Inquilab Logo

سری لنکا پر دُہری مار، اناج کی کم پیداوار،قحط سالی کا خطرہ

Updated: May 21, 2022, 1:53 PM IST | Agency | Colombia

شدید معاشی بحران سے جوجھنے والے ملک کے نومنتخب وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے ٹویٹ کیا کہ ’’ ہم بھوک سے مرنے والے ہیں‘‘

Police arrest protesters after spraying water to disperse them..Picture:INN
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کا چھڑکاؤ کرنے کے بعد پولیس انہیں حراست میں لیتے ہوئے ۔ ۔ تصویر: آئی این این

 سری لنکاکا مالی اور معاشی بحران شدید رخ اختیار کرتاجارہا ہے۔ اس جزیرائی ملک کو نہ صرف خوراک کی قلت کا سامنا ہے بلکہ  یہاں قحط سالی کے کالے سائے بھی منڈلارہے ہیں ۔  سری لنکا کےوزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے بذریعہ ٹویٹر خبردار کیا ہے کہ سری لنکا میں خوراک کی قلت کا خدشہ پیدا ہونے والا ہے۔ یہ ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔ وکرم سنگھے نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ زرعی موسم کے لئے  کافی کھاد خریدے گی۔ یہ بات اہم ہے کہ سری لنکا کے صدر گوتابایا راجاپکشے نے گزشتہ سال  تمام کیمیائی کھادوں کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی جس کے نتیجے میں سری لنکا میں اجناس کی پیدوار غیرمعمولی طور پر کم ہوئی۔ بعد میں حکومت نے یہ پابندی ختم کر دی تھی، تاہم کھادوں کی درآمدات میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے خبردار کیا ہے کہ مالی بحران اور ماضی کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک میں خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، ہم بھوک سے مرنے والے ہیں۔ رانیل وکرماسنگھے نے اپنے  سلسلہ وار ٹویٹ میں لکھا کہ امریکہ نے دنیا میں خوراک کی کمی کی پیش گوئی کی ہےجس سے بری طرح متاثر ہونیوالے ممالک کی فہرست میں سری لنکا اور افغانستان کو شامل کیا ہے۔نو منتخب وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے اپنی حکومت کی زرعی پالیسی سے متعلق بتایا کہ آئندہ موسم کے لئے کافی کھاد خریدیں گے تاکہ خوراک کی کمی کو دور کیا جا سکے۔
سری لنکا قرض کی ادائیگی میں ناکام 
  سری لنکا قرض کی ادائیگی کے معاملے میں اپنی اب تک کی تاریخ میں پہلی بار ’ڈیفالٹر‘قرارپایا ہے۔  یہ ملک اپنی ۷۰؍ سالہ تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزررہا ہے ۔  سری لنکا نے جنوبی ایشیائی ممالک کی سینٹرل بینک  سے بھاری قرض لیا ہے جس پر۷۸؍ ملین ڈالر کی سود کی رقم اسے ادا کرنا ہے۔ اس ادائیگی کے لئے اسے  ۳۰؍ دنوں کی مدت (گریس پیریڈ)دی گئی تھی جو ختم ہوچکی ہے ۔ 
احتجاج و مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے
 صدرپکشے  اور حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ برقرار رہے۔ کولمبو کے مرکزی علاقے میں روزانہ ہی لوگ سڑکوں پر حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔ جمعہ کو اس مظاہرے میں یونیورسٹی کے طلبہ کی بھی بڑی تعداد نظر آئی ۔ 

sri lanka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK