انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کی صبح معروف صنعتکار انل امبانی کی ۵۰؍کمپنیوں سے منسلک ۳۵؍ مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے۔
EPAPER
Updated: July 25, 2025, 12:07 AM IST | Mumbai
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کی صبح معروف صنعتکار انل امبانی کی ۵۰؍کمپنیوں سے منسلک ۳۵؍ مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کی صبح معروف صنعتکار انل امبانی کی ۵۰؍کمپنیوں سے منسلک ۳۵؍ مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے حال ہی میں ریلائنس کمیونیکیشنز اور اس کے پروموٹر ڈائریکٹر انل امبانی کو `دھوکہ دہی کے زمرے میں شامل کیا تھا۔ ای ڈی کو تلاشی کے دوران متعدد اہم شواہد ملے ہیں، تاہم اب تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ چھاپے نیشنل ہاؤسنگ بینک، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی )، نیشنل فنانشل رپورٹنگ اتھاریٹی (این ایف آر اے )، بینک آف بڑودہ اور سی بی آئی کی طرف سے درج ۲؍ایف آئی آر کی بنیاد پر کئے گئے ہیں۔ حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر ای ڈی کی ٹیم نے ممبئی میں انل امبانی کے دفاتر، اداروں اور گروپ کمپنیوں پر کارروائی کی، جو اب بھی جاری ہے۔ اس دوران انل امبانی گروپ کے ایک سینئر بزنس ایگزیکٹیو کو بھی جانچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) کا کہنا ہے کہ اسے ایک منظم منصوبے کے تحت عوامی پیسے کو ہٹانے کے شواہد دستیاب ہوئے ہیں جس میں مختلف ادارے بشمول بینک، سرمایہ کار، شیئر ہولڈرس اور عوامی تنظیمیں دھوکہ دہی کا شکار ہوئی ہیں۔ یہ معاملہ بنیادی طور پر۲۰۱۷ء سے۲۰۱۹ء کے دوران یس بینک سے حاصل کردہ۳؍ہزار کروڑ روپے کے مشتبہ قرضوں کی تحقیقات سے جڑا ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ قرض جاری ہونے سے کچھ دیر قبل ہی فنڈز کو بینک پروموٹرز سے جڑے اداروں کو منتقل کر دیا گیا تھا۔
ریلائنس ہوم فائنانس لمیٹڈ (آر ایچ ایف ایل ) سے متعلق چند اہم نتائج بھی ای ڈی کے ساتھ شیئر کئے گئے ہیں۔ ادارے کے مطابق کارپوریٹ قرض کی تقسیم میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا جو مالی سال۱۸-۲۰۱۷ء میں ۳۷۴۲ء۶۰؍ کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال۱۹-۲۰۱۸ء میں ۸۶۷۰ء۸۰؍ کروڑ روپے ہو گیا۔ یس بینک کے سابق پروموٹرز سے جڑی ممکنہ رشوت ستانی کی تحقیقات بھی اس معاملے میں جاری ہیں۔