مہاراشٹر میں پہلی بار ڈاکٹرس کی تمام انجمنیں ایک ساتھ ہڑتال کے لئے متحد ۔ ۷؍نومبر سے ان پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (آئی پی ڈی) خدمات انجام نہیں دیں گے اور ۱۴؍نومبر سے ایمرجنسی سروسیز کو مکمل طور پر بند کر سکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 03, 2025, 4:38 PM IST | Ali Imran | Mumbai
مہاراشٹر میں پہلی بار ڈاکٹرس کی تمام انجمنیں ایک ساتھ ہڑتال کے لئے متحد ۔ ۷؍نومبر سے ان پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (آئی پی ڈی) خدمات انجام نہیں دیں گے اور ۱۴؍نومبر سے ایمرجنسی سروسیز کو مکمل طور پر بند کر سکتے ہیں۔
بیڑ ضلع کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال کی خاتون ڈاکٹر کو انصاف دلانے کے لئے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے مہاراشٹر کے ڈاکٹرس نے ۳؍نومبر سے ریاست گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جس کی ایک ہفتہ قبل المناک حالات میں موت ہو گئی تھی۔ کئی دن گزرنے کے باوجود، اس کے خاندان کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے۔ یاد رہے کہ وسطی مہاراشٹر کے بیڑ ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ڈاکٹرکی ۲۳؍اکتوبر کو پھلٹن گاؤں کے ایک ہوٹل کے کمرے سے لاش برآمد ہوئی تھی۔ متوفی ڈاکٹر کی ہتھیلی پر سوسائڈ نوٹ پایا گیا جس میں اس نے الزام لگایا کہ سب انسپکٹر گوپال بدانے نے اس کے ساتھ متعدد مواقع پر عصمت دری کی، جبکہ ایک سافٹ ویئر انجینئر پرشانت بنکر نے اسے ذہنی طور پر ہراساں کیا۔ معاملہ کی شکایت کے بعد ان دونوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس معاملے میں وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو فوری ایک خاتون آئی پی ایس افسر کے تحت ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔ لیکن اطلاع کے مطابق اس کسی میں اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہ ہونے سے ناراض ریاست کی تمام ڈاکٹرس کی انجمنوں نے ایک مشترکہ بیان میں ۲؍نومبر کو ممبئی، پونے، ناگپور اور اورنگ آباد میں کینڈل مارچ کا انعقاد کرنے اور ۳؍نومبر سے، مہاراشٹر ایسوسی ایشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز (ایم اے آر ڈی)، مہاراشٹر اسٹیٹ ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (ایم ایس آر ڈی اے) اور ایسوسی ایشن آف اسٹیٹ میڈیکل انٹرنز (اے ایس ایم آئی) کے اراکین کو تمام سرکاری اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) خدمات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ طبی انجمنوں نے کہا ہے کہ یہ احتجاج مطالبات پورے تک جاری رہے گا۔ جبکہ مہاراشٹر گورنمنٹ میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن (ایم اے جی ایم او)، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) اور آیورویدک میڈیکل آرگنائزیشن (اے ایم او) نے اعلان کیا ہے کہ وہ احتجاج کے طور پر تمام انتظامی میٹنگوں اور ویڈیو کانفرنسوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ اگر حکام جواب دینے میں ناکام رہتے ہیں، مہاراشٹر گورنمنٹ میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ وہ ۷؍نومبر سے ان پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (آئی پی ڈی) خدمات انجام نہیں دیں گے اور ۱۴؍نومبر سے ایمرجنسی سروسز کو مکمل طور پر بند کر سکتے ہیں۔ پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کرنے والے ان سروس ڈاکٹروں کے بھی ہڑتال میں شامل ہونے کی توقع ہے۔ مہاراشٹر کی تاریخ میں پہلی بار، ڈاکٹرس و طبی خدمات سے جڑی تمام انجمنیں و تنظیمیں مشترکہ طور پر ریاستی سطح کے احتجاج کے لیے متحد ہوئی ہیں۔ ان تمام تنظیموں کے ترجمان نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا اور ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس سلسلے میں جاری پرامن احتجاجی مہم کے ایک حصے کے طور پر، مہاراشٹر ایسوسی ایشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز کے اراکین نے جمعہ کو ناگپور کے مختلف سرکاری اسپتال کے احاطے اور عوامی مقامات پر رنگولی اور ڈیجیٹل آرٹ کا اہتمام کیا۔ تھا۔ اکثر عوام اس طرح کے واقعات سے لاعلم رہتے ہیں۔ اس لئے اس اقدام کا مقصد شہریوں کو مطلع کرنا تھا۔ تاکہ عوام انصاف، اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے متحد ہوکر میدان عمل میں آسکے۔