۱۳؍ اگست کو شام ۵؍بجے تک دارالحکومت میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرمیں ذاتی طور پر حاضر ہو کر ریاست کا مؤقف واضح کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 12:11 PM IST | Agency | New Delhi
۱۳؍ اگست کو شام ۵؍بجے تک دارالحکومت میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرمیں ذاتی طور پر حاضر ہو کر ریاست کا مؤقف واضح کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال کے چیف سیکریٹری منوج پنت کو قومی دارالحکومت میں طلب کیا ہے۔ اس سے ایک دن پہلے ریاستی حکومت نے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا تھا کہ وہ ووٹر لسٹ میں ترمیم کی بے ضابطگیوں کے الزام میں ۵؍ افسران کو فوراً معطل نہیں کرے گی۔
پنت کو۱۳؍ اگست کو شام ۵؍بجے تک دارالحکومت میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر، نرواچن سدن میں ذاتی طور پر حاضر ہو کر ریاست کا مؤقف واضح کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جو ممتا بنرجی کی قیادت والی مغربی بنگال کی حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان جاری کشیدگی میں ایک اورمدعا بن گیا ہے۔یہ تنازع جنوبی۲۴؍ پرگنہ کے برئی پور مشرق اور مشرقی مدناپور کے موینا کی ووٹر فہرستوں میں مبینہ خامیوں سے پیدا ہوا ہے۔ کمیشن نے۸؍ اگست کو دو انتخابی رجسٹریشن افسران (ای آر او)، دو اسسٹنٹ انتخابی رجسٹریشن افسران (اے ای آر او)اور ایک ڈیٹا انٹری آپریٹر کو معطل کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے اپنے پہلے کے حکم کو دہرایا تھا۔ان افسران پر اپنے فرائض میں کوتاہی اور ووٹر رجسٹریشن ڈیٹا بیس کے لاگ اِن کی تفصیلات غیر مجاز افراد کے ساتھ شیئر کر کے ڈیٹا سیکوریٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قصور وار پائے جانے پر ملزمین کو کم از کم۳؍ ماہ قید، جو دو سال تک بڑھ سکتی ہے اور جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ کمیشن نے محکمہ جاتی جانچ کی بھی سفارش کی ہے۔
پیر کو کمیشن کو لکھے اپنے خط میں پنت نے دلیل دی کہ فوری معطلی اور فوجداری کارروائی ’غیر مناسب طور پر سخت‘ ہو گی۔
ریاست نے اس کے بجائے سدھیپت داس اور سُرجیت ہلدر کو انتخابی فرائض سے ہٹا دیا ہے اور ایک اندرونی تفتیش شروع کر دی ہے لیکن دیگر۳؍ افسران اپنے عہدوں پر برقرار ہیں۔
ریاستی حکومت نے اعلیٰ انتخابی افسر کو مطلع کیا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ایک ’’آگے کی کارروائی رپورٹ‘‘ پیش کی جائے گی۔