• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانس و برطانیہ کا اقوامِ متحدہ میں غزہ سلامتی فورس کی قرارداد پرغورومنصوبہ بندی

Updated: October 18, 2025, 2:16 PM IST | Gaza

فرانس اور برطانیہ نے غزہ کے لیے بین الاقوامی فورس کی قرارداد کے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کا کام تیز کر دیا ہے۔ دونوں یورپی طاقتیں اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہی ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

فرانس اور برطانیہ نے غزہ کے لیے بین الاقوامی فورس کی قرارداد کے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کا کام تیز کر دیا ہے۔ دونوں یورپی طاقتیں اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ استحکام فراہم کرنے والی فورس اقوام متحدہ کی رسمی امن فورس نہیں ہوگی۔ اس منصوبے کے حوالے سے انڈونیشیا نے غزہ میں اپنی بیس ہزار فوج بھیجنے کی پیشکش کر دی ہے۔فرانس نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ برطانیہ کے ساتھ مل کر اور امریکہ کے تعاون سےآئندہ  دنوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک ایسی قرارداد کو حتمی شکل دے رہا ہے جو غزہ میں مستقبل کی بین الاقوامی فورس کی بنیاد فراہم کرے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: فلسطینی لیڈر مروان برغوثی کی اسرائیلی جیل میں جان کو خطرہ ،بیٹے کا اظہارِ تشویش

دریں اثناء امریکی مشیروں کے مطابق، اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکہ کے توسط سے قائم غیر مستحکام جنگ بندی کے پیش نظر فلسطینی علاقے میں سلامتی بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی فورس کے منصوبہ بندی کا آغاز ہو چکا ہے۔فرانس کے ترجمان پاسکل کونفاوْرِیوکس نے کہا کہ ایسی کسی فورس کے لیے اقوام متحدہ کی اجازت ضروری ہے تاکہ بین الاقوامی قانون کی رو سے مضبوط بنیاد میسر آ سکے اور دیگر ممالک کی شرکت کا عمل آسان ہو سکے۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ان کئی ممالک سے بات چیت کر رہی ہے جو اس فورس میں حصہ لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ تاہم برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اس استحکام فراہم کرنے والی فورس کے تشکیل میں کچھ وقت لگے گا اور اس کے اختیارات و حدود (ٹرمز آف ریفرنس) پر ابھی کام جاری ہے۔ڈپلومیٹس کے مطابق یہ فورس اقوام متحدہ کی رسمی امن فورس نہیں ہوگی بلکہ سلامتی کونسل کی قرارداد’’ ہیتی ‘‘میں تعینات بین الاقوامی فوج کی طرز پر ہو سکتی ہے جس میں فوج کو تمام ضروری اقدامات کرنے کا اختیار ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی رفح کراسنگ اتوار کو دوبارہ کھلنےکا امکان:اسرائیل کا اعلان

امریکی مشیروں کے مطابق، امریکہ انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر اور آذربائیجان جیسے ممالک سے اس فورس میں شراکت کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے۔اگرچہ اس وقت خطے میں امریکی فوج کے تقریباً دو درجن اہلکار بھی ’’ہم آہنگی اور نگرانی ‘‘کا کردار ادا کر رہے ہیں۔جبکہ اٹلی نے بھی اس امن فوج میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ، اس کے علاوہ انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو نے کہا تھا کہ اگر اقوام متحدہ کی قرارداد منظور ہو گئی تو انڈونیشیا امن کے قیام میں مدد کے لیے غزہ میں بیس ہزار یا اس سے زیادہ فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK