Inquilab Logo

ایڈیٹرس گلڈ کانپور تشدد کے کوریج پر نیوز چینلوں پر برہم

Updated: June 09, 2022, 9:48 AM IST | new Delhi

کمزور طبقات کو نشانہ بناکر ان کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام ،صحافتی اخلاقیات یاددلائی ،ملک کی عالمی سطح پر فضیحت کیلئے بھی ان چینلوں کو ذمہ دار ٹھہرایا

In the Kanpur violence, some media outlets have blamed members of a particular sect
کانپور تشدد میںمیڈیا کے بعض اداروں نے مخصوص فرقہ کے افراد کو ہی مجرم بناکر پیش کیا

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے ملک میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد اور ٹی وی چینلز پر اس  کے کوریج پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایڈیٹرز گلڈ نے پیغمبر اسلام سے متعلق  تنازع اور کانپور تشدد کے حوالے سے ملک کے قومی چینلز  کے کوریج پر سوال اٹھائے ہیں اور ساتھ ہی اس معاملے کی مذمت کی ہے۔ایڈیٹرز گلڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کچھ قومی نیوز چینلز کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل سے پریشان ہے، جو جان بوجھ کر ایسی صورت حال پیدا کر رہے ہیں جس میںکمزور طبقات کو نشانہ بناکر ان کے خلاف نفرت پھیلا جارہی ہے۔‘‘
’فضیحت سے  بچا جا سکتا تھا‘
 ایڈیٹرز گلڈ (ای جی آئی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ملک کے کچھ ٹی وی چینلز سیکولرازم کے ساتھ ملک کی آئینی وابستگی ، صحافتی اخلاقیات اور رہنما اصولوں سے بھی آگاہ ہوتے تو ملک عالمی سطح پرفضیحت  اور شرمندگی سے بچ جاتا۔ واضح رہے کہ بی جے پی کی ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ متنازع ریمارکس کے بعد ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر  شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے ا ور اسے  زبر دست شرمندگی ا ٹھانی پڑی ہے۔کئی مسلم ممالک نےہندوستان  کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اب تک تقریباً۱۵؍ ممالک اس معاملے میں اپنی مخالفت کا اظہار کر چکے ہیں۔
ٹی وی چینلز کا `ریڈیو روانڈا سے موازنہ
 ایڈیٹرز گلڈ نے اپنے بیان میں کچھ ٹی وی چینلز کا موازنہ `ریڈیو روانڈا سے کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ چینلز ریڈیو روانڈا  کے طریق کار متاثر ہو کر اپنی ویورشپ بڑھانا ا ور منافع کمانا چاہتے ہیں جبکہ ریڈیو روانڈانے جو غلط معلومات پھیلانے کی غلطی تھی  اس سے افریقہ میںنسل کشی کا آغاز ہوا تھا ۔
ٹی وی چینلز سے از خود غور و فکر کی اپیل
 ا یڈیٹرز گلڈ نے ٹی وی چینلوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تازہ ترین فرقہ وارانہ معاملات کا خود جائزہ لیں اور دیکھیں کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گلڈ نے میڈیا اداروں سے ایسے واقعات پر کڑی نظر رکھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ میڈیا کی ذمہ داری آئین اور قانون کو برقرار رکھنا ہے اور غیر ذمہ داری اور احتساب کے فقدان کی وجہ سے  اس کی خلاف ورزی سے بچنا ہے۔
آر ایس ایس اور بی جے پی نے دنیا کے سامنے ملک کا سر شرم سے جھکا دیا: کانگریس
  اس دوران اپوزیشن  پارٹی کانگریس نے بھی نپورشرما اورنوین جندل کے معاملے پر ہندوستا ن کی عالمی  سطح پر ہونے والی فضیحت کیلئے آر ایس ایس کو ذمہ دار قراردیا ہے۔کانگریس کاکہنا ہےکہ حکمراں بی جے پی  اور اس کی آئیڈیل راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی نفرت انگیز سوچ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کی وجہ سے ملک کو دنیا میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
 کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ اس وقت جو ماحول ہے وہ وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت پر مبنی ہے۔ فلم ان لوگوں نے ڈائریکٹ اور پروڈیوس کی ہے اس لیے سائیڈ ایکٹر کو سزا نہیں دی جا سکتی۔ اس ماحول کی بنیادی وجہ آر ایس ایس ہے اور اسے اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔
’آر ایس ایس کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے‘
  کھیڑا نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی وجہ سے ملک کو دنیابھر میں شرمندگی کا سامنانہ کرنا  پڑے  اس لئے غیر رجسٹرڈ تنظیم آر ایس ایس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے اور اس پورے معاملے میں خود آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات سال میں دانشوروں، ریٹائرڈ بیوروکریٹس، آزاد میڈیا اور دیگر نے حکومت کو بارہا یہ یاد دلانے کی کوشش کی کہ ہم متنوع ملک ہیں لیکن حکومت نے کسی کی نہیں سنی اور ملک کو اب اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بی جےپی نے سفارتخانہ کا غلط ا ستعمال کیا
 ترجمان نے کہا کہ یہ عجیب صورتحال ہے کہ جب ملک نفرت کے ماحول کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے لیکن غیر ملکی دباؤ پر فوری قدم اٹھایا جاتا ہے۔۷۰؍ سال میں پاکستان نے ہندوستان  کو گھیرنے کی مسلسل کوششیں کیں لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکا، لیکن گزشتہ۷؍ سال  کے دوران مودی سرکار نے اسے کامیاب ہونے کا ہر موقع دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب بی جے پی کی پریس ریلیز بیرون ملک ہندوستانی سفارت خانوں کے ذریعے تقسیم کی جا رہی ہے۔ سفارت خانوں سے نکلنے والے پیغامات میں بی جے پی کا بیان منسلک ہے۔بی جے پی نے سفارت خانے کا غلط استعمال کیا ہے اور بی جے پی کی غلطیوں  کی وجہ سے دنیا کے سامنے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
  انہوں نے کہا کہ صحیح بات تو یہ ہے کہ حکومت نے کبھی بھی ہم وطنوں کی صحیح بات نہیں سنی، صحیح وقت پر صحیح بات نہیں کی اور اب وضاحت  دیتی پھر  رہی ہے۔ بی جے پی نے غلطی کی ہے اور ملک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مودی مسلسل چپی سادھے رہتے ہیں
 ترجمان نے کہا کہ چہروں اور مکھوٹا کا کھیل آر ایس ایس کا پرانا کھیل ہے اور یہ کھیل طویل عرصے سے کھیلا جا رہا ہے۔ بی جے پی کا اصل چہرہ یہ ہے کہ وہ اپنا مکھوٹا بدل بدل کر کام کرتی ہے اور مودی تمام متنازع مسائل پر  چپی سادھے رہتے  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس ملک کی معیشت کے لیے سب سے بڑا دھچکا ہے جہاں امن نہ ہو اور ماحول خراب ہو۔ ایسا ماحول رکھنے والے کسی بھی ملک میں سرمایہ کاری نہیں آتی اور اس کی معاشی سرگرمیاں مسدود ہوجاتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK