Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: بڑھتی شرح سود کے سبب جولائی میں ۷۱؍ بڑی کمپنیاں دیوالیہ

Updated: August 13, 2025, 10:02 PM IST | Washington

امریکہ میں بڑھتی شرح سود کے سبب جولائی میں ۷۱؍ بڑی کمپنیاں دیوالیہ ہو گئیں، کرونا کے بعد یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بڑھتی ہوئی شرح سود، مسلسل سپلائی چین کے مسائل اور امریکی ٹیرف پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال کے باعث کمپنیوں کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ فیڈرل ریزرو نے ساتویں مسلسل مہینے جولائی میں اپنی بنچ مارک شرح سود۴؍ اعشاریہ ۲۵؍ سے۴؍ اعشاریہ ۵۰؍فیصد کے درمیان برقرار رکھی۔ جولائی میں امریکی کارپوریٹ دیوالیہ پن کی شرح۲۰۲۰ء کے بعد سب سے زیادہ رہی۔ بڑی پبلک اور پرائیویٹ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے معاملات جون میں۶۶؍ سے بڑھ کر جولائی میں۷۱؍ ہو گئے۔ اس طرح۲۰۲۵ء کے پہلے سات مہینوں میں دیوالیہ پن کے کل۴۴۶؍ معاملات درج ہوئے، جو۲۰۱۰ء کے بعد کی سب سے بڑی تعداد ہے۔  
معاشی دباؤ کے اہم محرکات:
شرح سود میں مسلسل اضافہ ، سپلائی چین میں رکاوٹیں ، ٹرمپ ٹیرف پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال  ،شرح سود میں کمی کی امید، لیبر مارکیٹ کے ڈیٹا میں نرمی کے باعث اب مارکیٹ ستمبر میں شرح سود میں۹۰؍ فیصد تک کمی کی توقع کر رہی ہے۔ اگر یہ فیصلہ ٹریژری ییلڈز یا سرمایہ کاروں کے رجحان پر اثر انداز ہوا تو قرض کی لاگت کم ہو سکتی ہے، جس سے مالی مشکلات کا شکار کمپنیوں کو سہارا ملے گا۔

 ٹریژری ییلڈز کا کردار: 
 کمپنیوں کے قرض کی لاگت کا تعین اکثر فیڈرل ریٹ سے زیادہ ٹریژری ییلڈز سے ہوتا ہے۔ ۵؍  سالہ ٹریژری نوٹ کی ییلڈ (جو کارپوریٹ قرضوں کا معیار ہے) سال کے آغاز میں ۴؍ اعشاریہ ۳۸؍ فیصد سے گر کر جولائی کے آخر میں ۳؍اعشاریہ ۹۶؍ فیصدہو گئی  -۲۰۲۲ء کے وسط سے ییلڈز ۳؍ فیصدسے اوپر ہی برقرار ہیں، جو۲۰۱۵ء سے ۲۰۲۱ء کے دور میں غیر معمولی بات تھی۔
شعبہ وار صورتحال:
 جولائی میں دیوالیہ ہونے والی۳؍ بڑی کمپنیاں (ہر ایک کے اثاثے اور قرضےایک بلین ڈالر)لائف اسکین گلوبل کارپوریشن (ذیابیطس کی ون ٹچ مصنوعات بنانے والی) - جنیسز ہیلتھ کیئر کاپوریشن،ڈیل مونٹے فوڈز کارپوریشن دوم، شامل ہیں ۔
تنظیم نو کے معاہدے کے ذریعے، لائف اسکین گلوبل، جو اپنی ذیابیطس مینجمنٹ پروڈکٹس کے لیے مشہور ہے، اپنے قرض کے ۷۵؍ سے زیادہ کو کم کرنے کی امید رکھتا ہے۔جولائی تک بالترتیب۷۰؍ اور۶۱؍ بڑی کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے ساتھ، صنعتی اور صارفین کے صوابدیدی شعبے اس سال سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔صرف جولائی میں گیارہ صنعتی اور دس کنزیومر صوابدیدی سیکٹر فائلنگ کی گئیں، جو ان شعبوں پر جاری دباؤ کو ظاہر کرتی ہیں۔ ۲۰۰۸ء -۲۰۰۹ءتک امریکی دیوالیہ پن فائلنگ کے مالیاتی بحران کے دوران سالانہ۵۰۰۰؍ سے زیادہ فائلنگ عروج پر تھی۔ فائلنگ میں ۲۰۱۰ءکے بعد سے کمی آئی اور زیادہ تر مستقل رہی، عام طور پر۴۰۰؍ اور۸۰۰؍ کے درمیان سالانہ۔لیکن۲۰۲۰ اور۲۰۲۴ء کے درمیان، فائلنگ میں ایک بار پھر اضافہ ہونا شروع ہو گیا، جو ۲۰۲۴ءمیں۶۸۸؍ تک پہنچ گیا۔ جولائی۲۰۲۵ء تک سالانہ فائلنگ پہلے ہی۲۰۲۱ء (۴۰۵؍)اور ۲۰۲۲ء(۳۷۳؍) جیسے سالوں سے پورے سال کے مجموعہ کو پیچھے چھوڑ چکی ہے، جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK