• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’۱۸؍ ہزار حلف نامے، پھر بھی ’جگاڑ آیوگ‘ خاموش‘‘

Updated: September 01, 2025, 11:18 PM IST | Abdullah Rashid | Lucknow

الیکشن کمیشن پر اکھلیش کا طنز، کہا:اگر سوا کروڑ ڈپلیکیٹ ووٹرس پکڑے جاسکتے ہیں تو پھر اُن کے حلف ناموں کا جواب کیوں نہیں دیا جاسکتا؟

Akhilesh Yadav targeted the Election Commission as well as the Modi government.
اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہی مودی حکومت کو بھی نشانہ بنایا

 اتر پردیش میں ہونے والے پنچایتی الیکشن سے قبل ریاستی ا لیکشن کمیشن نے سبھی ضلع کے مجسٹریٹوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ اتر پردیش کے سوا کروڑ ڈپلیکیٹ ووٹرس کے ناموں کو ہٹانے کی مہم میں لگ جائیں۔ کمیشن کی اس ہدایت پر سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے طنز کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن اس ٹیکنالوجی سے اپنا  اتنا بڑاگھوٹالہ پکڑ سکتا ہے توان کے ذریعہ دیئےگئے حلف ناموں کا جواب کیوں نہیں دیا جا سکتا۔ 
  سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ریاستی الیکشن کمیشن پر طنز کرتے ہوئے اسے ’جگاڑ‘ قرار  دیا۔  اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ جب ’جگاڑ آیوگ‘ اے آئی ٹیکنالوجی کی مددسے سوا کروڑووٹرس کا اپنا گھوٹالہ پکڑ سکتا ہے تو پھران کے ذریعہ الیکشن کمیشن کو دیئے گئے ۱۸؍ ہزار حلف ناموں میں اب تک صرف ۱۴ ؍حلف ناموں ہی کا جواب کیوں دیا گیا ہے؟انھوںنے کہاکہ ابھی تک کمیشن نے ان کے ۱۷۹۸۶ ؍حلف ناموں کا جواب کیوں نہیں دیا ہے ؟ اس پر خاموشی کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں۔ 
  اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ ۲۰۲۲ء کےاسمبلی انتخابات کے دوران متعدد معاملات کی انہوں نے شکایت کی تھی، جس میں ووٹرلسٹ میں سازش کے تحت ناموں کو ہٹائے جانے کی بھی بات کہی گئی تھی ، لیکن کمیشن نے ان کے حلف ناموں کا کوئی جواب نہیں دیا اور شکایت کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والی دھاندلی کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔  واضح رہے کہ بہار میں کانگریس اور حزب اختلاف کی پارٹیوںنے الیکشن کمیشن پر ایس آئی آر کے ذریعہ ووٹ چوری کا الزام عائد کیاہے۔ اس دوران اتر پردیش الیکشن کمیشن نے سبھی ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی ہے کہ کئی ووٹر س کے نام مختلف پنچایتوں میں درج ہیں ۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ مختلف پنچایتوںمیں تقریباً سوا کروڑ ڈپلیکیٹ ووٹرس ہیں ، جن کو بی ایل او کی مدد سے ویری فکیشن کرکے ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کمیشن کے اسی ہدایت پر اکھلیش یادو نے طنز کیا ہے اور الیکشن کمیشن کو ’جگاڑ آیوگ‘ قرار دیا ہے۔
 ایک اور پوسٹ  میں اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’بی جے پی نے جب سے یونیورسٹیز کا ’سنگی۔ ساتھی کرن‘ کیا ہے۔ تب سے یونیورسٹی انتظامیہ کی امتیازی وجانبدارانہ سیاست کا طلبہ کی پڑھائی اور ان کی زندگی پر منفی اثر  پڑا ہے۔ بی جےپی جائے تو تعلیم آئے۔‘‘
  ایک اور بیان میںاکھلیش یادو نے ملک کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے مودی حکومت کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے چین سے محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جےپی ، آر ایس ایس نےملک کی خارجہ پالیسی کو برباد کردیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ دنیا کے تمام دوست ممالک نے ہندوستان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔چین کے شنگھائی میں ایس سی او سمٹ کے دوران وزیر اعظم مودی کی چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ چین توسیع پسند ممالک ہے۔ تبت ہڑپ لینے کے بعد اب وہ اروناچل، لیہہ اور  لداخ میں بھی پیر پسارنا چاہتا ہے۔ اس کی ان چالوں کی وجہ سے اس پر ذرا بھی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ نیک نیتی سے ہندوستان کا ساتھ دے گا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی،آر ایس ایس نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے تمام دوست ممالک ہمیں چھوڑ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK