Inquilab Logo

مسافروں کی تعدادمیں غیر معمولی کمی ،فضائی کمپنیوں کو اربوں ڈالر کا نقصان

Updated: April 07, 2020, 4:25 AM IST | Agency | New Delhi

کورونا وائرس کی وجہ سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی آئی ہے اور فضائی اداروں کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ فلائٹ ڈیٹا رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران دنیا بھر میں تجارتی پروازوں (کمرشیل فلائٹس)کی تعداد ایک تہائی رہ گئی ہے۔

Air India - Picture : INN
ایئر انڈیا ۔ تصویر : آئی این این

کورونا وائرس کی وجہ سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی آئی ہے اور فضائی اداروں کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ فلائٹ ڈیٹا رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران دنیا بھر میں تجارتی پروازوں (کمرشیل فلائٹس)کی تعداد ایک تہائی رہ گئی ہے۔فلائٹ راڈار۲۴؍کی ویب سائٹ پر ہر پرواز کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔کس ائیرلائنز کی کون سی پرواز کس وقت کس مقام سے روانہ ہوئی، کتنی دیر سفر کرے گی، کہاں اترے گی، طیارہ کون سا ہے، دوران پرواز کون سا راستہ اختیار کیا، یہ سب تفصیلات ایک مقام پر جمع کر دی جاتی ہیں۔ یہاں تمام نجی اور تجارتی پروازوں کا ڈیٹا مل جاتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ سفر کرنے والوں کی تعداد کس شرح سے کم ہو رہی ہے۔
 ڈیٹا دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ۶؍مارچ کو پوری دنیا میں مجموعی طور پر ایک لاکھ۸۸؍ہزار سے زیادہ پروازیں ریکارڈ کی گئیں جن میں تجارتی پروازوں کی تعداد ایک لاکھ۹؍ ہزار تھی۔ اگرچہ کورونا وائرس جنوری اور فروری میں پوری دنیا میں پھیل رہا تھا اور رفتہ رفتہ سفر پر پابندیاں عائد کی جارہی تھیں، لیکن مارچ کے پہلے ہفتے تک پروازوں کی تعداد میں خاص کمی نہیں ہوئی تھی۔۶؍مارچ کے بعد پروازوں کی تعداد میں کسی قدر کمی آنا شروع ہوئی اور۱۶؍ مارچ کو کل پروازوں کی تعداد ایک لاکھ۵۷؍ ہزار اور تجارتی پروازوں کی تعداد۹۱؍ ہزار تھی۔۲؍ اپریل کو کل پروازیں۷۶؍ ہزار اور تجارتی پروازیں۳۴؍ ہزار رہ گئیں۔پوری دنیا میں فضائی کمپنیوں کی تعداد۵؍ ہزار کے لگ بھگ ہے جن کے پاس تقریباً۴۰؍ ہزار طیارے ہیں۔۲۰۱۹ء  میں تجارتی پروازوں میں ساڑھے ۴؍ ارب مسافروں نے سفر کیا۔ ڈیٹا فرم سیریم کی اینالسٹ ہیلینا بنیکر کا کہنا ہے کہ اس وقت نصف سے زیادہ طیارے زمین پر کھڑے ہیں اور خدشہ ہے کہ ان میں سے کچھ طیارے کبھی دوبارہ کام میں نہیں آئیں گے۔ہانگ کانگ کی کیتھے پیسیفک عام حالات میں روزانہ ایک لاکھ مسافروں کو منزل تک پہنچاتی تھی لیکن، اس ہفتے ایک دن میں اس کے مسافروں کی تعداد صرف۵۸۲؍ تھی۔ ائیرنیوزی لینڈ کا حال اس سے بھی برا رہاجس نےجمعرات کو۸۹؍پروازیں چلائیں جن میں صرف۱۶۵؍ مسافروں  نے سفر کیا۔ڈیٹا فرم فارورڈ کیز کے مطابق گزشتہ سال اپریل کے پہلے ہفتے میں تجارتی پروازوں کی گنجائش ساڑھے ۴؍ کروڑ نشستیں تھیں جو اس سال ایک کروڑ نشستوں تک کم ہوچکی ہے۔فارورڈ کیز کے نائب صدر، اولیوئیر پونٹی نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی امید کم ہے کہ وبا ختم ہونے کے بعد صورتحال پہلے جیسی ہو سکے گی۔ امکان ہے کہ اس دوران متعدد ائیرلائنز ناکام ہوجائیں گی اور باقی اداروں کو طلب بڑھانے کے لیے خسارے والی رعایتیں دینی پڑیں گی۔
 موجودہ صورتحال کی وجہ سے کئی ائیرلائنز عملے کی تعداد کم کرنے پر مجبور ہوئی ہیں جن میں ائیر کینیڈا شامل ہے۔ اس نے اپنے پانچ ہزار کارکنوں کو حال میں برطرف کیا ہے۔ امریکہ نے اپنی فضائی کمپنیوں کو بچانے کیلئے۵۰؍ ارب ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK