اس معاملے میں سپریم کورٹ نے یہاں کی جغرافیائی صورتحال کی جائزہ رپورٹ پڑھنے کے بعد فی الحال اگلے تین ماہ تک تجرباتی بنیادوں پر یہاں ۷؍ ای رکشے شروع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں
EPAPER
Updated: December 03, 2022, 11:08 AM IST | siraj shaikh | matheran
اس معاملے میں سپریم کورٹ نے یہاں کی جغرافیائی صورتحال کی جائزہ رپورٹ پڑھنے کے بعد فی الحال اگلے تین ماہ تک تجرباتی بنیادوں پر یہاں ۷؍ ای رکشے شروع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں
یہاں گزشتہ دس سال سے جاری ای رکشا چلانے کی جدوجہد بالآخر اختتام کو پہنچی ہے۔ اطلاعات کے مطابق دسمبر کے پہلے ہفتے میں ماتھیران میں ای رکشا دوڑنے لگیں گے۔ اس فیصلے سے مقامی شہریوں کے ساتھ ساتھ نوجوان اور بوڑھے سیاح، اسکول کے طلباء ، معذور افراد اورمریضوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
خیال رہے کہ ماتھیران ممبئی اور پونے کے قریب ایک معروف ومشہور سیاحتی مقام ہے جہاں ہر سال ۱۰؍ لاکھ سے زائد سیاح آتے ہیں۔ چونکہ برطانوی دور سے یہاں گاڑیوں پر پابندی عائد ہے۔ اسلئے گھوڑا گاڑی اور ہاتھ سے چلنے والے رکشے اندرون شہر نقل و حمل کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ ماتھیران کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے گاڑیوں پر پابندی عائد ہے۔ جس کی وجہ سے معمر اور معذور افراد کو کافی پریشانیاں ہوتی تھیں۔ اب یہ سلسلہ بند ہو جائے گا اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں ای رکشا شروع ہو جائیں گے۔ بتایا گیا کہ طلباء کے لئے فی سیٹ کرایہ ۵؍روپے اور شہریوں اور سیاحوں کے لئے ۳۵؍روپے ہوگا۔
جیسا کہ ماتھیران ایک سیاحتی مقام ہے۔اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ای رکشہ چلانا ہی واحد آپشن ہے جو سب کے لیے دستیاب ہو سکتا ہے۔ سنیل شندے، ایک سماجی کارکن اور ایک ریٹائرڈ ٹیچرہیں جو طاقت، عزم اور استقامت کے ساتھ گزشتہ دس سال سے اس معاملے میں مسلسل پیروی کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں انہیں رکشاء سنگھٹنا کے صدر شکیل پٹیل ، نائب صدر پرکاش ستار،انیل نائیکیڈے، روپیش گائیکواڑ، گنپت رنجانے، اور سنتوش شندے نے قابل قدر تعاون فراہم کیا ہے۔ سنیل شندے کاکہنا ہے کہ اگر ریاستی حکومت ای رکشا کو منظور دیتی ہے تو یہاں کے کچھ سیاسی طور پر مضبوط لوگ یقینی طور پر اس خوبصورت پروجیکٹ کو مستقبل میں خراب کر سکتے ہیں اور چند ووٹوں کے لالچ کی وجہ سے اہم کام میں رکاوٹ پیدا کر سکتے ہیں۔ ‘‘
اس معاملے میں سپریم کورٹ نے یہاں کی جغرافیائی صورتحال کی جائزہ رپورٹ پڑھنے کے بعد فی الحال اگلے تین ماہ تک تجرباتی بنیادوں پر یہاں ۷؍ ای رکشے شروع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ اس سیاحتی شہر میں نقل حمل سے متعلق اس نئی تبدیلی کا تقریباً تمام ہی شہریوں نے خیرمقدم کیا ہے۔حکومت کی منظوری سے اسکول کے طلباء ۵؍روپے کی انتہائی معمولی شرح پر ۴؍ کلومیٹر دور ی پر واقع انگلش میڈیم اسکول میں جا سکیں گے۔
شکیل پٹیل جو شرمک رکشا ایسوسی ایشن ماتھیران کے صدر نے کہا کہ ’’ ریاستی حکومت نے شرمک رکشا ایسوسی ایشن ماتھیران کے دیرینہ مطالبہ کا نوٹس لیا ہے اور ای رکشا کی وجہ سے سیاحوں اور مقامی لوگوں، بزرگ شہریوں، طلباء اور ، معذوروں اور خواتین کے لئے ایک سستا ٹرانسپورٹ سسٹم قائم ہوجائے گا اورانہیں راحت ملے گی۔‘‘
سریکھا بھانگے، ایڈمنسٹریٹر اور چیف آفیسرنے کہا کہ ماتھیران نگر پریشد ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اور کنٹرول کمیٹی ضلع کلکٹر کی طرف سے وقتاً فوقتاً موصول ہونے والی ہدایات واحکامات کو نافذ کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انتظامی اور تکنیکی پہلو مکمل کر لئے گئے ہیں تاکہ ای رکشا خدمات جلدشروع کی جاسکے۔ چند دنوں میں اس ای رکشا منصوبہ سے مقامی لوگوں، طلباء اور سیاحوں کو کافی راحت ملے گی ۔ ہم اسکول کے طلبہ کو پاس کی سہولت بھی فراہم کریں گے اور اسکول کے طلبہ اس سروس سے یقینی طور پر مستفید ہوں گے۔