• Thu, 18 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہم نے، روس اور یوکرین دونوں کو متنبہ کر دیا ہے: اردگان

Updated: December 18, 2025, 12:01 PM IST | Agency | Mumbai

انقرہ میں سفیروں کی۱۶؍ویں کانفرنس سےترکی کے صدر کا خطاب، فلسطین کے حالات کا بھی ذکر کیا۔

Turkish President Recep Tayyip Erdogan. Picture: INN
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان۔ تصویر: آئی این این
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے روس-یوکرین جنگ سے منسلک حملوں  سے متعلق خبردار کیا  ہےکہ بحیرہ اسود میں تجارتی و مسافر بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنانا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ منگل کو دارالحکومت انقرہ میںسفیروں کی۱۶؍ویں کانفرنس سے خطاب  میں اردگان نے کہا ہے کہ یہ حملے بحرِ اسود میں جہاز رانی کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور انقرہ نے اس معاملے پر فریقین کو خبردار کیا ہے۔ 
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے ’مونٹریو کنوینشن‘ کو سختی سے نافذ کیا ہے جس کی مدد سے جنگ کو بحرِ اسود تک پھیلنے سے روکنا ممکن ہوا ہے لیکن حالیہ باہمی حملے علاقے میں محفوظ سیروسفر  کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔ تجارتی و مسافر بردار جہازوں کو نشانہ بنانا کسی کے بھی مفادمیں نہیں ہے۔ ہم نے اس معاملے میں اپنی وارننگ واضح طور پر دونوں فریقین تک پہنچا دی ہے۔
ترکی پہلے بھی اپنی مخصوص اقتصادی حدود کے اندر جہازوں پر حملوں کو ناقابلِ قبول قرار دے چکاہے۔ اردگان نے کہا کہ اپنے مفادات کا دفاع کرنے اور اپنے بھائیوں کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھانے کے لئے ترکی کے پاس مضبوط ہونے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ حماس کی محتاط پالیسی کی بدولت غزہ میں جنگ بندی بڑی حد تک برقرار رہی ہے اور اس وقت ترجیح جنگ بندی کو برقرار رکھنا اور امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ بحرانی علاقوں کے لئے ترکی کے سفارتی اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ انقرہ نے پابندیوں کے باوجود غزہ کوایک لاکھ ۳؍ ہزار ٹن سے زائد انسانی امداد پہنچا کرایک فرق پیدا کیا ہے۔ 
غزہ میں تعمیر نو  کے فوراً آغاز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں بہت سی مائیں اپنے بچوں کی، شریکِ حیات اپنے ساتھیوں کی اور بچے اپنی ماں باپ اور ساتھیوں کی تلاش میں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK