وزیر اعظم مودی کے بیان کے بعد بورڈمستعد، مخالفت میں اپنا ڈرافٹ لاء کمیشن کو روانہ کرنے کا فیصلہ
EPAPER
Updated: June 29, 2023, 1:06 AM IST | new Delhi
وزیر اعظم مودی کے بیان کے بعد بورڈمستعد، مخالفت میں اپنا ڈرافٹ لاء کمیشن کو روانہ کرنے کا فیصلہ
لوک سبھا انتخابات سے قبل یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی لیڈران کے بعد خود وزیر اعظم مودی نے اس کی حمایت کردی ہے جس کے بعد سماجی طور پر کافی ہلچل مچ گئی ہے۔ وزیر اعظم کے بیان کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی اس معاملہ ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جو آن لائن تھا ۔ تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں یونیفارم سول کوڈ کےتمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بورڈ سے وابستہ تمام وکلاء موجود تھے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا کہ یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت میں ایک جامع مسودہ تمام قانونی ماہرین کی آراء کی شکل میں تیار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بورڈ سے وابستہ تمام افراد لاء کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کا وقت مانگیں گے اور بورڈ اپنا مسودہ لاء کمیشن کو سونپے گا۔اس تعلق سے ماہرین قانون سےصلاح و مشورہ شروع کردیا گیا ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ صرف مسلمانوںکا نہیں ہے لیکن اس کی خامیاں بتانے کا کام بورڈ اپنی جانب سے انجام دے گا ۔ اسی لئے قانونی ماہرین اور بورڈ کے وکلاء سے مشورہ کے بعد ہی مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔
بورڈ کے اس اجلاس میں وزیر اعظم مودی کے بیان پر بھی کافی گفتگو ہوئی ۔ اس بیان کو صرف ایک فرقے کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا گیا۔ پرسنل لاء بورڈ کے ممبر نیاز فاروقی نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے بیان پر شدید اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے صرف ایک فرقہ یعنی مسلمانوں کے تعلق سے بیان دیا جبکہ یونیفارم سول کوڈ پورے ملک کا مسئلہ ہے اور اسے ایسے ہی دیکھا جانا چاہئے۔