Inquilab Logo

موسم میں تبدیلی کا اثر، مختلف بیماریوں نے زور پکڑا

Updated: February 23, 2024, 9:47 AM IST | Saadat Khan

دواخانوں میں کھانسی اورگلے میں خراش کے علاج کیلئے بھیڑ ۔’گلسوئے‘ کےمریض کان اور گلے کے حصے میں سوجن سے پریشان

People suffering from seasonal diseases are being treated in hospitals and dispensaries. (file photo)
موسمی بیماریوں میں مبتلا افراد کا اسپتالوں اور دواخانوں میںعلاج کیا جارہا ہے۔ (فائل فوٹو)

موسم کی تبدیلی اور وائرل انفیکشن سے شہر ومضافات میں مختلف بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے جیسے سوکھی کھانسی ،گلے میں خراش اور گلسوئے (ممپس)  جس کے سبب بیشتر  دواخانوں  میں ان امراض سے متاثرہ افراد کی بھیڑ   ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق سوکھی کھانسی اورگلے میں خراش کی شکایت کے مریضوں کے علاوہ گلسوئے کے مریض بھی ان دنوں کافی بڑھ گئے ہیں۔اس مرض میں مبتلا ہونے والوںکے کان اور گلے کے حصے میںسوجن آجاتی جس سے انہیں پریشانی ہوتی   ہے۔ایک ہی گھر میں کئی افراد اس مرض میں مبتلاپائے گئے ہیں۔ 
 کرلا پائپ روڈ کی نیلوفرقریشی نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ میرے علاوہ گھرکے۲؍بچے  گلسوئے  کی شکایت میں گزشتہ۱۵؍ دن سے مبتلا ہیں۔ کان اورگلے کے حصے میں سوجن آنے سے  بے چینی ہورہی ہے۔ سوجن کودبانے پر درد کا احساس ہورہاہے۔ ڈاکٹر نے اینٹی بائیٹک دوادی ہے لیکن ابھی تک کوئی خاص افاقہ نظرنہیں آرہا ہے۔ ڈاکٹر کےمطابق ۱۸؍دن بعد مرض کی شدت میں کمی واقع ہوگی۔گھر کے ۳؍افراد کو ایک ہی مرض ہونے  سےاہل خانہ فکر مند ہیں۔‘‘
  ناگپاڑہ کے ڈاکٹر بدرالحسن کےمطابق ’’موسم کی تبدیلی ، دن میں گرمی اور رات میں سردی  سےمذکورہ بیماریوںکے سبب مریضوں کی  تعداد بڑھی ہے۔ میرے کلینک پر سوکھی کھانسی اور گلے میں خراش کے زیادہ مریض آرہےہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ ٹھنڈاپانی یا ٹھنڈی چیز نہ کھانےکےباوجو د انہیں سوکھی کھانسی اور گلےمیںخراش ہورہی ہے جس سے وہ بڑے پریشان ہیں۔ ایسے مریضوں کو  اینٹی بائیٹک دوائیں دینےکےعلاوہ ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےاور گرم پانی پینے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔‘‘
 سانتاکروز کے جنرل پریکٹیشنر ( یونانی اور ایلوپیتھی) اور اینٹی گریٹیڈ میڈیسن پریکٹیشنر اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر زبیر شیخ سے گلسوئے کے متعلق استفسارکرنےپر انہوںنے اس مرض سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایاکہ ’’ ان دنوںمیں میرے کلینک پر گلسوئے کے۴،۵؍مریض روزانہ آ رہے ہیں جنہیں ضروری دواکےعلاوہ احتیاطی تدابیرپرعمل کرنےکامشورہ دے رہاہوں ۔ یہ ایک قسم کا شدید متعدی ( انفیکشن )  مرض ہے جس سے بالخصوص ۵؍ تا ۱۵؍سال کے بچے جلد متاثر ہوتے ہیں۔ آج کل اس بیماری کا کافی زور ہے۔سردی کے دنوں میں اس مرض کی شدت ہوتی ہے۔ اس مرض میں پیروٹیڈ گلانڈ (کان کے باکل نیچے کا حصہ) میںکبھی ایک جانب توبعض مرتبہ دونوں جانب غدود میں سوجن آجاتی ہے۔ یہ مرض سردی کےموسم میں جدید سائنس کے مطابق پیرا مایو سو وائرس سے ہوتا ہے۔ طب یونانی نے بھی اس مرض کا ذکر ہزاروں سال پہلے کیا تھا۔اس مرض کی شدت میں ۱۸؍دن بعد کمی آنے لگتی ہے۔ مرض بخار آنے سےشروع ہوتا ہے۔ ۴؍دن میں اس مرض کی مخصوص علاماتیں ظاہرہوتی ہیں۔ کان کے نیچے کے حصے میں ایک یا دونوں جانب کے غدود میں سوجن آ جاتی ہے۔ سوجن آنے سے درد شروع ہوتا ہے۔ اس مرض کی وجہ سے آنےوالا بخار تقریباً ۷؍ دن تک رہتا ہے ۔ وقت کے ساتھ سوجن اور بخار دونوں کی شدت کم ہوجاتی ہے۔ ‘‘  انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’گلسوئے کاوقت پر علاج نہ کرانے سےمتعدد جسمانی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس لئے اس کی علامت   ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرکے علاج شروع کریں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK