Inquilab Logo

انڈونیشیا میں زلزلہ ،۶۰؍ سےز ائد افراد کی موت ،۷؍ سوزائد زخمی

Updated: November 22, 2022, 11:51 AM IST | Agency | Jakarta

جاوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ، بہت سی عمارتیں بکھرگئیں  اور ان کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں۔سیانجور میں ملبے سے ۲۳؍ افراد کو نکالا گیا ، ایک ہزار ۷۷۰؍ عمارتوں کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا ، ۳۹؍ سو افراد بے گھر ہوگئے۔ زلزلے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کے جھٹکے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی محسوس کئے گئے ، کئی عمارتیں ۳؍ منٹ تک لرزتی رہیں

Scene of a rescue operation on the rubble of a building .Picture:INN
ایک عمارت کے ملبے پر امدادی کارروائی کا منظر ۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

 انڈونیشیا میں۵ء۶؍ شدت کے زلزلے کے نتیجے میں۶۰؍سے زائد افراد ہلاک جبکہ ۷؍ سو زائد افراد زخمی ہوگئے۔ زلزلے سے انڈونیشیا کا مرکزی جزیرہ جاوا سب سے زیادہ متاثر ہوا  ہےجس کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔ 
  میڈیا  رپورٹس کے مطابق زلزلہ  انڈونیشیا کے  صوبہ  مغربی جاوا میں  آیا۔ زلزلے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس  کے جھٹکے انڈونیشیا  کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی محسوس کئے گئے۔  امریکی  جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز  مغربی  جاوا کا علاقہ سیانجور تھا اور اس کی گہرائی۱۰؍ کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ۔    میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں علاقے میں۶۰؍ سے زائد افراد ہلاک  جبکہ۷۰۰؍ افراد زخمی ہوگئے۔زلزلے سے سیکڑوں عمارتوں کو نقصان پہنچا  ہے ۔ خبر لکھے جانے تک امدادی کام جاری ہے۔  زلزلے کے جھٹکوں سے جکارتہ میں بھی متعدد عمارتیں۳؍ منٹ تک لرزتی رہیں جبکہ کچھ کو خالی بھی کرایا گیا۔ 
  جکارتہ میں کام کرنے والے۲۲؍سالہ وکیل مایادیتا والیو نے بتایا،’’ میں کام کررہا تھا کہ اسی دوران مجھے زمین ہلتی ہوئی محسوس ہوئی، میں واضح طور پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کر سکتا تھا، یہ جھٹکے وقت کے ساتھ مزید تیز ہوتے گئے اور کافی وقت تک یہ سلسلہ جاری رہا۔‘‘خیال رہے کہ انڈونیشیا  مسلسل زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے    والے علاقے میں آباد ہے اور یہاں اکثر  زلزلے آتے رہتے ہیں ۔انڈونیشیا میں ۲۰۰۴ءمیں آنے والی تباہ کن سونامی کے نتیجے میں ایک لاکھ۲۰؍ ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔  زلزلے کے بعد جاوا کے گورنر گورنر رضوان کامل نے  ایک پریس   کانفرنس  کی ۔ اس دوران انہوں نے بتایا ِ،’’ زلزلے سے  بہت سی عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں اور ابھی تک  ایک بڑی تعداد ملبے  کے نیچے دبی ہوئی ہے۔ہمیں خدشہ ہے کہ وقت کے ساتھ زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔‘‘  ان کے بقول :’’اعدادوشمار کے مطابق   زلزلے سے ۵۶؍افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ۷؍ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ جاوا کے علاقے سیانجور میں بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔  علاقے کے ترجمان عبد المہاری کا کہنا  تھا،’’ عمارتوں کےملبے سے ۲۳؍ افراد کو نکالا گیا  ہے جبکہ جاوا کی ایک ہزار ۷۷۰؍ عمارتوں کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا  ہے، ۳۹؍ سو افراد بے گھر ہوگئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK