Inquilab Logo Happiest Places to Work

یورپی یونین، غزہ میں جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے گی: جرمن چانسلر فریڈرک میرز

Updated: June 27, 2025, 10:00 PM IST | Brussels

یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں یورپی لیڈران نے غزہ میں شدید تر اور بے قابو ہوتے انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کے ساتھ تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

Friedrich Merz. Photo: INN
فریڈرک میرز۔ تصویر: آئی این این

جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے جمعرات کو بتایا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا استعمال کرکے اس پر اثر انداز ہونے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز، جہاں علاقائی تنظیم کا صدر دفتر واقع ہے، میں یورپی لیڈران کے ساتھ ۱۶ گھنٹے سے زائد دورانیہ تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میرز نے کہا کہ یورپی یونین کے تمام ۲۷ رکن ممالک غزہ پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے تئیں فکرمند ہیں۔

میرز نے مزید کہا کہ ہم نے بہت شدت سے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا کہ امریکیوں کے ساتھ مل کر اسرائیل پر غزہ پٹی میں جنگ بندی کیلئے دباؤ کیسے ڈالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی رکن ملک نے اس بات پر اختلاف نہیں کیا کہ ہم اب اس سمت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم اس فیصلے پر اتفاق رائے سے پہنچے ہیں۔ لہٰذا، یورپی کونسل کا اسرائیل کے متعلق ایک واضح مؤقف ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یورپی یونین کاؤنسل کے صدر انٹونیو کوسٹا نے غزہ میں انسانی حالات کو ’’تباہ کن‘‘ قرار دیا

یورپی یونین کا اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ

جمعرات کی رات تک جاری رہنے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں، یورپی لیڈران نے محصور علاقے غزہ میں شدید تر اور بے قابو ہوتے انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کے ساتھ تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرے اور شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے ساتھ شہری بنیادی ڈھانچے جیسے اسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کے زیر انتظام مقامات کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

تاہم اس اجلاس میں اسپین اور آئرلینڈ کی جانب سے پیش کی گئی تجویز، جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کے تجارتی معاہدے کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، کو تمام ممالک کی متفقہ حمایت حاصل نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۴؍ لاکھ افراد لاپتہ, جن میں نصف سے زائد بچے ہیں: ہارورڈ ڈیٹاورس کی رپورٹ

واضح رہے کہ غزہ پٹی میں تاحال جاری فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی اسرائیلی کارروائیوں میں ۵۶ ہزار ۳۰۰ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد غزہ حکام کی رپورٹ کردہ تعداد سے کہیں زیادہ، تقریباً ۲ لاکھ کے قریب ہو سکتی ہے۔ اس قتل عام کے دوران، اسرائیل نے غزہ پٹی کے بیشتر علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے اور محصور علاقے کی تقریباً ۲۲ لاکھ کی فلسطینی آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ صہیونی ریاست نے انتہائی ضروری انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں انسانی بحران شدید تر ہوتا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK