رابطہ مدارس اسلامیہ (شاخ دارالعلوم دیوبند پانچواں زون) کا مسجد معراج چیتاکیمپ میں اتوار کی صبح۹؍ بجے سے اساتذہ کا خصوصی تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں بھیونڈی، ممبئی، تھانے اور پال گھر کے مدارس کے۳۳۰؍ اساتذہ، مہتمم اور نظماء نے شرکت کی۔
EPAPER
Updated: August 25, 2025, 1:04 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
رابطہ مدارس اسلامیہ (شاخ دارالعلوم دیوبند پانچواں زون) کا مسجد معراج چیتاکیمپ میں اتوار کی صبح۹؍ بجے سے اساتذہ کا خصوصی تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں بھیونڈی، ممبئی، تھانے اور پال گھر کے مدارس کے۳۳۰؍ اساتذہ، مہتمم اور نظماء نے شرکت کی۔
رابطہ مدارس اسلامیہ (شاخ دارالعلوم دیوبند پانچواں زون) کا مسجد معراج چیتاکیمپ میں اتوار کی صبح۹؍ بجے سے اساتذہ کا خصوصی تربیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں بھیونڈی، ممبئی، تھانے اور پال گھر کے مدارس کے۳۳۰؍ اساتذہ، مہتمم اور نظماء نے شرکت کی۔ انکی رہنمائی کیلئے مفتی محمد محسن (جنرل سیکریٹری، رابطہ مدارس اسلامیہ مہاراشٹر) اور مفتی عامر (اکل کوا) نے خصوصی خطاب کیا۔ شعبہ حفظ کے اساتذہ اور مدارس کے ذمہ داران کے الگ سیشن ہوئے۔
مفتی محسن نے اپنے خطاب میں مدارس اور زمین کے کاغذات درست کرنے، رسیدوں اور چندے کا آڈٹ کرانے، مدارس کو عصری علوم سے جوڑنے کیلئے نیا نظم بنانے، طلبہ کے ساتھ مارپیٹ کے بجائے ڈانٹ ڈپٹ اور سمجھا بجھاکر کام کرانے پر خاص توجہ دلائی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بنیادی عمل ہے مگر موجودہ وقت میں اس امور کی اہمیت کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ ہمیں ہر اعتبار سے مدارس کے نظام میں شفافیت لانی ہے تاکہ اور بہتر انداز میں ہم سب اپنی دینی خدمات کو آگے بڑھاسکیں۔
مفتی عامر نے خاص طور پر شعبہ حفظ کے اساتذہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خاص طورپر تین اہم باتوں کا خیال رکھنا ہے۔ اوّل یہ کہ طالب علم کا ناظرہ بہتر ہو اور اسے اچھا یاد ہوجائے، مخارج کی رعایت کرتے ہوئے سبق کے ساتھ طالب علم کے آموختہ سنانے پر خاص دھیان رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سالانہ امتحان سے دو ڈھائی ماہ قبل ہی بہت سے طلبہ کا سبق بند کرادیا جاتا ہے جس سے حفظ کی تکمیل کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ ہم سبق اور آموختہ سننے پر توجہ مرکوز کریں تو اتنے پہلے شاید اسباق بند کرانے کی نوبت نہیں آئے گی۔ اس کے علاوہ آج کل طلبہ کے مدارس بدلنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ مدارس کے ذمہ داران اور والدین بھی اس پر توجہ دیں، یہ اچھی روش نہیں ہے بلکہ یکسوئی اور انہماک اصل ہے اور اسی سے بہتر تعلیم ممکن ہے۔
اجلاس میں نظامت کے فرائض مولانا زاہد خان نے انجام دیئے۔ اس تربیتی اجلاس میں سراج العلوم (بھیونڈی) سے۴، مفتاح العلوم (ہندوستانی مسجد ) سے ۳، دارالفلاح (ممبرا ) سے ۷؍ اور دارالعلوم امدادیہ (چونا بھٹی) سے ۲؍ اساتذہ کے علاوہ اسی طرح دیگر مدارس کے ذمہ داران اور اساتذہ نے شرکت کی۔ ان کی مجموعی تعداد اوپر درج کی جاچکی ہے۔