• Mon, 24 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چین کیلئے ایکسپورٹ بڑھا مگر تجارتی خسارہ کم نہیں ہوا

Updated: November 24, 2025, 4:18 PM IST | Agency | New Delhi

پڑوسی ملک کیلئے برآمدات میں ۲۵؍ فیصد کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیاگیا مگر درآمد بھی بڑھی، نتیجتاً تجارتی خسارہ ۶۴؍ ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

India has increased its exports to China, but the major benefits will not be seen immediately. Photo: INN
ہندوستان نے چین کے لئے اپنے ایکسپورٹ میں اضافہ تو کردیا ہےلیکن اس کا بڑا فائدہ فوری طور پر نہیں ملے گا۔ تصویر:آئی این این
اپریل سے اکتوبر کے دوران چین کیلئے ہندوستانی  برآمدات   میں۲۵؍ فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہونے کے باوجود چین کے ساتھ   تجارتی خسارہ مسلسل بڑھتارہا اور رواں مالی سال کے پہلے ۷؍ مہینوں میں یہ۶۴؍ ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال اسی مدت میں  ۵۷ء۶۵؍ ارب ڈالر تھا۔۲۵-۲۰۲۴ء میں  ہندوستان کا مجموعی تجارتی خسارہ ۱۰۰؍ ارب ڈالر کے قریب پہنچتے ہوئے۹۹ء۱۲؍ ارب ڈالر ہوگیا ہے۔ 
حکومت نے چین کو برآمدات میں حالیہ اضافے کی وجہ امریکی ٹیرف کے اثرات کے بعد برآمدی منڈیوں میں تنوع کو قرار دیا ہے لیکن گزشتہ ۵؍برسوں میں چین کیلئے ہندوستان کی برآمدات (ایکسپورٹ)  مجموعی طور پرمسلسل گھٹتی رہی ہیں۔ ۲۱-۲۰۲۰ء سے۲۵-۲۰۲۴ء کے درمیان  ہندوستان کی چین کو برآمدات تقریباً ۳۳؍ فیصد کم ہوئیں، جبکہ اسی مدت میں چین سے درآمدات میں تقریباً۷۴؍فیصد اضافہ ہوا۔
چین کیلئے  ہندوستان کی جانب سے ایکسپورٹ  ہر سال کم ہوتا گیا اور گزشتہ مالی سال  یہ ۱۴ء۲۵؍ ارب ڈالر کی کم ترین سطح پر پہنچ گیاتھا۔ رواں مالی سال کے پہلے ۷؍مہینوں(اپریل تا اکتوبر)  برآمدات۱۰ء۰۳؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ۲۵-۲۰۲۴ء میں چین سے درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ الیکٹرانکس، ای وی بیٹریوں، سولر سیلز اور صنعتی خام مال کی بڑھتی ہوئی مانگ رہی۔ گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشی ایٹیو کے مطابق چین ۸؍بڑی صنعتی مصنوعات کے تمام زمروں میں  ہندوستان کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔
اگرچہ الیکٹرانکس  ہندوستان کے اہم برآمدی زمروں میں سے  ایک ہے، مگر اس شعبے کا انحصار خام مال کیلئےبڑی حد تک چین پر ہے۔  ایک سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ’’کئی  ہندوستانی کاروباری  چین سے اس لئے  درآمد کرتے ہیں کہ وہاں خام مال زیادہ سستا دستیاب ہے۔اسلئے درآمدات کو کم کرنا آسان نہیں۔‘‘ یہاں تک کہ جب چین کیلئے برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے، تب بھی تجارتی خسارہ بڑھنے کا رجحان رہتا ہے۔ مثلاً اس سال اپریل تااگست برآمدات میں۴؍ فیصد سے کچھ زیادہ اضافہ ہوا، لیکن تجارتی خسارہ۱۵؍ فیصد سے زیادہ بڑھ گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK