جگہ جگہ پانی بھر جانے کی وجہ سے ۳۰؍ بسوں کو الگ الگ راستوں سے چلایا گیا۔ البتہ ریلوے کی سروس پر بارش کا کوئی اثر نہیں ہوا
Updated: July 07, 2022, 9:48 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
جگہ جگہ پانی بھر جانے کی وجہ سے ۳۰؍ بسوں کو الگ الگ راستوں سے چلایا گیا۔ البتہ ریلوے کی سروس پر بارش کا کوئی اثر نہیں ہوا
بدھ کے روز شہر ومضافات میں مسلسل ہونے والی تیز بارش کے سببمختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا جس سے شہریو ںکودشواری تو پیش آئی ہی ، شہر کی دوسری لائف لائن کا درجہ رکھنے والی بیسٹ بسوں کی آمدورفت میں بھی خلل واقع ہوا۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ کو ان بسوں کے روٹ تبدیل کرنے پڑے۔ اطلاع کے مطابق بارش کے دوران سائن روڈنمبر۲۴، گاندھی مارکیٹ ، مہیشوری ادیان، سنگم نگر انٹاپ ہل، ہندماتا سنیما، مانخورد ریلوے اسٹیشن سب وے اور شیل کالونی چمبور وغیرہ علاقوں میںپانی بھرجانے کی وجہ سے علی الصباح سے بیسٹ کی۳۰؍بسوں کے روٹ بدلنے پڑے اور بسوں کو دوسرے روٹ پرموڑ کرچلایا گیا۔ البتہ ریلوے انتظامیہ نے ٹرینیں معمول کے مطابق چلانے کا دعویٰ کیا ہے۔
مختلف علاقوں میںپانی بھرنے کی وجہ سے بیسٹ بسوں کے جن روٹ کو دوسرے روٹ پرموڑا گیا ان میں ۳۴۱، ۴۱۱، ۲۲، ۲۵، ۳۱۲، ۵، ۷، ۸ ، ۱۱، ۶۶، ۳۸۵، ۳۵۷، ۵۲۱، ۱۱۰، ۱۱۷، ۲۵، ۴۰، ۳۶۸، سی ۶۰، اے ۴۹۳، اے ۵۰۱، اے ۵۰۲، اے ۵۰۴اوراے ۵۰۶، اے ۳۵۷، اے ۳۵۵ اوراے ۳۶۰؍وغیرہ شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ فہرست میں جن بسوں کےساتھ ’اے ‘یا’ سی‘ لکھا گیا ہے وہ تمام ایئرکنڈیشن بسیں ہیں۔
بیسٹ کے پی آر او گائیکواڑ نے بتایا کہ ’’ان بسوں کوپانی بھرنے کےسبب سائن روڈ نمبر۳، بھاؤ داجی روڈ ، سلوچنا شیٹی مارگ ، ہندماتا سنیماوایا بھوئی واڑہ، امبیڈکر ادیان اورمانخورد ریلو ے اسٹیشن بریج سے موڑکر چلایا گیا۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ اس دوران مسافروں کوبتادیا گیا تھا کہ پانی بھرنے کی وجہ سے بسوں کودوسرے روٹ پرموڑا گیا ہےتاکہ وہ اپنے قریب کے اسٹاپ پراترسکیں۔‘‘
ریلوے کی سروس حسب معمول رہی
ادھر سینٹر ل ریلو ےکےچیف پی آر اوشیواجی ستار اورویسٹرن ریلو ے کے چیف پی آر او سمیت ٹھاکرنے انقلاب کوبتایا کہ ’’بارش کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس کے سبب بدھ کوٹرینوں کی آمدورفت میںکوئی مسئلہ نہیںہوا ، ٹرینیں اپنے معمول کے مطابق چلائی گئیں اورمسافروں کو کسی قسم کی دشواری نہیںہوئی ۔‘‘انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ہائی اسپیڈ پمپ کے ذریعے پانی کی نکاسی میںکافی مددمل رہی ہے جس سے جمع ہونے والا پانی کم وقت میں نکال دیا جاتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ چند سال پہلے تک بارش میں یہ معمول تھا کہ ٹرینوں کی سروس متاثر ہوجاتی تھی اور لوگوں کو بسوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ لیکن گزشتہ چند سال میں ٹرینوں کی سروس متاثر نہیں ہو رہی ہے