ونودجوشی نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے جلد ایکشن نہ لیا تو یہ تحریک بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔
سماجی کارکن ونودجوشی آزادمیدان میں دھرنے پر بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ تصویر: انقلاب
کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی ) کے دائرہ اختیار میں غیر قانونی تعمیرات میں سازباز ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے جاری اس بدعنوانی نے شہری منصوبہ بندی کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اورشہری انتظامیہ کی شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ۲۰ برس میں کم از کم ۶۵ ؍ غیرقانونی عمارتیں مبینہ طور پر میونسپل کارپوریشن کے چند افسران اور بااثر زمین مافیا کی ملی بھگت سے کھڑی کی گئیں۔شہری میں بڑھتی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایک سماجی کارکن نے ممبئی کے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
کے ڈی ایم سی کی بے حسی کا تازہ ترین ثبوت کوپر گاؤں میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک تین منزلہ غیر قانونی عمارت تیزی سے کھڑی کی جا رہی ہے۔ یہ عمارت محض ۱۰ ؍فٹ چوڑی سڑک پر تعمیر کی جا رہی ہے جو قانون کی صریح خلاف ورزی اور عوامی سلامتی کیلئے براہ راست خطرہ ہے۔زمین مافیا نے عمارت کی تعمیر مکمل ہونے سے قبل ہی نچلی منزل پر تجارتی دکانیں اور پہلے منزلہ پر فلیٹ فروخت یا کرایے پر دے کر بھو لے بھالے خریداروں سے دھوکہ بازی کی جارہی ہے۔اس سنگین مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی کارکن ونود جوشی نے واضح طور پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ غیر قانونی سرگرمیاں کے ڈی ایم سی کے بعض افسران اور مقامی مافیا کی سازباز کا نتیجہ ہیں۔افسران صرف دکھاوے کیلئے نوٹس دیتے ہیں لیکن پردے کے پیچھے وہ مافیا کو عمارتیں مکمل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔انہوں نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ اس سازباز کے سبب عام شہری اپنا سرمایہ کھو بیٹھتے ہیں اور مافیا کو کھلی چھوٹ مل جاتی ہے۔شہری انتظامیہ کی جانب سے مسلسل خاموشی اور بے عملی کے بعد ونود جوشی نے حکومت اور کے ڈی ایم سی کے میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی تحفظ کی خاطر اس غیر قانونی عمارت کو فوری طور پر زمین بوس کیا جائے۔
شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہ ہونے پر ونود جوشی نے بدھ سے ممبئی کے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت نے جلد ایکشن نہ لیا تو یہ تحریک بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔