• Mon, 04 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

الیکشن سے قبل جھارکھنڈ میں ای ڈی سرگرم، ۲۳؍ مقامات پر چھاپے

Updated: October 14, 2024, 11:34 PM IST | Ranchi

آئی اے ایس افسران اور وزیر کے قریبی ساتھیوں کو نشانہ بنایاگیا، ہیمنت سورین نے کہا: یہ الیکشن تک چلتا رہے گا

At the time of the raid, CRPF jawans were stationed outside the residence of IAS officer Manish Ranjan.
چھاپے کے وقت سی آر پی ایف جوان آئی اے ایس افسر منیش رنجن کی رہائش گاہ کے باہر تعینات ہیں۔

جھارکھنڈ میں جہاں  مہاراشٹر کے ساتھ  اسمبلی الیکشن ہونے ہیں، ای ڈی سرگرم ہوگئی ہے۔ پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے آئی اے ایس افسران اور ایک کابینی وزیر کے قریبی ساتھیوں کی رہائش گاہوں   سمیت ۲۳؍ٹھکانوں بیک وقف چھاپے ماری کی۔ یہ چھاپے مرکزی حکومت کے جل جیون مشن  کے نفاذ میں  ہونے والے مبینہ گھوٹالے کے کیس میں مارے گئے ہیں۔الزام ہے کہ اس پانی کی فراہمی کے اس منصوبے میں  ۴؍ ہزار کروڑ کا گھوٹالہ ہواہے۔  بہرحال وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے چھاپوں  کو ’’توقع کے عین مطابق‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’چونکہ اسمبلی الیکشن آرہے ہیں اس لئے یہ سلسلہ جاری رہےگا۔‘‘
 الزام ہے کہ جل جیون مشن  کے تحت محکمہ آبی وسائل کے ذریعہ جو ٹھیکے  تقسیم کئے گئے ان میں  ۱۰؍ فیصد کی شرح  سے کمیشن لیاگیا  اوراسے برسراقتدار سیاستدانوں، نوکرشاہوں  اور محکمہ کے افسران نے آپس میں تقسیم کرلیا۔ ریاستی دارالحکومت  رانچی  اور مغربی سنگھ بھوم ضلع کے چائے باسا میں ای ڈی  کے افسران   نے  ۲۳؍ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی۔ یہ ٹیمیں مرکزی سیکوریٹی ایجنسی ’’سی آر پی ایف‘‘کی سیکوریٹی کے ساتھ پہنچی تھیں۔ انہوں نے آئی اے ایس افسر منیش رنجن، ہریندر سنگھ (جو آبی وسائل کے وزیر متھلیش کمار ٹھاکر کے ذاتی عملے کا حصہ ہیں)، متھلیش کمار ٹھاکر  کے بھائی وِنئے ٹھاکرا ، کئی سرکاری افسران، ٹھیکے داروں اور تاجروں کے ٹھکانوں کی تلاشی  لی۔ رنجن جو زمین،روڈ اور بلڈنگ محکمہ  کے سیکریٹری ہیں، سے پہلے بھی ای ڈی   منی لانڈرنگ کےدوسرے کیس میں  پوچھ تاچھ کرچکی ہے جس میں ریاستی وزیر عالم گیر عالم کو گرفتار کیا جاچکاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK