ای رکشاء سے سفر کیلئے اسکولی طلبہ سے صرف ۵؍روپے جبکہ دیگر سے۳۵؍ روپے وصول کئے جائیں گے، طلبہ کے علاوہ فی الحال معمر شہریوں، حاملہ خواتین اور معذوروں کو ترجیح دی جائے گی ،فی الحال سیاح ای رکشا سے ا ستفادہ نہیں کرسکیں گے
EPAPER
Updated: December 07, 2022, 9:18 AM IST | matheran
ای رکشاء سے سفر کیلئے اسکولی طلبہ سے صرف ۵؍روپے جبکہ دیگر سے۳۵؍ روپے وصول کئے جائیں گے، طلبہ کے علاوہ فی الحال معمر شہریوں، حاملہ خواتین اور معذوروں کو ترجیح دی جائے گی ،فی الحال سیاح ای رکشا سے ا ستفادہ نہیں کرسکیں گے
:دستوری ناکہ سے ماتھیران تک تجرباتی طورپرای رکشا چلانےکاآغاز پیر سے کردیاگیا۔ ممبئی کے قریب واقع اس سیاحتی مقام پرا س سے قبل صرف گھوڑےاورہاتھ سے کھینچے جانے والے رکشا ہی آمدورفت کا ذریعہ رہے ہیں۔ای رکشا کے آغاز کویہاں ایک بڑی تبدیلی کے طورپر دیکھا جا رہا ہے جس سے سیاح بھی اطمینان کی سانس لے رہے ہیں۔بتا دیں کہ ماتھیران میں اس وقت تقریباً ۴۶۰؍ گھوڑے اورہاتھ سے کھینچے جانے والے۹۴؍ رکشا موجود ہیں ۔ جب سے تھانے کے اس وقت کے کلکٹر سر ہیوز میلٹ نے ۱۸۵۰ء میں ماتھیران کی دریافت کی تھی، اس وقت سے ہی گھوڑا اور ہینڈ رکشا یہاں آمدورفت کا واحد ذریعہ رہے ہیں، لیکن حال ہی میں یہاں ماحول دوست ای رکشے متعارف کرائے گئے ہیں۔ یہاں اچھے معیار کی پیور بلاک سڑکوں کی تعمیر ہو چکی ہیں لہٰذا ماتھیران میں ای رکشا کے تجربےکی کامیابی کی امید کی جارہی ہے۔پیر کویہاں کے مرکزی دروازے دستوری ناکہ پر آر ٹی او افسر کدم اور ایک اسکولی طالب علم نے ای رکشا کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس موقع پر ریٹائرڈ ٹیچر سنیل شندے موجود تھے جو مسلسل ۱۰ ؍سال سے ای رکشا کی خدمات یہاں شروع کرنے کے لئے کوشاں تھے ۔ ان کے علاوہ ایڈمنسٹریٹر سوریکھا بھانگے، سابق میئر منوج کھیڈکر، پریرنا ساونت، سابق ڈپٹی میئر آکاش چودھری، سابق کارپوریٹر شیواجی شندے، پرکاش ستار، پردیپ گہوارہ اور دیگر موجود تھے۔ شرمک رکشا ایسوسی ایشن کے صدر شکیل پٹیل، سپرنٹنڈینٹ دکشانت دیشپانڈے، پولیس انسپکٹر شیکھر لو، ڈپٹی فاریسٹ انسپکٹر امیش جنگم، راجندر منڈے، میونسپل کونسل کے افسران، شہری اس تاریخی ا ور سنہرے لمحات کے شاہد بننے کے لئے بڑی تعداد میں موجود تھے۔ای رکشاء سے سفر کیلئے اسکول کے طلباء سے صرف ۵؍روپے جبکہ دیگر سے۳۵؍ روپے وصول کیے جائیں گے۔ اس لیے ای رکشا کے سستے اور محفوظ سفر پر اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ممبئی کی ایک سیاح پرگیہ گائتونڈے نے بتایا ’’ ماتھیران میں دستوری ناکہ سے ریلوے اسٹیشن تک کوئی سستی اور محفوظ ٹرانسپورٹ کی سہولت نہیں تھی۔ای رکشاء پائلٹ پروجیکٹ شروع ہو نے سے میں بہت خوش ہوں۔ اس موقع پر ہم بہت کم وقت میں ریلوے اسٹیشن تک محفوظ اور سستاسفر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ آشوتوش سیناپتی نےجو یہاں سیر وتفریح کیلئے آئے ہیں ،بتایا کہ دستوری ناکہ کے ای رکشاء اسٹیشن پر صرف پانچ گاڑیاں تھیں، اس لیے ہمیں بھیڑ میں کچھ دیر انتظار کرنا پڑا۔ جلد ہی مزید رکشوں کا آرڈر د یاجائے گا تاکہ ہر کوئی اس سروس سے مستفید ہوسکے۔سینٹ زیویئرس اسکول ماتھیران کے ایک طالب علم عمر انیس شیخ نے بتایا کہ ہمارا سکول بہت دور ہے اس لیے میرے اسکول کا بستہ کبھی امی اور کبھی پاپا کو لے آنا پڑتا تھا۔ یہاں کے ایک ریٹائرڈ ٹیچر سنیل شندے نے ای رکشا کیلئے کوشش کی تھی، اسی لیے ای رکشا خدمات شروع ہوئی ہے۔ اب میں اور اسکول کے تمام طلبہ اس گاڑی کی مدد سے آرام سے سفر کرسکیں گے۔ماتھیران میونسپل کونسل کی چیف سریکھا بھانگے نے کہا کہ جب ہم نے ماتھیران میںای رکشا کی خدمات کیلئے دلچسپی ظاہر کی تب ۶؍ کمپنیوں نے اس کیلئے آمادگی ظاہر کی اور۵؍ کمپنیوںنے ٹرائل میں حصہ لیا۔انہوں نے مزیدکہا کہ فی الحال ای رکشا کیلئے ہم طلبہ ، معمر شہریوں، حاملہ خواتین ا ور معذوروں کو ترجیح دے رہے ہیں۔سیاحوں کو ابھی ای رکشا میں بیٹھنے کی ا جازت نہیں ہے