Inquilab Logo

گھاٹکوپر،گوونڈی ،مالونی ،ممبرا اور میراروڈ میں عیدمیلادالنبیؐ کاعظیم الشان جلوس

Updated: October 10, 2022, 11:00 AM IST | Saeed Ahmed Khan/Iqbal Ansari/Shahab Ansari | Mumbai

گھاٹکوپر ،گوونڈی ،مالونی ،ممبرا اور میراروڈ میں عیدمیلادالنبیؐ کاعظیم الشان جلوس کورونابحران کے ۲؍سال بعد نکالے جانے والے جلوس میں لوگوں نے جوش وخروش سے شرکت کی،اس موقع پرعلماء نے حضرت محمدؐ کی تعلیمات کو عام کرنے پر زور دیا

Maulana Ghulam Abdul Qadir Alvi, a religious scholar, Mohammad Arif Naseem Khan and Nana Patole. in the procession taken out in Ghatkopur .Picture:INN
گھاٹکوپر میں نکالے گئے جلوس میں بزرگ عالم دین مولانا غلام عبدالقادر علوی ،محمدعارف نسیم خان اورناناپٹولے ۔ تصویر:آئی این این

اتوار کوممبئی کے مضافاتی علاقے گھاٹکوپر ، گوونڈی  اور مالونی  کے علاوہ ممبرا اور میراروڈ میں بھی عید میلادالنبیؐ  کا جلوس نکالا گیا جس میں شمع رسالت کے پروانوں  نے جوش وخروش سے شرکت کی۔  شرکائے جلوس راستے بھر نعرۂ تکبیر اور نعرۂ رسالت  بلند کرتے رہے۔ 
گھاٹکوپر 
 گھاٹکوپر میں جلوسِ عید میلادالنبیؐ کا اہتمام سینٹرل کمیٹی کے زیر اہتمام ۷۰؍ برس سے کیاجارہا ہے۔ اتوار کو  نکالے گئے جلوس کی قیادت بزرگ عالم دین مولانا غلام عبدالقادر علوی (براؤں شریف)نے کی جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا‌ پٹولے  اور مولانا  عبید اللہ خان اعظمی شریک  تھے ۔ صدارت  سابق ریاستی وزیر محمد عارف نسیم خان نے کی۔ اس موقع پراللہ کے رسول حضرت محمدؐ کی سیرت کو عام کرنے اور ضرورت مندوں کی اعانت پر زور دیا گیا۔ کورونابحران کے بعد پہلی مرتبہ عیدمیلادالنبی ؐ کا جلوس نکالا گیا جس کی وجہ سے  شرکاء جوش وخروش کے ساتھ  اس میں شامل ہوئے اور راستے بھر نعرۂ تکبیر اور نعرۂ رسالت بلند کرتے رہے۔
مالونی 
 مالونی میں جلوس عید میلادالنبیؐ کے موقع پر علماء ، ائمہ ، ٹرسٹیان مساجد اور مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ قائدین میں شامل سابق وزیر اور رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ کورونابحران کی وجہ سے ۲؍ سال بعد جشن عیدمیلادالنبیؐ منایا جارہا ہے۔اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ رسول کریم ؐ سے محبت کا تقاضا ہے کہ مسلمان متحد ہو کر امن  اورانسانیت کے احترام کا پیغام عام کریں۔ اس کے علاوہ سب سے اہم اتحاد، یکجہتی اور قومی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا ہے تاکہ برادرانِ وطن میں بھی  اچھا پیغام عام ہو۔
گوونڈی
 گوونڈی میںعید میلاد النبیؐ کا جلوس حسب روایتی شیواجی نگر سے شروع ہوا جس میں مختلف مساجد کے ائمہ اور علماء اپنے اپنے قافلے کے ساتھ شریک ہوئے ۔ شرکاء درود و سلام پڑھتے ہوئے چل رہے تھے ساتھ ہی نعرۂ تکبیر اور نعرۂ رسالت بھی بلند کررہے تھے۔ شیواجی نگر سے شروع ہونے والا یہ جلوس  شاہراہ سے گزرتا ہوا گوتم نگر ، گوونڈ ی ریلوے اسٹیشن پہنچا اور وہاں سے دوبارہ شیواجی نگر آیا جہاں دعاپر اس کا اختتام ہوا۔ 
ممبرا
 ممبرا میں بھی جلوسِ عید میلاد النبیؐ   تزک و احتشام کے ساتھ نکالا گیا جس کی قیادت معین الدین اشرف (معین میاں) نے کی۔ گزشتہ ۴۲؍  برس سے عید میلاد النبیؐ مرکزی کمیٹی کی جانب سےاس  اہتمام کیا جارہا ہے۔ اتوار کو نکالا گیا جلوس ہارون اشرفی آفس سے شروع ہوا اور بامبے کالونی  میں واقع غریب نواز مسجد پہنچا جہاں سے معین میاں کے استقبال کے بعد جلوس ممبرا پیٹرول پمپ  سے ہوتا ہوا ممبرا اسٹیشن ، ممبرا پولیس اسٹیشن، امرت نگر اور تنور نگر سے ہوتے ہوئے امرت نگر درگاہ روڈ پہنچا جہاں دعاؤں کے ساتھ جلوس اختتام پذیر ہوا۔  جلوس میں شرکا ء کا استقبال کرنے کیلئے جگہ جگہ چھوٹے چھوٹے اسٹیج بنائے گئے تھے اور کئی خوبصورت اور دلکش جھانکیاں بھی بنائی گئی تھیں جن میں مدینہ شریف، درگاہ رضا اور دیگر شامل تھے۔جلوس کے قائد معین میاں کا استقبال مقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ ، سینئر انسپکٹر کڈلگ اور سید علی اشرف   نیزدیگرسماجی اور سیاسی شخصیات نے کیا ۔
میرا روڈ
 ہر سال کی طرح امسال بھی دعوت اسلامی ہند اور تنظیم علماء اہلِ سنت والجماعت میرا بھائندر کے زیراہتمام میرا روڈ میں عیدمیلادالنبی ؐ کاجلوس انتہائی تزک و احتشام سے نکالا گیا جس میں ہر عمر کے افرادنے جوش وخروش سے حصہ لیا۔ جلوس کی قیادت مولانا محمد مثنیٰ اشرفی اور مفتی اختر واجد القادری نے کی۔ یہ جلوس دوپہر ساڑھے ۳؍ بجے الشمس پولیس چوکی سے شروع ہوکر نیانگر، پوجانگر،  کاننگو سرکل،اعلیٰ حضرت میدان  سے ہوتے ہوئے الشمس جامع مسجد پہنچا۔ اس بارے میں دعوت اسلامی کے حسین عطاری نے بتایا کہ راستے میں نیانگر کے لودھا روڈ پر واقع محمدی مسجد میں تمام شرکائے جلوس نے عصر کی نماز ادا کی ، بعدازیں اسمیتا انیتا پر مغرب کی نماز ادا کی گئی اور آگے بڑھنے سے قبل یہاں دعا کے بعد چند علماء نے  سیرت النبیؐ پر مختصر انداز میں روشنی ڈالی۔  مولانا مثنیٰ اشرفی کی دعا پر جلوس کا اختتام ہوا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK