Inquilab Logo

ممبرا اسٹیشن پرسیمی فاسٹ ٹرین سروسیز کم ہونے،لفٹ اور خودکارزینہ نہ ہونےسےناراضگی

Updated: April 30, 2022, 10:56 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبرا سے ممبئی کے لئے صرف ۱۵؍ سیمی فاسٹ لوکل ٹرین خدمات ہیں جبکہ دیوا سے ۳۶ ؍ لیکن یہ ممبرا اسٹیشن پر نہیں رکتی ہیں،دیگر سہولتیں فراہم کرنے میں ریلوے انتظامیہ پر ٹال مٹول کا رویہ اپنانے کا مسافروں کا الزام

It is being demanded to provide more facilities at Mumbra station.Picture:INN
ممبرا اسٹیشن پرمزید سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

ا : یہاں سے ۸؍ فروری کو مزید ۲؍ پٹریوں ( پانچویں اور چھٹی   لائن )سے ٹرینوں کی روا نگی شروع کرتے وقت یہ امید ظاہر کی گئی تھی کہ ممبرا سے لوکل ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ممبئی کی جانب جانے والی سیمی فاسٹ لوکل ٹرینوں کی خدمات بھی بڑھیں گی  لیکن ۳؍ ماہ گزر جانے کے باوجود یہاں سے سیمی فاسٹ لوکل ٹرینوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ ممبرا اور دیوا  سے سیمی فاسٹ لوکل ٹرین کی تعداد کا موازنہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دیوا سے ممبئی کیلئے روزانہ ۳۶؍ سیمی فاسٹ ٹرین روانہ کی جاتی ہیں جو ممبرا نہیں رکتیں جبکہ ممبرا سے ممبئی کیلئے روانہ ہونے والی سیمی فاسٹ لوکل ٹرینوں کی تعداد محض ۱۵؍ ہے۔ اس کے علاوہ نئی ریلوے لائن شروع ہونے کے بعد سے ممبرا سے ممبئی جانے والی دھیمی لوکل ٹرین کا پلیٹ فارم منتقل کرنے سے ممبئی کی جانب سفر کرنے والے افراد کو بھی فٹ اوور بریج ( ایف او بی) چڑھ کر نئے پلیٹ فارم پر جانا پڑ رہا ہے کیونکہ نہ ہی یہاں کوئی لفٹ ہے اور نہ خود کار زینہ (ایسکیلیٹر)بنایا گیا ہے ۔ ان  دونوں سہولتوں  کے لئے ریلوے انتظامیہ کی جانب سے تاریخ پر تاریخ والا یعنی ٹال مٹول کا رویہ اپنانے کی شکایت مل رہی ہے۔ اس سے معمر ، معذور، بیمار اور حاملہ خواتین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ممبرا سے ممبئی پہنچنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟
 ریلوے ذرائع سے حاصل کی گئی اطلاعات کے مطابق ممبرا سے دھیمی لوکل ٹرین سے ممبئی (سی ایس ایم ٹی ) پہنچنے میں کل  ایک گھنٹہ ۹؍ منٹ درکار ہوتے ہیں جبکہ یہی سفر سیمی فاسٹ لوکل ٹرین سے ۵۶؍ منٹ میں طے کیا جاتا ہے۔ ا س طرح ۱۵؍  منٹ کا فرق پڑتا ہے۔ ممبرا سے صبح ۱۰؍ بجکر ۴؍ منٹ پر ممبئی کیلئے سیمی فاسٹ لوکل ٹرین روانہ ہونے کے بعد اگلی سیمی فاسٹ لوکل ٹرین شام ۶؍ بجکر ۴۶؍ منٹ پر روانہ ہوتی ہے اور اس کے بعد یہاں سے کوئی فاسٹ ٹرین ممبئی کیلئے روانہ نہیں ہوتی۔ گویا ۱۰؍ بجکر ۴؍ منٹ  کے بعد ایک ہی سیمی فاسٹ لوکل ٹرین روانہ کی جاتی ہے۔  ممبرا سے روزانہ بائیکلہ سفر کرنے والے مسافر رضوان انصاری نے سینٹرل ریلوے   کے ذریعے ممبرا ریلوے اسٹیشن کے ساتھ سوتیلے سلوک پر شدید برہمی کا اظہارکیا ۔ انہوںنے کہا کہ ’’ممبرا سے ممبئی جانے والی دھیمی لوکل ٹرین کا پلیٹ فارم منتقل کرنے ، فاسٹ لوکل کم کرنے ،  لفٹ اورایسکیلیٹر کی سہولت نہ ہونے سے ممبرا کے مسافرروزانہ ذہنی اور جسمانی اذیت برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ امید تھی کہ ٹرین خدمات میں اضافہ ہو گا لیکن نہیں ہوا، بجائے اس کے دھیمی اپ لوکل ٹرین کا پلیٹ فارم منتقل کر دیا گیا۔اس کی وجہ سے معمر، ضعیف ، مریض ، معذور افراد اور حاملہ خواتین روزانہ پریشان ہوتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی ایک معذور شخص سیڑھی نہیں چڑھ پا رہا تھا تو اسے دیگر مسافروں نے اٹھاکر پلیٹ فارم نمبر ۲؍ تک  پہنچایا۔ حالانکہ ریلوے انتظامیہ اور ملازمین کو یہ ذمہ داری اٹھانی چاہئے تھی۔‘‘
’’اعلیٰ افسران  اور متعلقہ وزیر کی توجہ مبذول کرانا ضروری‘‘
  ایک اور مسافر نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’ لفٹ اور ایسکیلیٹر کی سہولت مہیا کرنے میں جب تک مسافروں کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں ہوگا تب تک ریلوے کو مسافروں کی پریشانی کا احساس نہیں ہوگا۔ اس کیلئے بڑے پیمانے پر دستخطی مہم شروع کی جائے، احتجاج کی ایک شکل یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کوئی مسافر ممبرا سے ٹکٹ نہ نکالے بلکہ کلوا یا تھانے سے ٹکٹ نکالے یا کسی معذور اور بیمار کو پلیٹ فارم نمبر۲؍ پر پہنچانے کیلئے ریلوے ملازمین کو مجبور کیا جائے یاجب تک اعلیٰ افسران متعینہ مدت میں لفٹ اور ایسکیلیٹر کی تنصیب کو یقینی نہ بنائے،  ممبر ا کے ریلوے ملازمین کو یرغمال بنا یا جائے۔ ‘‘ انہوںنے ریلوے  سے سوال کیا کہ ’’ جب دیوا اور کلوا میں لفٹ اور ایسکیلیٹر کی تنصیب میں کوئی مسئلہ نہیں آیا تو ممبرا میں کیوں آر ہا ہے؟  جب تک اعلیٰ افسران اور متعلقہ وزیر تک معاملے کی سنگینی کی اطلاع نہیں پہنچے گی ،مسئلہ حل نہیں ہوگا۔‘‘
ممبرا پرواسی سنگھ کے
 عہدیدار کی شکایت
 اس معاملے میں ممبر اپرواسی سنگھ کے نائب صدر ناظم انصاری نے بتایا کہ ’’ ممبرا سے نئی ریلوے لائن  سے ٹرین سروسیز شروع کرتے وقت شہریوں سے ریلوے انتظامیہ کی جانب سے  یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ممبرا سے بھی ٹرین سروسیز میں اضافہ کیا جائے گا اور سیمی  فاسٹ لوکل ٹرین بھی شروع ہوگی لیکن اب تک اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے ممبرا ریلوے اسٹیشن ماسٹر سے  رمضان سے قبل تک ۳؍ مرتبہ میٹنگ کی  اور ان سےسیمی فاسٹ سروسیز بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ۔ اسی سلسلے میں ہم ڈویژنل ریلوے   منیجر( ڈی آر ایم ) سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جو نئی ۳۶؍ لوکل ٹرین خدمات شروع کی گئی ہیں، ان میں سے ۳۴؍ اے سی لوکل ٹرین سروسیز ہیں جن میں زیادہ تعداد فاسٹ لوکل ٹرینوں کی ہیں جو ممبرا نہیں رکتیں۔  انہوں نے مزید بتایاکہ لفٹ اور ایسکیلیٹر کی سہولت دیئے بغیر ممبرا سے دھیمی لائن کو نئی لائن پر منتقل کر دینا معذور، بیمار اور حاملہ خواتین کے لئے کسی عذاب سے کم ثابت نہیں ہورہا ہے۔ نئی ریلوے لائن سے کوئی سہولت تو کیا ملتی بلکہ یہاں سے سفرمزید دشوار کر دیا گیا۔یہ سینٹرل ریلوے کے غیر ذمہ دارانہ   رویہ اور مس مینجمنٹ پلاننگ کو ظاہر کرتا ہے۔ ۳۱؍ مارچ کو لفٹ اور  ایسکیلٹر مکمل کرنے کی تاریخ دی گئی تھی لیکن ۳۱؍ مارچ گزر جانے کے بعد ۳۱؍  اپریل کام مکمل کرنے کی نئی تاریخ دی گئی تھی لیکن اب  یہ یقین دہانی کرائی جارہی ہے کہ اس سا ل کے آخر تک  (دسمبر) کام مکمل کرنے کی نئی تاریخ دی گئی ہے۔انہوںنے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں مفاد عامہ کی درخواست داخل کرنے کی بھی کوشش کرنا چاہئے کیونکہ ممبرا کے معاملہ میں انتہائی لاپروائی  اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ سینٹرل ریلوے  ایسکیلیٹرکی تنصیب کیلئے یہ عذر پیش کرتا ہے کہ ایک مقامی شہری اس زمین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رہا ہےجہاں ایسکیلیٹر تعمیر کیاجانا ہے۔ یہ افسوسناک عذر ہے کیونکہ ریلوے انتظامیہ جب کوئی ایسکیلیٹر تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کرتا ہے تو ریلوے کی لیگل ٹیم کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ زمین کے تعلق سے ضروری چھان بین کر ے لیکن اس معاملہ میں ایسا نہیں کیا گیا  اور جب ریلوے نے ممبرا کے مسافروں کو لفٹ اور ایسکیلیٹر کی سہولت نہیں دی تو پھر دھیمی ٹرین سروس کو یہاں سے منتقل نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔‘‘ اس ضمن میں ایم آئی ایم کے ممبرا  کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر سیف پٹھان جو ایسکیلیٹر اور دیگر سہولتوں کیلئے سرگرم رہے ہیں،  سے رابطہ کرنے پر انہوںنے بتایا کہ’’ اس تعلق سے ہم نے ریلوے انتظامیہ سے  ضروری معلومات طلب کی ہے ۔یہ معلومات ہمیں ملتے ہی آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی اور لفٹ ، ایسکیلیٹر اور سیمی فاسٹ ٹرین کیلئے مہم چلائی جائے گی۔‘‘
ریلوے انتظامیہ کی وضاحت
  سینٹرل ریلوے کے سینئر پی آر او اے کے جین سے استفسار کرنے پرانہوں نے بتایا کہ’’ سیمی فاسٹ ٹرین کہا ں کہاں رکے گی، اس کا فیصلہ ڈی آر ایم کرتے ہیں  اور نئے ٹائم ٹیبل میں اس کا اعلان کیاجاتا ہے۔ اگرممبرا کے مسافرو ںکی جانب سے درخواست موصول ہوتی ہے تو اس پر غور کیاجائے گا۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  ایسکیلیٹر اور لفٹ کا کام جاری ہے۔ واضح رہے کہ ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب ایسکیلیٹر کے آلات مہینوں سے پڑے  دھول کھا رہے ہیں۔

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK