Inquilab Logo

ایس بی آئی الیکٹورل بونڈز نمبر بھی ظاہر کرے: سپریم کورٹ

Updated: March 15, 2024, 2:48 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

آج سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا الیکٹورل بونڈز نمبر بھی ظاہر کرے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شام الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر الیکٹورل بونڈز کا ڈیٹا اَپ لوڈ کیا تھا جس میں سے تقریباً ۵۵؍ فیصد بونڈز بی جے پی کے خریدے گئے ہیں۔

Supreme Court of India. Photo: INN
سپریم کورٹ آف انڈیا۔ تصویر : آئی این این

آج سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو انتخابی بونڈ نمبروں کو بھی ظاہر کرنا ہے۔ بینک نے فی الحال بونڈز کی خریداری اور اسے کیش کروانے کی معلومات ظاہر کی ہیں۔ 
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ نے کہا کہ ’’ یہاں اسٹیٹ بینک کی نمائندگی جو کررہا ہے اسے بتادیا جائے کہ اس نے بونڈز نمبروں کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو اسے بھی ظاہر کرنا ہے۔‘‘ عدالت عالیہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذریعہ دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ درخواست میں الیکشن کمیشن انتخابی بونڈز کی دستاویزات کی واپسی کے خواہاں ہیں جو دو مواقع پر مہر بند لفافوں میں کورٹ کے حوالے کی گئی ہیں۔ 
چیف جسٹس نے اسٹیٹ بینک کے وکیل کے موجود نہ ہونے سے لفافے دینے سے انکار کردیا۔اس کے بعد ، چیف جسٹس چندرچڈ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی تعمیل کرتے ہوئے جمعرات کو الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ایس بی آئی سے موصول بونڈز کا ڈیٹا اپ لوڈ کیا ہے۔
ای سی آئی نے اعداد و شمار کو دو حصوں میں اپ لوڈ کیا ہے۔ پہلے ۳۳۷؍  صفحات پر مشتمل اداروں کی تفصیلات فراہم کرتے ہیں جنہوں نے انتخابی بونڈز خریدے ہیں جبکہ دوسرا حصہ ۴۲۶؍ صفحات پر مشتمل ہے جس میں سیاسی جماعتوں ، تاریخوں ، اور بونڈز کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ تاہم، اعداد و شمار یہ ظاہر نہیں کرتے کہ کون سے ادارہ نے کون سی جماعت کے بونڈز خریدے ہیں۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ۱۷۔۲۰۱۸ء سے لے کر ۲۳۔۲۰۲۲ء کے درمیان فروخت ہونے والے ۱۲؍ ہزار ۸۰۰؍ کروڑ روپے کے کل انتخابی بونڈز میں سے بی جے پی کو تقریباً ۵۵؍ فیصد (۶؍ ہزار ۵۶۴؍ کروڑ روپے) موصول ہوئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK