Inquilab Logo Happiest Places to Work

سعودی حکومت کی نئی پالیسی سے ٹورآپریٹرس میں شدید بے چینی

Updated: November 17, 2023, 9:37 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

حکومتِ ہندکی گائیڈ لائن کا بے صبری سے انتظار۔نومبر کے اخیریا دسمبر کےشروع میں آنے کی امید ۔ ٹورآپریٹروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ ۔ بڑے نقصان اورکارپوریٹ کے حوالے کرنے کا اندیشہ۔

Private tour operators are awaiting clear guidelines regarding the policy. Photo: INN
پرائیویٹ ٹورآپریٹروں کونئی پالیسی کے تعلق سے واضح گائیڈلائن کا انتظار ہے۔ تصویر : آئی این این

ٹور آپریٹرس کےتعلق سے سعودی حکومت کی نئی پالیسی جس میںفی ٹورآپریٹر ۲؍ہزارعازمین کو لے جانے کی اجازت دی جائے گی ،اسے دیگرممالک میں نافذکردیا گیا ہے۔ اس سے ٹور آپریٹروں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے کیونکہ اگر یہ پالیسی ہندوستان میں نافذ کی جاتی ہے تو کوٹہ کی مناسبت سے ۵۲۲؍ ٹورآپریٹرس کی جگہ محض ۱۸؍ٹور والوں کو ہی موقع ملے گا۔ اس طرح ہندوستان کی ٹورآپریٹرس انڈسٹری تقریباً ختم ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ بڑے پیمانے پر لوگ بے روزگار ہوجائیںگے اوریہ بھی خدشہ ہےکہ کہیں اس پر بھی کارپوریٹ کاقبضہ نہ ہوجائے ۔اسی بناء پر ٹورآپریٹروں کو حکومتِ ہند کی گائیڈ لائن کا شدت سے انتظار ہے۔  ٹورآپریٹرس میںبے چینی کی ایک وجہ اس تعلق سے حکومتِ ہند کی جانب سے اب تک کوئی واضح ہدایت یاگائیڈ لائن نہ دیا جانا ہے جبکہ ٹور آپریٹرس کے مطابق دیگر ممالک بالخصوص پاکستان ،بنگلہ دیش اورانڈونیشیا وغیر ہ میں تووہاں کی حکومت نے وضاحت کردی ہےکہ اب اسی پالیسی کی رو سے ہی ٹورآپریٹرس کوخدمت کا موقع ملے گا۔پاکستان کے ۹۰۰؍ ٹور آپریٹرس تھے ،ان میںسے محض ۴۵؍ ٹورآپریٹروں کوموقع ملے گا۔
۲۰۲۳ء سے قبل تک ہندوستان میںپرائیویٹ ٹور آپریٹروں کی تعداد ۸۰۰؍ تھی۔ انہیں ان کے تجربے کی بنیاد پرکوٹہ دیا جاتاتھا لیکن ۲۰۲۳ء میں لائی جانے والی نئی پالیسی کے مطابق ۸۰۰؍ میں سے محض ۵۲۰؍ ٹورآپریٹرس کی ہی فائلیں پاس کی گئیں اور انہیں عازمین کو حج پرلے جانے کا موقع دیا گیا۔ ۲۰۲۳ء میں مجموعی کوٹہ ۳۵؍ہزار ۵۰؍ تھاجسے ۵۲۰؍ ٹور آپریٹروں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ 
اس صورتحال کی وجہ سے اورحکومت کی جانب سے کوئی واضح ہدایات نہ ملنے یا کسی قسم کی یقین دہانی نہ کرائے جانے کے سبب ٹورآپریٹرس میں شدید بے چینی پایا جانا فطری ہے ۔ یہ تفصیلات الگ الگ ٹور مالکان سے گفتگو کی بنیاد پرحاصل کی گئی ہیں مگران کا نام بالقصد نہیں لکھا جارہا ہے۔
’’چھوٹے ٹور والوں کوبڑے ٹور والوں کے ساتھ جوڑدیا جائے ‘‘
 کچھ بڑے ٹورآپریٹروں نے یہ بھی بتایاکہ سعودی حکومت نےتوفیصلہ کردیا ہے اوراس پالیسی کا نفاذ دیگر ممالک میںہو بھی گیا ہے اس لئے ہندوستان میں بھی وہی سسٹم نافذ  ہونے کی زیادہ توقع ہے۔ لیکن اگر حکومتِ ہند اپنی گائیڈ لائن جاری کرتے وقت چھوٹے ٹور والوں کوبڑے ٹوروالوں کے ساتھ جوڑ دے اور ان کوپہلے جیسے کوٹہ دیاجاتا تھا ، دیا جائے لیکن ذمہ داری بڑا ٹو رآپریٹر ادا کرے توکسی کے نقصان کا اندیشہ نہیں ہے اور نظام بھی پہلے کی طرح چلتارہے گا ،کسی قسم کا اندیشہ بھی نہیں رہے گااور سعودی حکومت کا ٹور کمپنیوں کی تعداد کم کرنے کا جو مقصد ہے ،وہ بھی پورا ہوجائے گا۔ ‘‘ 
’’حکومتِ ہند کی جانب سے گائیڈ لائن کاانتظار ہے ‘‘
 آل انڈیا حج عمرہ ٹورآرگنائزرس اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری عمران علوی سے استفسارکرنے پرانہوںنے کہا کہ ’’سعودی حکومت کے تعلق سے جواطلاعات موصول ہورہی ہیں، اس میںسے توبہت سی باتیں سامنے آرہی ہیں اور ٹور آپریٹرس کی تعداد کم کرنے کی بات کہی جارہی ہے لیکن ہمیں حکومتِ ہند کی گائیڈ لائن کاانتظار ہے ۔ جب تک حکومتِ ہند کی جانب سے کوئی واضح ہدایت یا گائیڈ لائن جاری نہ کردی جائے ،اس وقت تک کچھ کہناقبل ازوقت ہوگا ۔ ویسے اطلاعات کے مطابق حکومتِ ہند کی جانب سے بھی میٹنگ جاری ہے ،امید ہے کہ نومبر کے اخیر یا دسمبر ۲۰۲۳ء کے شروع تک کوئی واضح ہدایت موصول ہوجائے ۔‘‘ 
حج فیڈریشن کے سربراہ عاشق علی سے رابطہ قائم کرنے پرانہوں نے کہاکہ ’’یہ صحیح ہے کہ ٹور آپریٹروں میں بے چینی تو پائی جارہی ہے لیکن ابھی تک حکومتِ ہند کی جانب سے کوئی ٹھوس یاواضح ہدایت نہیںدی گئی ہے اس لئے قیاس آرائیاں زیادہ ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ ویسے حکومتِ ہندسےیہ توقع بہرحال ہےکہ ایسی پالیسی وضع کی جائےگی جس سے پہلے کی طرح ٹورآپریٹروں کوکام کرنے کا موقع ملے گا،اگر خدانخواستہ ایسا نہ ہوا توبڑے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگ بے روزگار ہوجائیںگے نیز ان کیلئے معاش کا سنگین مسئلہ پیدا ہوجائے گا۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK