Inquilab Logo

عطیات کا پناہ گزینوں کی مدد میں اہم کردارہے

Updated: March 26, 2023, 9:24 AM IST | New York

ا قوام متحدہ کے ادارہ برائے پنا ہ گزیں کا اعتراف ، ’بنیادی زکوٰۃ فنڈ‘ سے جبری نقل مکانی پر مجبور ہونے والے۶۰؍ لاکھ افراد کی مددکا دعویٰ عالمی ادارے کے مطابق رمضان بخشش کا مہینہ بھی کہلاتا ہے اور یہ ایمانی جذبے کے تحت بے گھر افراد کی مدد کا ایک منفرد موقع ہے

Facilities are being provided in this Syrian refugee camp only through donations.
عطیات ہی سے اس شامی پناہ گزیں کیمپ میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔  

اقوام متحدہ   کے ادارہ برائے پناہ گزیں  کے مطابق  عطیات کا پنا ہ گزینوں کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔ 
   ا قوام متحدہ کے جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ ’’رمضان بخشش کا مہینہ بھی کہلاتا ہے اور یہ بے گھر افراد کی ایمانی جذبے کے تحت مدد کرنے کا ایک  منفرد موقع ہے۔‘‘
  اسی مناسبت سے  اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں سے متعلق ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اپنی رپورٹ میں کہا ،’’ اسلامی  عطیات کا دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی مدد میں اہم کردار ہے۔‘‘
 `یو این ایچ سی آر نے اپنی رپورٹ  میں اس کی تفصیل بیان کی،’’۲۰۱۷ء میں  پناہ گزینوں کے لئے ’بنیادی زکوٰۃ فنڈ‘کے آغاز سے اب تک اس ذریعے ۲۶؍ ممالک میں جبری نقل مکانی پر مجبور ہونے والے۶۰؍ لاکھ افراد کی مدد کی گئی ۔‘‘
  اس سلسلے میں  اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے  تارکین وطن کے اعلیٰ سطح کے مشیر اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک کیلئے `یو این ایچ سی آر کے نمائندے خالد خلیفہ نے جنیوا میں صحافیوں سے بات چت کرتے ہوئے کہا ،’’ اقوام متحدہ کے ادارے کی حیثیت سے ہم اسلامی عطیات جمع کرنے کے  شعبے میں نئے ہیں۔ ہم ایسی جگہوں پر امداد دینے کیلئے ایک نیا پلیٹ فارم  بنانا چاہتے تھے جہاں مسلمان تنظیمیں مالیاتی رکاوٹوں کے سبب آسانی سے کام نہیں کر سکتیں، کیونکہ ہمیں افغانستان اور صومالیہ جیسی جگہوں پر، نیز روہنگیا  افراد کی خاطر امدادی کاموں کیلئے اقوام متحدہ کی مدد درکار ہوتی ہے۔ اسلامی امداد ہمیشہ سے موجود ہے لیکن  اس شعبے میں تجربہ نہ ہونے کے سبب ہمیں دشواری ہوسکتی ہے۔ ‘‘
 اسلامی  عطیات  سے متعلق `یو این ایچ سی آر کی سالانہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے  کہ ۲۰۲۲ء میں اس فنڈ کے ذریعے تقریباً۳۸؍ ملین ڈالر جمع کئے گئے۔ اس  سلسلے میں خالد خلیفہ نے واضح کیا ،’’ اسلام میں خیرات اور عطیات  کے مرکزی کردار کی بدولت کیسے اس اقدام کی حوصلہ افزائی کی گئی  اور اس میں کامیابی ملی؟ ‘‘
 انہوں نے اس  سے متعلق `زکوٰۃ  یا غریبوں کی لازمی امداد پر روشنی ڈالی جہاں مسلمانوں کو اپنی غیراستعمال شدہ بچت کا۲ء۵؍ فیصد ہر سال ضرورتمندوں کو دینا  ہوتا ہے اور یہ اسلام کے ۵؍ بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے۔
 خالد خلیفہ نے یہ بھی بتایا ،’’ اگرچہ اس فنڈ کے مالی وسائل صرف مسلم ممالک میں رہنے والے پناہ گزینوں کی مدد کیلئے ہی  نہیں ہیں  لیکن `یو این ایچ سی آر کے جائزے کے مطابق دنیا بھر میں جبری نقل مکانی کرنے والے۵۰؍ فیصد ا فراد مسلم ممالک میں مقیم ہیں۔‘‘
  `یو این ایچ سی آر نے بتایا  کہ۲۰۱۷ء سے اب تک اس فنڈ کے ذریعے سب سے زیادہ  مدد بنگلہ دیش  میں مقیم روہنگیا  ، اپنےہی ملک بے گھر یمنی افراد اور لبنان میں مقیم شامی پناہ گزینوں کو دی گئی ہے۔ یہ  تعاون نقد رقم یاضرورت زندگی کی  اشیاء  کی صورت میں کیاگیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK