جواب الجواب میں کانگریس نےمودی کے خواب کا ویڈیوجاری کیا، آنجہانی ماں کےسیاسی استحصال پر نشانہ بنایا، بی جےپی تلملا گئی، توہین کا الزام عائد کیا
EPAPER
Updated: September 12, 2025, 10:48 PM IST | Patna
جواب الجواب میں کانگریس نےمودی کے خواب کا ویڈیوجاری کیا، آنجہانی ماں کےسیاسی استحصال پر نشانہ بنایا، بی جےپی تلملا گئی، توہین کا الزام عائد کیا
بہار میں ابھی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان نہیں ہوا ہے مگرتمام پارٹیوں نے اپنی انتخابی مہم غیر اعلانیہ طور پر چھیڑ رکھی ہے۔اس دوران پارٹیاں تکنالوجی کا بھر پور استعمال کررہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر انتخابی مہم چلانے کے بعد اب’’مصنوعی ذہانت‘‘ (اے آئی )جیسی جدید ترین تکنالوجی کا بھی استعمال ہورہاہے۔ اس میں حیرت انگیز طور پر اپوزیشن اتحاد کا پلڑا بھاری نظر آرہا ہے۔
جمعہ کو کانگریس کی بہار اکائی نےوزیراعظم مودی کے خواب کاایک اے آئی ویڈیو جاری کیا ہے جس میں ان کی آنجہانی والدہ کو بھی دکھایاگیاہے۔ خواب میں والدہ وزیراعظم پر ناراض ہو رہی ہیںکہ وہ کب تک سیاست کیلئے انہیں استعمال کرتے رہیں گے۔ا س ویڈیو سے بی جےپی تلملا گئی ہےا ور کانگریس پر اخلاقیات سے گرنےکا الزام عائد کردیا ہے۔ زعفرانی پارٹی جو بہار میں راہل گاندھی کے ایک جلسہ گاہ میں جلسہ کے بعد ایک شخص کے ذریعہ وزیراعظم کوماں کی گالی دیئے جانے کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے، نے الزام لگایا ہے کہ مذکورہ ویڈیو کے ذریعہ ایک بار پھر کانگریس نے وزیراعظم کی ماں کی توہین کی ہے۔
’’صاحب کے سپنوں میں آئی ماں‘‘
بہار کانگریس نے ۳۵؍سیکنڈ کا یہ اے آئی ویڈیو ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے جس کا عنوان ’’صاحب کے سپنو ں میں آئی ماں‘‘ رکھا گیا ہے۔ ویڈیو وزیراعظم کی شکل وصورت والے شخص کی خودکلامی سے شروع ہوتاہے۔ وہ یہ کہتے ہوئے خواب گاہ میں داخل ہوتا ہے کہ ’ ’ووٹ چوری ہوگئی ، اب سونے جاتا ہوں۔‘‘ پھر وہ کردار سو جاتاہے تو خواب میں ماں آتی ہے اور کہتی ہے کہ ’ارے بیٹا ، تو نے مجھے نوٹ بندی کی لمبی لائنوں میں کھڑا کیا،میرے پیر دھونے کا ریل بنوایا، اور اب بہار میں میرے نام پر سیاست کررہے ہو، تم میری توہین کے بینر پوسٹر چھپوا رہے ہو،تم پھر سے بہار میں نوٹنکی کرنے کی کوشش کررہے ہو،سیاست کے نام پر کتنا گروگے!‘اتنے میں بیٹا گھبرا کر اٹھ جاتا ہے۔
بی جےپی کی خاتون لیڈروں کی پریس کانفرنس
اس اے آئی ویڈیوپر بی جےپی اور جے ڈی یو نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ بہار بی جےپی نے ایکس پر کانگریس کےپوسٹ کردہ ویڈیوکو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کی آنجہانی ماں کی بار بار توہین کرنے کی قسم کھارکھی ہے۔ کچھ نہیں ملا تو نقلی ویڈیو کے ذریعہ ان کی ماں کےمنہ سے ایسے الفاظ کہلوائے جو اُن کی توہین ہے۔‘‘کانگریس کے خلاف مورچہ کھولتے ہوئے این ڈی اے کی خاتون لیڈروں نے بی جے پی دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف بی جے پی یا وزیر اعظم کا نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ہندوستانی ثقافت، اقدار اور خواتین کے احترام سے ہے۔ بی جے پی کی ایم ایل سی انامیکا سنگھ نے کہا کہ یہ بی جے پی یا وزیر اعظم مودی کی ماں کا معاملہ نہیں ہے۔ جس خاتون کی موت ہو چکی ہے اور اس کے تعلق سے اس طرح سے ویڈیو جاری کرنا کانگریس کی ثقافت اور ذہنیت کو بے نقاب کرتا ہے۔جے ڈی یو کی ترجمان انوپریہ ، ایل جے پی (رام ولاس) کی لیڈر سونم پاسوان اور ہندوستانی عوام مورچہ کی مہیلا سیل کی ریاستی صدر سمیتا شرما نے بھی ویڈیو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آر جے ڈی اور کانگریس کو وزیراعظم مودی کی ماں کی توہین کیلئے پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
ویڈیو کسی خاص شخص سے متعلق نہیں ہے: کانگریس
سیاسی ہنگامہ آرائی پر بہار کانگریس کےصدر راجیش رام نے کہا ہے کہ اس ویڈیو میں کہیں بھی کسی شخص کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ ویڈیو میں صرف ایک ماں کو اپنے بیٹے کونصیحت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ راجیش رام نے کہا کہ ہر کسی کی ماں ماں ہوتی ہے اور قابل احترام ہوتی ہے۔ ہمارا مقصد صرف عوام کے مسائل کو سامنے لانا ہے۔ یہ ویڈیو کسی خاص شخص سے متعلق نہیں ہے۔
بہار میں اے آئی ویڈیو کی جنگ
یاد رہے کہ اس سے قبل بہار بی جےپی نے اے آئی ویڈیو کے ذریعہ ’ٹائم ٹریویل‘ شروع کیاتھا اور یہ دکھایا تھا کہ لالو اور رابڑی کے راج میں کیا حال تھا۔ جے ڈی یو نے ’’سچ کی گواہی‘‘ کے نام سے ۲۰؍ سال میں بدلاؤ کی کہانی پیش کی ہے جبکہ آر جےڈی نے ’تیجسوی بہار چاہئے‘ کے نام سے ویڈیو جاری کیا ہے۔ مودی اور ان کی ماں کے اے آئی ویڈیو سے ۱۲؍ گھنٹے قبل بی جےپی نے راہل اور تیجسوی کا اے آئی ویڈیو جاری کیاتھا جس میں دونوں کو وزارت اعلیٰ اور وزارت عظمیٰ کیلئے لڑتے ہوئے دکھایا گیاہے۔