ایکناتھ شندے نے کہا ’’ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، اس میں افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘‘ چھگن بھجبل نے کہا’’ شکست کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے‘‘
EPAPER
Updated: June 06, 2024, 9:32 AM IST | Mumbai
ایکناتھ شندے نے کہا ’’ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، اس میں افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘‘ چھگن بھجبل نے کہا’’ شکست کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے‘‘
لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری لیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے استعفے کی پیش کش کی ہے جس کےبعد سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ خاص کر بی جے پی میں افراتفری ہے۔ اس دوران وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور بی جے پی کے حلیف چھگن بھجبل نے فرنویس کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا ہے۔
وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا’’ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ اس کیلئے افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں اس تعلق سے دیویندر فرنوس سے گفتگو کروں گا۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ کچھ لوگ ’مودی ہٹائو، مودی ہٹائو کا نعرہ لگا رہے تھے لیکن عوام نے ایک بار پھر این ڈی اے کے حق میں ووٹ ڈالا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ہم تینوں پارٹیوں نے مل کر یہ الیکشن لڑا تھا۔ اس لئے شکست کی ذمہ داری بھی تینوں کی ہے۔ مجموعی طور پر ہم نے ممبئی میں لاکھوں ووٹ حاصل کئے۔ لیکن اپوزیشن نے لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات ڈال دی تھی کہ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آگئی تو وہ آئین کو بدل دے گی اس لئے ووٹر بد ظن ہو گئے۔ ‘‘ ایکناتھ شندے نے کہا ’’ ہم جلد ہی لوگوں کے ذہنوں میں بیٹھی اس غلط فہمی کو دور کر دیں گے۔‘‘
بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا ہے کہ اسمبلی الیکشن کا کام کرنے کیلئے دیویندر فرنویس کو حکومت سے باہر ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ اپنے عہدے پر رہ کر بھی الیکشن کا کام کر سکتے ہیں۔ باونکولے نے کہا’’ ہم پارٹی کے تمام کارکنان سے اپیل کرتے ہیں کہ حکومت میں رہ کر بھی پارٹی کے کاموں کیلئے ۴؍ دن نکالے جا سکتے ہیں۔ حکومت میں رہ تال میل کے ساتھ کام کریں تو ہم پارٹی کو اور مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نےکہا ’’ میں دیویندر فرنویس سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومت میں رہ کر ہی پارٹی کو مضبوط بنانے کا کام کریں۔
ادھر بی جے پی کے حلیف اور این سی پی (اجیت) کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل کا کہنا ہے کہ فرنویس کو استعفے کے تعلق سے سوچنا بھی نہیں چاہئے۔ بھجبل نے کہا ’’ دیویند ر فرنویس کو یہ لگ رہا ہے کہ بی جے پی کی شکست ان کی وجہ سے ہوئی ہے۔ حالانکہ کامیابی اور ناکامی کی ذمہ داری مجموعی طور پر سب کی ہوتی ہے۔ کسی ایک پر الزام دینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ چھگن بھجبل نے کہا ’’میرا خیال یہ ہے کہ مہایوتی کا جہاز تھوڑا ڈگمگایا ہے لیکن ایسے وقت میں جہاز کے کپتان کیلئے ایسا قدم اٹھانا ہرگز مناسب نہیں ہے۔ سب کو مل جل کر اسمبلی الیکشن کی تیاری شروع کرنی چاہئے ۔‘‘ چھگن بھجبل نے یہ جواز بھی پیش کیا کہ ’’ بی جے پی یا این ڈے اے کا الیکشن کے دوران جو بھی نقصان ہوا ہے وہ صرف مہاراشٹر میں نہیں ہوا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں اتھل پتھل ہوئی ہے۔ اس لئے اس کا الزام اکیلے دیویندر فرنویس کو لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ بھجبل نےکہا ’’ ہم سب دیویندر فرنویس کے ساتھ ہیں۔ آئندہ چار ماہ میں اسمبلی الیکشن ہونے والے ہیں۔ ان میں ہم اس ناکامی کے داغ کو دھو دیں گے۔‘‘
سنجے رائوت کا طنز
اس دوران شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے دیویندر فرنویس کے استعفے کی پیش کش پر یہ کہہ کر طنز کیا ہے کہ ’’ عوام نے آپ کو ویسے بھی تمام ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا ہے۔ اب آپ چاہے اسمبلی الیکشن کی تیاری کریں یا کارپوریشن الیکشن کی تیاری کریں عوام آپ کو ان ذمہ داریوں سے بھی آزاد کرکے رکھ دیں گے۔‘‘ سنجے رائوت نے کہا ’’ نریندر مودی کی قیادت میں کام کرنے والے بی جے پی لیڈران کو ڈرامے بازی کرنے کی عادت پڑ چکی ہے۔ انہیں اعلیٰ کمان نے خود استعفیٰ دینے کیلئے کہا ہے۔‘‘