Inquilab Logo

جنوبی ممبئی کے علاقوں کو سیلابی صورتحال سے بچانے کی کوشش

Updated: January 06, 2021, 11:06 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

نائر اسپتال ،ڈ ونگری اور اطراف کے علاقوں میں برساتی پانی نہ بھرے اس کیلئے رکن اسمبلی اور کارپوریٹر کی ایڈیشنل میونسپل کمشنر اور دیگر افسران کے ساتھ میٹنگ

Meeting
ایڈیشنل میونسپل کمشنر کے کانفرنس ہال میں منعقدہ میٹنگ

 مانسون میں نائر اسپتال ،ڈونگری اور جنوبی ممبئی کے دیگر علاقوں میں برسات کا پانی نہ بھرے اس کیلئے منگل کو رکن اسمبلی امین پٹیل  اور کارپوریٹر جاوید جنیجا نے ایڈیشنل میونسپل کمشنر اور متعلقہ افسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی۔  ایڈیشنل میونسپل کمشنر کے کانفرنس ہال میں منعقدہ اس میٹنگ میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر سنجیو جیسوال نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ گزشتہ مانسون کے دوران نائر اسپتال اور اس  کے اطراف کے علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کی وجہ معلوم کر یں اور ۱۰؍تا ۱۵؍ دنوںمیں رپورٹ پیش کریں ۔
 تقریباً ایک گھنٹے تک چلنے والی ا س میٹنگ کے تعلق سے رکن اسمبلی امین پٹیل نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایا کہ’’گزشتہ مانسون میں نائر اسپتال کے پاس برساتی پانی کی نکاسی کا بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا تھا ۔یہاں سے پانی کی نکاسی نہ ہونے سے  ناگپاڑ،گول دیول ،چور بازار، بھولیشور، ڈونگری ، جے جے اسپتال اوراس کے اطراف کے علاقوں   میں بھی پانی  جمع ہو گیا تھا جس کے نتیجہ میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی تھی اور وہ کئی گھنٹوں تک تھی۔ اس صورتحال  سے شہریوں کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اسی سیلابی صورتحال کے سبب ایک شہری کی موت بھی واقع ہوئی تھی ۔ یہ صورتحال امسال مانسون میں نہ ہو اس کیلئے اس ضمن میں مَیں نے منگل  ۵؍ جنوری کو برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے متعلقہ افسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی۔ اس میٹنگ میں میونسپل کارپوریٹر جاوید جنیجا، ایڈیشنل میونسپل کمشنر سنجیو جیسوال کے ساتھ متعلقہ محکموں کے تقریباً  ۲۵؍ افسران بھی موجود تھے۔‘‘
 انہوںنے مزید بتایاکہ’’ مانسون کی آمد سے تقریباً ۶؍ ماہ قبل میٹنگ لینےکا مقصد ہی یہ ہے کہ آئندہ مانسون میں شہریوں کو پریشانی نہ ہو۔‘‘ رکن اسمبلی کے مطابق اس میٹنگ میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر سنجیو جیسوال نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ سیلابی صورتحال کی وجہ کا جائزہ لیں اور ۱۵؍ دنوںمیں اس کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔
 کارپوریٹر جاوید جنیجا نے بتایا کہ ’’ گزشتہ مانسون میں نائر اسپتال کے پاس سے پانی کی نکاسی نہ ہونے سےسیلابی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ اسی لئے ہم نے مطالبہ کیاہےکہ  پانی بلاک ہونے کی کیا وجوہات تھیں انہیں معلوم کیا جائے اور اسے فوراً دور کیاجائے تاکہ آئندہ مانسون میں اس طرح کی پریشانی نہ ہو۔‘‘
 انہوںنے مزید بتایاکہ ’’ہم نے افسران سے قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں طرح کے اقدام کرنے کی درخواست کی ہے کیونکہ ۲۶؍ نومبر ۲۰۰۵ء میںبھی نائر اسپتال اور اس  کے اطراف کے علاقوں میں اتنا پانی نہیں بھرا تھا بلکہ آہستہ آہستہ نکاسی ہو جاتی تھی۔گزشتہ مانسون تک نائر سے پانی کی نکاسی ہو جاتی تھی لیکن  اس بار یہ مسئلہ کیوں پیش آیا ہے؟ کیا اس کی وجہ میٹرو ریل کا جاری کام ہے یا کوئی اور وجہ اس کی جانچ کرکے پانی کی نکاسی کاراستہ صاف کرنا چاہئے۔  ‘‘
 جاوید کے مطابق میٹنگ میں افسران جواز پیش کر رہے تھے کہ کم وقت میں گمان سے زیادہ بارش ہوئی تھی، حالانکہ سیلابی صورتحال کے دوران جب مَیں نے معلوم کیا تھا تو پتہ چلا تھا کہ نائر اسپتال اور ممبئی سینٹرل اسٹیشن کے پاس سے حاجی علی پمپنگ اسٹیشن تک پانی کی نکاسی ہی نہیں ہو رہی تھی۔ پمپنگ اسٹیشن انتظامیہ کا یہی کہنا تھا کہ وہاں پانی پہنچے گا تو ہی  اسے پمپ کیا جائے گا۔ لہٰذا پمپنگ اسٹیشن اور پانی کی نکاسی میں جوبھی مسئلہ ہے اسے دور کرنا چاہئے۔‘‘
 اس میٹنگ میں متعلقہ ڈپٹی میونسپل کمشنر (ڈی ایم سی)،۳؍میونسپل وارڈ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر ( اے ایم سی)، چیف انجینئر(ایچ ڈبلیو ڈی)  اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
 واضح رہے کہ ۲۳؍ ستمبر ۲۰۲۰ء کو نائر اسپتال اور ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن میں بھی پانی بھر گیا تھا۔ اُن دنوں نائر اسپتال کو کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کیلئے مختص کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK