Inquilab Logo

الیکٹورل بونڈ: کپل سبل کا خصوصی تفتیشی ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

Updated: March 15, 2024, 4:28 PM IST | New Delhi

الیکٹورل بونڈ کو بڑا اسکیم قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل کپل سبل نے اس کے تحت کئے جانے والے ادل بدل اور غلط کاموں کی تفتیش کیلئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ الیکٹورل بونڈ کی تفصیل سامنے آنے کے بعد بی جے پی کا کچا چٹھا عوام کے سامنے ہے۔ ملکار جن کھرگے نے بی جے پی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا مطالبہ کیا۔ منوج جھا نے بی جے پی کو ملک کی سب سے بدعنوانی پارٹی قرار دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ایس بی آئی الیکٹورل بونڈز نمبر بھی ظاہر کرے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے وکیل کپل سبل نے الیکٹورل بونڈ کو ایک بڑا سکیم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عدالت کی جانب سے منتخب شدہ افسران کی خصوصی ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی جائے جو الیکٹورل بونڈ کے تحت کئے جانے والے مبینہ ادل بدل اور غلط کاموں کا جائزہ لے سکیں۔ اس ضمن میں سبل ، جو سپریم کورٹ کے سینئروکیل بھی ہیں، نے پریس کانفرنس کے درمیان کہا کہ یہ اسکیم غیر قانونی ہے اور ا س کا مقصد ایک سیاسی پارٹی کو اس طریقے سے افزودہ کرناہے کہ کوئی دوسری پارٹی اس کا مقابلہ نہ کرسکے۔خیال رہے کہ ان کا یہ ردعمل الیکشن کمیشن کی جانب سے ایس بی آئی کے الیکٹورل بونڈ پرڈیٹا جاری کرنے کے بعد سامنے آیاہے۔ ایس بی آئی نے سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد الیکٹورل بونڈ پر ڈیٹا جاری کیا تھا جس کے بعد اسے الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا تھا۔

انہوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ انسان جنہوں نے یہ اسکیم شروع کی تھی وہ ہمارے سابق وزیر مالیات ارون جیٹلی تھے جنہوں نے یہ سوچ کر یہ اسکیم شروع کی تھی کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی بی جے پی کا مقابلہ نہ کرسکےاور ان کی یہ بات سچ ثابت ہوئی۔جس کے پاس پیسے ہوتے ہیںوہ کھیل کھیل سکتا ہے۔ کس سیاسی پارٹی کو کتنا ڈونیشن ملا ہے اس کیلئے یہ تفتیش اہم ہے۔سوال یہ ہے کہ بونڈس کس کے پاس گئے۔ یہ بونڈس نمبر پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہ تفتیش کا معاملہ ہے۔
جب ان سے صنعتکاری گروہوں کےبارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بڑی کمپنیوں یا صنعتکاری اداروں، ان کے ماتحت اداروں یا دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی روابط ہو سکتے ہیں۔میں نے کسی مخصوس کمپنی کے خلاف الزام عائد نہیں کیا۔ چاہے وہ کوئی بڑی کمپنی ہو چھوٹی۔میرا ماننا ہے کہ اس معاملے میں خصوصی تفتیش ہونی چاہئے کیونکہ مسئلہ یہ ہے کہ یہ اسکیم ایک پارٹی کو اس طرح فائدہ پہنچانے کیلئے بنائی گئی تھی کہ دوسری کوئی بھی پارٹی اس کا مقابلہ نہ کر سکے۔  چونکہ اس میں کوئی تومسئلہ ہے اس لئے ظاہر ہے کہ بدعنوانی کے ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی لیکن جیسا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے نیند کی گولیاں زیادہ مقدارمیں کھا لی ہیں اس لئے یہ فوراً نہیں ہوگا لیکن یہ ضرور ہوگا۔
بی جے پی کا کچھا چھٹا عوام کے سامنے آگیا: اشوک گہلوت 
راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی الیکٹورل بونڈ پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے الیکٹورل بونڈ کی تفصیلات شائع کرنے کے بعد مرکزی حکومت کا کچھا چھٹا عوام کے سامنے آگیاہے۔انہوں نے ای ڈی کو بی جے پی کی بھتہ خوری کی ونگ قراردیاجبکہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی سٹہ بازیوں اور جوے میں ملوث کمپنیوں سے چندہ لیتی ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جن کمپنیوں نے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے جن کمپنیوں پر چھاپے مارے ہیں وہ ان میں سےایک ہیں جنہوں نے بی جے پی کو چندہ دیا ہے۔بی جے پی ملک کی سب سے بدعنوانی پارٹی ہے۔ ہماری پارٹی ہمیشہ اس اسکیم کے خلاف رہی ہے اور ہم اسے بڑااسکیم قرار دیتے ہیں۔‘‘

بی جے پی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے جائیں: کھرگے 
کانگریسی صدر ملکار جن کھرگے نے بھی الیکٹورل بونڈ اسکیم کے معاملے میں تفتیش کیلئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے تمام بینک اکاؤنٹس اس کی تکمیل تک منجمد کر دیئےجائیں۔‘‘ سوال قائم کیا کہ ’’کچھ کمپنیوں جیسے، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور ای ڈی اور دیگر نے چھاپے کے فوراً بعد ہی الیکٹورل بونڈ کیوں خریدے تھے؟
کانگریسی لیڈر مانیکام ٹیگور نے کہاکہ ’’بی جے پی نے الیکٹورل بونڈ کی تشہیر میں رکاوٹ ڈالنے کی ہرممکن کوشش کی لیکن سپریم کورٹ کی وجہ سے اسے ایسا کرنا ہی پڑا۔‘‘

بی جے پی ملک کی سب سے بڑی بدعنوانی پارٹی ثابت ہوئی ہے: منوج جھا
آر جے ڈی کے لیڈر منوج جھا نے کہا کہ ’’الیکٹورل بونڈ کی تفصیلات نے یہ ثابت کردیاہے کہ بی جے پی ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ بدعنوانی پارٹی ہے۔ڈیٹا ظاہر کر رہےہیں کہ پلوامہ حملے کے فوراً بعد ہی پاکستانی ایجنسی نے الیکٹورل بونڈس خریدے تھے۔ یہ بی جے پی کے قوم پرستانہ دکھاوے کیلئے بہت کچھ ہے، جو تاریخ میں ملک کی سب سے بدعنوانی پارٹی ثابت ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK