۸؍ بڑی بنیادی صنعتوں کی ترقی۷ء۰؍فیصد رہی، بجلی، کھاد اور گیس کی پیداوار میں کمی جبکہ سیمنٹ اور اسٹیل کے شعبے میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 12:55 PM IST | Agency | New Delhi
۸؍ بڑی بنیادی صنعتوں کی ترقی۷ء۰؍فیصد رہی، بجلی، کھاد اور گیس کی پیداوار میں کمی جبکہ سیمنٹ اور اسٹیل کے شعبے میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
ہندوستان کی ۸؍ بڑی بنیادی ڈھانچے کی صنعتوں کی پیداواری نمو مئی میں گھٹ کر۷ء۰؍فیصد رہ گئی، جو گزشتہ ۹؍ مہینوں میں سب سے کم ہے۔ اپریل میں یہ تعداد ایک فیصد تھی اور اس بار نصف شعبوں کی پیداوار میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گزشتہ ۹؍ مہینوں میں پہلی بار بجلی کی پیداوار میں کمی آئی اور مئی میں اس میں ۸ء۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو جون ۲۰۲۰ء کے بعد سب سے کم ہے۔ یاد رہے کہ خام تیل کی پیداوار میں۱ء۸؍ فیصد کمی آئی ہے، جو مسلسل ۵؍ویں مہینے کم تھی۔
کھاد کی پیداوار میں مسلسل دوسرے مہینے کمی آئی ہے اور مئی میں اس میں۹ء۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے جو کہ گزشتہ سال فروری کے بعد سب سے زیادہ کمی ہے۔ قدرتی گیس کی پیداوار مسلسل ۱۱؍ویں مہینے کم رہی اور اس میں۶ء۳؍ فیصد کمی واقع ہوئی۔ مثبت پہلو پر مئی میں سیمنٹ کی پیداوار میں بہتری آئی اور مئی میں اس میں ۲ء۹؍ فیصد اضافہ ہوا، جو اپریل میں۶ء۳؍ فیصد کے ۶؍ ماہ کی کم ترین سطح سے بہتر ہوا۔ اسٹیل کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا اور مئی میں۶ء۷؍ فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو اپریل میں صرف۴ء۴؍ فیصد تھا۔ پیداوار کا اعداد و شمار اپریل میں سب سے کم تھا۔
بینک آف بڑودہ کے چیف اکنامسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ `اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کی سرگرمیوں میں تیزی سے اسٹیل کی پیداوار میں مدد ملی ہے۔ تعمیرات اور گاڑیوں کے علاوہ کیپٹل گڈز کی مانگ کو اس ترقی کی بنیادی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ سیمنٹ نے بھی مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو کہ حکومت کی سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کی عکاسی کرتا ہے۔
کوئلے کی پیداوار کی شرح نمو اپریل میں۳ء۵؍ فیصد سے تھوڑی کم ہوکر۲ء۸؍ فیصد ہوگئی جبکہ ریفائنری مصنوعات کی پیداوار اپریل میں۵ء۴؍ فیصد کم ہونے کے بعد مئی میں۱ء۱؍ فیصد بڑھ گئی۔ انڈیکس آف انڈسٹریل پروڈکشن (آئی آئی پی) میں ۸؍ بڑے شعبوں کا۲۷ء۴۰؍ فیصد حصہ ہے۔ یہ مارچ میں۹۴ء۳؍ فیصد کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار سے کم ہوکر اپریل میں۷ء۲؍ فیصد کی ۸؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ مئی میں صنعتی پیداوار کی شرح نمو۵ء۱؍ سے۲؍ فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ پچھلے مہینے کی ترقی بھی کم تھی کیونکہ مین انڈسٹریل انڈیکس (آئی سی آئی) میں گزشتہ سال مئی میں ۶ء۹؍ فیصد اضافہ ہوا تھا، جو۱۳؍ ماہ میں سب سے بڑا اعداد و شمار تھا۔ آئی سی آر اے ریٹنگزکے سینئر ماہر اقتصادیات راہل اگروال نے کہاکہ `مئی کے آخر تک مانسون کی آمد کی وجہ سے بہت زیادہ بارش ہوئی، جس سے بجلی اور کان کنی کے شعبوں کی کارکردگی متاثر ہونے کا امکان ہے لیکن اسٹیل، سیمنٹ، ریفائنری کی مصنوعات نے ایک سال پہلے کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس سال اپریل میں خام تیل کی کارکردگی بہتر رہی جس سے دیگر شعبوں کی کارکردگی میں گراوٹ کو کسی نہ کسی طرح پورا کیا جا سکتا ہے۔