Inquilab Logo

الیکٹورل بونڈز: کانگریس کا سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تفتیش کا مطالبہ

Updated: March 23, 2024, 8:15 PM IST | Jerusalem

آج کانگریس نے ایک مرتبہ پھر الیکٹورل بونڈز کے معاملے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی نے کالے دھن کو ختم کرنے کی گارنٹی لی تھی جبکہ انہوں نے بدعنوانی کو فروغ دیا اور اسے مخفی رکھنے کی کوشش کی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کانگریس نے آج پھر الیکٹورل بونڈ کے معاملے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں مخصوص کمیٹی کی جانب سے تفتیش کا مطالبہ دہرایا۔ اس ضمن میں کانگریس نے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ مودی ، جنہوں نے کالے دھن کو ختم کرنے کی گارنٹی دی تھی اور بجائے اس کے انہوں نے بدعنوانی کو فروغ دیا اور اسے چھپانے کی کوشش کی۔
کانگریس نے ایک ’’پائیتھون کوڈ‘‘ بھی جاری کیا ہے جس کے ذریعے عطیہ دہندگان کو سیاسی پارٹی کے ساتھ جوڑنے میں صرف ۱۵؍ سیکنڈ درپیش آئیں گے۔اس نے ایس بی آئی کے اس مضحکہ خیر دعویٰ کو غلط ثابت کیا ہے کہ ڈیٹا فراہم کرنے میں مہینوں لگیں گے۔
کانگریس نے’’انتخابی بانڈز گھوٹالے میں‘‘صریح بدعنوانی کے چار نمونوں کو اجاگر کیا ہےجن میں چندا دو، ڈھنڈا لو، یعنی پری پیڈ رشوت؛ ٹھیکا لو، رشوت دو یعنی پوسٹ پیڈ رشوت؛ ہفت وسولی یعنی بھتہ خوری، چھاپے کے بعد رشوت؛ فرزی کمپنی( یعنی شیل کمپنیاں)شامل ہیں۔
جے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ۳۸؍ کارپوریٹ، جنہیں مرکز یا بی جےپی کی جانب سے ۱۷۹؍ بڑے کانٹریکٹ یا پروجیکٹ ملے تھے، نے الیکٹورل بونڈ عطیہ کیا تھا۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کمپنیوں کو ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ کروڑ کے الیکٹورل بونڈ کے بدلے ۸ء۳؍لاکھ کروڑ کے کاٹریکٹ اور پروجیکٹ ملے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ پری پیڈ اور پوسٹ پیڈ برائب کی بھی ۲؍ قسمیں ہیں۔
بعدازیں الزام عائد کیا کہ مرکز کی جانب سے پروجیکٹ یا کانٹریکٹ کی منظوری دینے کے بعد ۳۲؍ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے کے عطیہ بی جے پی کو۵۵؍ کروڑ روپے عطیہ کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ بی جے پی ریاستی حکومتوں یا مرکز نے ۶۲؍ ہزارکروڑ روپے کے پروجیکٹ یا کانٹریکٹ کومنظوری دی تھی جس کے بدلے تین ماہ کے بعد بی جےپی کو الیکٹورل بونڈ کی شکل میں ۵۸۰؍ کروڑ روپے پری پیڈ برائب کے ذریعے دیئے گئے تھے۔
انہوں نے زور دیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد انڈیااتحاد اقتدار میں آئے گا تو الیکٹورل بونڈ کے حوالے سے تفتیش کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈانی کے معاملے میں جے پی سی تشکیل دی جائے گی اور خصوصی تفتیشی ٹیم پی ایم کیئرس فنڈ کے معاملے میں تفتیش کرے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ۴۱؍ کارپوریٹ سیکٹرز نے ای ڈی، سی بی آئی یا آئی ٹی کی جانب سے ۵۶؍ چھاپوں کا سامنا کیا تھا۔ انہوں نے بی جے پی کو ۲؍ ہزار ۵۹۲؍ کروڑ روپے عطیہ کئے تھے، جن میں سے ایک ہزار ۸۵۳؍ کروڑ روپےچھاپوں کے بعد دیئے گئے تھے۔
انہوں نےمزید کہا کہ ۱۶؍ شیل (فرضی) کمپنیوں نے بی جے پی کو ۴۱۹؍ کروڑ روپے عطیہ کئے تھے۔ان میں منی لانڈرنگ کیلئے وزرات خزانہ کی ہائی رسک واچ لسٹ والی کمپنیاں، وہ کمپنیاں جنہوں نے اپنے قیام کے دوران ہی کروڑ روپے عطیہ کئے تھے اور وہ کمپنیاں بھی شامل ہیں جنہوںنے مختلف مرتبہ پیسے عطیہ کئے ہیں۔
رمیش نے کہا’’ہم نے سینکڑوں معاہدوں، پراجیکٹ کلیئرنس،ای ڈی، سی بی آئی یا آئی ٹی کے چھاپوں اور شیل کمپنیوں کا مکمل تصدیق شدہ ڈیٹا بیس جمع کیا ہے، یہ سبھی بی جے پی کے انتخابی بانڈ عطیہ دہندگان کے ڈیٹا بیس میں احتیاط سے نقش کئے گئے ہیں۔‘‘
رمیش نے ایس بی آئی کے حوالے سے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے کہا تھا کہ الیکٹول بانڈز کے ڈیٹا ظاہر کرنے کیلئے متعدد مہینے لگیں گےاور لوک سبھا انتخابات کے بعد تک الیکٹورل بانڈز کے ڈیٹا ظاہر کرنے کی تاریخ ملتوی کرنے کی کوشش کی تھی جبکہ ہمارے پائیتھون کوڈ کے مطابق اس میں صرف ۱۵؍ سیکنڈ لگیں گے۔

متعلقہ خبروں کا لنک:

الیکٹورل بونڈز: سپریم کورٹ ایس بی آئی پر پھر برہم، ۲۱؍ مارچ تک تمام تفصیلات ظاہر کرنے کا حکم

الیکٹورل بونڈز اسکیم: الیکشن کمیشن نے مکمل اعدادوشمار جاری کئے

کانگریس کا الزام، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا پارٹی کو مالی طور پر معذورکرنے کی کوشش

بی جے پی کے حق میں انتخابی بونڈز قبول کرنے کیلئے حکومت کا ایس بی آئی پر دباؤ: رپوٹرز کلیکٹیو

 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK