن سیندور پر بحث ہوگی ہمیں سلسلہ واقعات کو اپنے ذہن میں رکھنا چاہئے۔