Updated: December 14, 2025, 8:11 PM IST
| New York
ایلون مسک ۲۰۲۶ء تک اسپیس ایکس کا آئی پی او شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ وہ اس آئی پی او کے ذریعے ۳۰؍ بلین ڈالرس سے زیادہ اکٹھا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کمپنی کی مالیت ۵ء۱؍ ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اسپیس ایکس دنیا کی سب سے مہنگی لسٹڈ کمپنی بن جائے گی۔ اسپیس ایکس کے آئی پی او کی خبر کے بعد، منگل کو دیگر خلائی کمپنیوں کے حصص میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
ایلون مسک۔ تصویر:آئی این این
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس اب اسٹاک مارکیٹ میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔ کمپنی ایک آئی پی او یا ابتدائی عوامی پیشکش شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ آئی پی او ۳۰؍ بلین ڈالرس سے زیادہ اکٹھا کر سکتا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ تاریخ کی سب سے بڑی لسٹنگ ثابت ہوگی۔ ایک رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک کے اسپیس ایکس آئی پی او کا مقصد اپنے پورے کاروبار کی قیمت تقریباً ۵ء۱؍ ٹریلین ڈالر ہے۔
یہ قیمت سعودی آرامکو کے ۲۰۱۹ء کے ریکارڈ کے برابر ہوگی، جب آرامکو نے ۲۹؍ بلین ڈالر اکٹھے کیے تھے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تواسپیس ایکس دنیا کی سب سے قیمتی فہرست میں شامل کمپنی بن جائے گی۔ اسپیس ایکس کے ایگزیکٹیوز کمپنی کو۲۰۲۶ءکے وسط یا آخر تک اسٹاک مارکیٹ میں لانچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں تاہم، مارکیٹ کے حالات کے لحاظ سے، تاریخ تبدیل ہو سکتی ہے، اور آئی پی او ۲۰۲۷ء میں بھی ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:محمد سراج کا جذبہ خیر سگالی، مین آف دی میچ ایوارڈ ساتھی کھلاڑی کو دے دیا
حصص میں زبردست اضافہ
اسپیس ایکس کے آئی پی او کی خبر کے بعد دیگر خلائی کمپنیوں کے شیئرز میں منگل کو زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ اسپیس ایکس کو اسپیکٹرم لائسنس فروخت کرنے والی کمپنی ایکواسٹار کے حصص نیویارک میں ۱۲؍ فیصد بڑھے، جس نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ راکٹ لیب کے حصص میں بھی ۳ء۴؍ فیصد اضافہ ہوا۔ بلومبرگ کے مطابق، ایلون مسک اور کمپنی کے بورڈ نے حال ہی میں فہرست سازی اور فنڈ ریزنگ کے منصوبوں کو تیز کیا ہے یہاں تک کہ اہم عہدوں کے لیے خدمات حاصل کرنا اور مطلوبہ سرمایہ کاری کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ یہ اس وقت آتا ہے جب اسپیس ایکس اپنی تازہ ترین اندرونی حصص کی فروخت کو حتمی شکل دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:آنند ایل رائے نے اکشے کمار کے رکھشا بندھن کو ایک ’’غلطی‘‘قراردیا
کمپنی اتنی جلدی کیوں آئی پی او لانچ کر رہی ہے؟
اس آئی پی او کی ایک اہم وجہ کمپنی کا تیزی سے بڑھتا ہوا سٹار لنک سیٹیلائٹ انٹرنیٹ کاروبار ہے، اس کے ساتھ موبائل آلات تک براہ راست انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنے کا نیا منصوبہ ہے۔ مزید برآں، اسٹار شپ راکٹ تیار ہو رہا ہے۔ ان سب کی وجہ سے، کمپنی کا خیال ہے کہ اب رقم جمع کرنے کا صحیح وقت ہے، اور آئی پی او سے حاصل ہونے والی آمدنی ان مہذب عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کی جائے گی۔ کمپنی کا مقصد۲۰۲۵ء تک تقریباً۱۵؍ بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کرنا ہے۔