Inquilab Logo

صارف مارکیٹ پر ملکی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ بڑی غیرملکی کمپنیوں کی بھی نظر :ایچ یو ایل

Updated: June 10, 2023, 11:37 AM IST | New Delhi

سنجیو مہتا نے کہا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ مقابلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بہت کم ملٹی نیشنل کمپنیاں ہوں گی جن کی حکمت عملی میں ہندوستان سرفہرست نہیں ہوگا

Due to the high population in the country, the demand for things is also high
ملک میں آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے چیزوں کی مانگ بھی زیادہ ہے

ایچ یو ایل کمپنی کے ہندوستان کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ ان کے جانشین روہت جاوا کو تیزی سے سخت مقابلہ کرنا پڑے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑی عالمی کمپنیاں، بشمول مکیش امبانی اور گوتم اڈانی جیسے مقامی کاروباری  ، ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی صارف منڈی میں قدم جمانے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
 ایچ یو ایل کے ایم ڈی اور سی ای او سنجیو مہتا نے کہا کہ ایک طرف بین الاقوامی کمپنیاں اپنی توجہ ہندوستان پر مرکوز کر رہی ہیں۔ دوسری طرف، بڑی گھریلو کمپنیاں اپنی رسائی کو بڑھانے کیلئے `بڑی خواہشات  رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال ڈوو صابن، لپٹن چائے اور میگنم آئس کریم بنانے والوں کیلئے خطرے سے کم نہیں۔
 مہتا نے گزشتہ ماہ ایچ یو ایل  کی باگ ڈور روہت جاوا کو سونپ دی تھی کیونکہ ہندوستان کی صارف مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے درمیان  ملکی ارب پتی امبانی اور اڈانی کے ساتھ ساتھ ٹاٹا گروپ جیسی کمپنیاں ہندوستان کی وسیع صارف منڈی پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے اپنی رسائی کو بڑھا رہی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان پہلے ہی چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن چکا ہے۔
 ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی صارف مارکیٹ عالمی برانڈس کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔ ان برانڈس میں ایمیزون انکارپوریٹڈ، جو۲۰۳۰ء تک ہندوستان میں کلاؤڈ انفراسٹرکچر میں۱۲ء۷؍ بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایپل کمپنی  انکارپورٹیڈ ملک میں ۳؍ نئے اسٹورس کھولنا چاہتا ہے۔
 جنوبی ایشیائی ملک مینوفیکچرنگ، خاص طور پر چپس اور الیکٹرانکس کے شعبے میں چین کے غلبے کو چیلنج کرنے کیلئے بھی پیش قدمی کر رہا ہے۔ جنوبی ایشیائی ملک `چائنا پلس ون  حکمت عملی کے ساتھ اپنی سپلائی چین کو متنوع بنانے کیلئے مزید فرموں کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 کسی کمپنی کا نام لئے بغیر، مہتا نے ممبئی میں کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں معلوم  ہونا چاہئے کہ مقابلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بہت کم ملٹی نیشنل کمپنیاں ہوں گی جن کی حکمت عملی میں ہندوستان سرفہرست نہیں ہوگا۔ ہر بڑی کمپنی اسے دُگنا کرنا چاہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK