Inquilab Logo

دسمبرسے بنگلہ دیش کو بجلی سپلائی شروع کر دی جائے گی

Updated: September 07, 2022, 12:05 PM IST | Agency | New Delhi

گوتم اڈانی کی بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ سے ملاقات، صنعتکار نے گوڈا پاور پلانٹ کی ٹرانسمیشن لائن ۲۲؍ دسمبر (وجے دیوس) تک شروع کردینے کا عزم دہرایا

Gautam Adani with Bangladesh Prime Minister Sheikh Hasina Open in G.Picture:PTI
گوتم اڈانی بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے ساتھ تصویر: پی ٹی آئی

 دنیا کے تیسرے سب سے امیر انسان اور ہندوستان کی سب سے بڑی کاروباری شخصیت کہلانے والے اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی نے منگل کے روز دہلی میں  بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ شیخ حسینہ اس وقت ہندوستان کےدورے پر ہیں۔  یہ ملاقات اس لئے اہم ہے کہ بنگلہ دیش حکومت نے اڈانی کی کمپنی سے بجلی سپلائی کا ایک بڑا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت گوتم اڈانی کو بجلی پیدا کرکے بنگلہ دیش کو فراہم کرنی ہے۔  گوتم اڈانی نے خود ایک ٹویٹ کے ذریعے  اس ملاقات کی اطلاع دی۔ انہو ں  نے شیخ حسینہ کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ دہلی میں  بنگلہ دیش کی عزت مآب وزیر اعظم شیخ حسینہ سے میری ملاقات ہوئی۔ بنگلہ دیش کی ترقی کے تعلق سے ان کا نظریہ حوصلہ افزا اور انتہائی بے باک ہے۔ ‘‘ آگے گوتم اڈانی نے لکھا ہے کہ ’’ ہم  ۱۶۰۰؍ میگا واٹ والے گوڈا پاور پروجیکٹ کو ۱۶؍ دسمبر ۲۰۲۲ء  کو وجے دیوس کے موقع پر  اس ٹرانسمیشن  لائن کی کمیشننگ کیلئے کاربند ہیں۔‘‘  یاد رہے کہ بنگلہ دیش کی سرکاری بجلی کمپنی  بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ نے ۲۰۱۶ء میں اڈانی گروپ کی بجلی تیار کرنے والی کمپنی اڈانی پاور کے ساتھ ایک معاہد کیا تھا جس کی رو سے ہندوستانی ریاست جھارکھنڈ کے گوڈا علاقے میں ۱۶۰۰؍ میگاواٹ کا تھرمل پاور پلانٹ لگا گیا تھا جس میں بنگلہ دیش کیلئے بجلی تیار کی جانے والی ہے۔   ۸۰۰؍۔۸۰۰؍  میگا واٹ کے دو پلانٹ لگانے کا معاہدہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ایما پر ہوا تھا۔ وزیراعظم ۲۰۱۵؍ میں وزیر اعظم بنگلہ دیش گئے تھے جہاں انہوں نے اس اقدام کے تعلق سے پیش رفت کی تھی۔ اس کے بعد جب شیخ حسینہ اگلے سال ہندوستانی آئیں تو اس تعلق سے مزید گفتگو ہوئی۔ بالآخر فروری ۲۰۱۶ء میں  اڈانی پاور  کے ساتھ بی پی ڈ بی کا معاہدہ ہوا۔ اب ان دونوں پلانٹ میں تیار ہونے والی بجلی  ایک مخصوص ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے براہ راست بنگلہ دیش بھیجی جائے گی۔ اطلاع کے مطابق یہ پلانٹ بن کر تیار ہے اور اڈانی کے دعوے کے مطابق اس سال دسمبر تک اس کی ٹرانسمیشن لائن شروع ہو جائے گی جیسا کہ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں بھی کہا ہے۔    جس وقت یہ معاہدہ ہوا تھا اس وقت اڈانی کیلئے سب سے بڑا مسئلہ  اس پلانٹ کیلئے زمین حاصل کرنے کیلئے تھا کیونکہ جس    دیہی علاقے  میں  زمین درکار تھی وہاں ایس پی ٹی ایکٹ نافذ تھا جس کی رو سے اس گائوں کی زمین کو فروخت نہیں کیا جا سکتا تھا۔ مقامی رکن  اسمبلی  پردیپ یادو نے  اس پروجیکٹ کی سخت مخالفت کی تھی اور مقامی لوگوں کی زمین ایکوائر کئے جانے کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔  بعد میں مبینہ طور پر مقامی افراد نے خود ہی اپنی زمین علاقے کی ترقی کیلئے حکومت کے حوالے کی۔ حالانکہ اس کیلئے اڈانی اور مودی حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔   یاد رہے کہ بنگلہ دیش ہندوستان کا سب سے اہم اتحادی ملک ہے اور اس کے ساتھ ملک کے کئی طرح کے کاروباری رشتے ہیں۔ ان میں دفاع، ٹیکنالوجی،توانائی، حمل ونقل کے علاوہ سمندر اور ندیوں کے تعلق سے کئی اہم کاروبار بھی ہیں۔  دونوں ممالک کےد درمیان ’ پہلے پڑوسی‘ کے اصول کے تحت تعلقات کو مضبوط تر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ البتہ یہ بات بھی سچ ہے کہ ان  سارےکاروبار میں گوتم اڈانی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ گوتم اڈانی کو وزیراعظم نریندر مودی کا قریبی سمجھا جاتا ہے اور انہیں ملنے والے کانٹریکٹ  کے سبب اکثر نریندر مودی کو تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے پہلے اڈانی کو سری لنکا میں بھی بجلی کی سپلائی کا بہت بڑا کانٹریکٹ ملا تھا جس  پر تنقید ہونےکے بعد سری لنکا حکومت کو وضاحت پیش کرنی پڑی تھی۔  فی الحال بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ ہندوستان کے ۴؍ روزہ دورے پر ہیں  اس دوران وہ کئی اہم کاروباری اور سیاسی شخصیات سے ملاقات کریں گی۔ منگل کو انہوں نے وزیرخارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش کے ساتھ ابھی اور بھی کئی معاہدے ہوں گے اور یقینی طورپر ان میں گوتم اڈانی کا اہم حصہ ہوگا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK