Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ایکناتھ شندے کوبھنڈارہ میں مقامی باشندوں کی مخالفت کا سامنا

Updated: June 25, 2024, 9:58 AM IST | Ali Imran | bhandara

گھوسی خورد پروجیکٹ کے متاثرین نے سیاہ جھنڈے دکھائے اور وزیراعلیٰ کے سامنے ان کے خلاف نعرے لگائے۔

Chief Minister launched the project. Photo: PTI
وزیر اعلیٰ نے بوٹ چلاکر پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پیر کو بھنڈارہ میں اس وقت گوسی خورد پروجیکٹ کے متاثرین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ  ۵۴۷ کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کرنے وہاں پہنچے۔  افتتاح کی تقریب میں گوسی خورد پروجیکٹ متاثرین بھی داخل ہوگئے اور وزیراعلیٰ مردہ باد کے نعرے لگائے۔ مظاہرین کی اچانک اس حرکت سے کچھ دیر کیلئے کشیدگی پیدا ہوگئی تاہم پولیس نے پروجیکٹ متاثرین کو فوراً پنڈال سے نکال باہر کیا۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ کی آمد کے موقع پر کانگریس کارکنان نے ہائی وے پر وزیر اعلیٰ کی گاڑی کے سامنے آکر سیاہ جھنڈے دکھا کر احتجاج کیا۔
  یاد رہے کہ پیر کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھنڈارہ ضلع کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے ۵۴۷ ؍ کروڑ روپے کے کاموں کا افتتاح کیا۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے گوسی خورد پروجیکٹ پر آبی سیاحت کے پہلے مرحلے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔  ابھی تک اس  پروجیکٹ متاثرین کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے ہیں جس سےلوگ ناراض ہیں۔ چنانچہ متاثرین نے وزیر اعلیٰ کے پنڈال میں داخل ہوتے ہی اسٹیج کے سامنے نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ اس کی وجہ سے کچھ دیر تک افراتفری و کشیدگی کا ماحول بن گیا تھا۔  اس سے پہلے  وزیر اعلیٰ کی آمد کے راستے پر کانگریس کارکنان نے وزیر اعلیٰ کو سیاہ جھنڈے دکھا کر احتجاج کیا۔  اس کی وجہ سے وزیراعلیٰ پروگرام میں۳؍ گھنٹے تاخیر سے پہنچے۔ تاہم پنڈال میں موجود شہریوں کیلئے کولر اور پانی کا کوئی انتظام نہیں تھا اور ہر ایک نے منتظمین کی شکایت و برہمی کا اظہار کرتا نظر آیا۔
 یاد رہے کہ حکومت نے گھوسی خورد  پروجیکٹ کیلئے جن لوگوں کی زمینیں لی تھیں ان کا الزام ہے کہ انہیں اب تک ان زمینوں کا مناسب معائوضہ نہیں ملا ہے۔  وہ ایک عرصے سے اس معاملے میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو جب وزیر اعلیٰ خود بھنڈارہ پہنچے تو انہوں نے براہ راست ان کے سامنے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ مظاہرین کو  وہاں سے ہٹانے کے بعد وزیراعلیٰ نے افتتاحی تقریب کو مکمل کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK