Inquilab Logo Happiest Places to Work

۳؍مہینے کاراشن ایک ساتھ فراہم کرنے سے دشواریوں کا سامنا!

Updated: June 24, 2025, 12:13 AM IST | Iqbal Ansari and Saadat Khan | Mumbai

راشن کاذخیرہ کرنےمیں دکانداروں کو پریشانی جبکہ صارفین نے چھوٹے گھروںمیں ۳؍مہینوں کاراشن رکھنےمیں دقت اور اس کے خراب ہونے کا خدشہ ظاہرکیا

Shopkeepers are facing severe difficulties in maintaining ration for 3 months. (File photo)
۳؍مہینے کا راشن رکھنے میں دکانداروں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(فائل فوٹو)

ریاستی محکمہ رسد وخوراک کی جانب سے اچانک۳؍مہینوں ، جون،جولائی اور اگست کا راشن ایک ساتھ جاری کرنےکے فیصلہ کیاگیاہے جس سے راشن سپلائی کرنےوالے دکاندار اور صارف پریشان ہیں۔ جگہ کی قلت سےانہیں راشن کاذخیرہ کرنےمیں دشواری ہورہی ہے۔
  دکانداروںکےاستفسار پر متعلقہ محکمہ نے اس تبدیلی کی وجہ نہیں بتائی ، صرف کہا کہ ہمیں اُوپر سے حکم ہوا ہے، فی الحال صرف ایک مرتبہ ایسا کئے جانے کایقین دلایاگیاہے۔ صارفین کے مطابق چھوٹے گھروںمیں ایک ساتھ ۳؍مہینے کاراشن رکھنےمیں دقت ہو رہی ہے،ساتھ ہی راشن کے خراب ہونے کابھی خدشہ ہے۔
 واضح رہےکہ راشننگ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اچانک ۳؍مہینو ں کا راشن ایک ساتھ دینے سے جہاں دکانداروںمیں تذبذب پایاجارہا ہے وہیں صارفین میں بھی اس تعلق سے بے چینی پائی جارہی ہے۔صارفین ،دکاندار سے اس اچانک تبدیلی سے متعلق متعدد سوالات کررہےہیں لیکن دکاندار کےپاس ان کےسوالات کااطمینان بخش جواب نہیں ہے ۔ وہ صرف  یہ کہہ رہےہیں کہ ہمیں متعلقہ محکمہ کی جانب سے کہاگیاہےکہ صارفین کوجون ، جولائی اور اگست کا راشن ایک ساتھ دیں ،اسی ہدایت کےمطابق ۳؍مہینے کاراشن دیاجارہاہے۔
 مدنپورہ کی زاہدہ انصاری کےمطابق ’’معمول کے مطابق جھولا وغیرہ لے کر جون کے راشن کیلئے   جب میں دکان  پہنچی تودکاندار نے کہااس مرتبہ آپ کو ۳؍مہینے کا گیہوں چاول ایک ساتھ دیاجائے گا،چنانچہ ۳؍مہینے کار اشن لینےکیلئے مزید جھولا وغیرہ لے آئیں اور ساتھ میں کسی نوجوان کو لائیں تاکہ وہ راشن لے جاسکے۔ یہ سن کر میری پریشانی بڑھ گئی کیونکہ میرا گھر بہت چھوٹا ہے۔ایسے میں ۳؍مہینے کاراشن ایک ساتھ لے کر رکھنا میرے لئے مسئلہ ہے۔ میں نے دکاندار سے پہلے ایک مہینے کا  اور بعد اگلے مہینے دوسرے مہینہ کا راشن دینے کی درخواست کی ، جس پر اس نے کہاکہ میری دکان میں جگہ کہاںہے ،جو میں آپ کاراشن سنبھال کررکھوں، یہ کہہ کراس نےمجھے ۳؍مہینوں کا راشن دیتےہوئےکہاکہ اسے لے جانے کاآپ انتظام کریں۔ ‘‘
  انہوںنے مزید کہاکہ ’’ایک تو ۳؍مہینے کاراشن چھوٹے گھروںمیں رکھنا مسئلہ ہے دوسرے راشن پرملنے والاگیہوں اور چاول اچھی کوالیٹی کا نہیں ہوتاہے ،ایسےمیں ۳؍مہینے ان اناج کو رکھنےمیں ان کے خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ اس وجہ سے محکمہ رسد وخوراک کے اس فیصلہ سے ہماری پریشانی بڑھ گئی ہے۔‘‘
 جنوبی ممبئی کے ایک دکاندار نے کہاکہ ’’ مجگائوں راشننگ آفس سے اچانک ہمیں جون ،جولائی اوراگست کا راشن ایک ساتھ فراہم کرنےکی اطلاع دی گئی ہے۔ ہمارے لئے ۳؍ مہینوں  کا راشن ایک ساتھ دکان میں رکھنابڑا مسئلہ ہے ۔ دکان میں اتنی جگہ نہیں ہے کہ ایک ساتھ ۳؍مہینوں کاراشن رکھاجائے۔ دوسرے بارش کا موسم ہونے سے دکان کےباہر بھی راشن نہیں رکھاجاسکتاہے۔ اس لئے کافی پریشانی ہورہی ہے۔ صارفین بھی ایک ساتھ ۳؍مہینوں کا راشن موصول کرنےمیں ہچکچا رہےہیں۔ بیشتر صارفین کےگھروںمیں جگہ کی قلت ہونے سےوہ ایک مہینے  ہی کاراشن لیناچاہتےہیں۔ ‘‘
  انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’اس پورے معاملہ پر ہم نے متعلقہ محکمہ کے آفیسر سے استفسارکیا توانہوںنے اس تبدیلی کی وجہ نہیں بتائی ، صرف کہاکہ ہمیں اُوپر سے حکم ہوا ہے، فی الحال صرف ایک مرتبہ ایسا کئےجانے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘
 سیلابی صورتحال کے پیش نظر ۳؍مہینے کا راشن!
    ممبرا میں بھی اس ماہ ایک نہیں بلکہ ۲ ؍مہینے کا سرکاری مفت راشن(چاول اور گیہوں) ایک ساتھ تقسیم کیا جارہا ہےجبکہ اگلے ہفتہ یا اگلے مہینے مزید ایک مہینے کا راشن دیا جائے گا۔ جس سے صارفین میں خوشی کے ساتھ تشویش بھی پائی جارہی ہے، حالانکہ اب بھی کچھ صارفین دکانداروں کے خلاف راشن دینے میں پریشان کرنے کی شکایت کررہے ہیں۔ اس ضمن میں ریاستی حکومت کے محکمہ رسد و خوراک کی جانب سے ریاست کی راشننگ آفس کو لیٹر بھیج کر کہا گیا ہے کہ چونکہ ریاست میں جون، جولائی اور اگست میں موسلا دھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ایسے حالات میں غریب صارفین کو پریشانی نہ ہو اس لئے حکومت نے اس ماہ ۳؍مہینے کا راشن سپلائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
    ممبرا کے راشن انسپکٹر نے مذکورہ بالا وجوہات کی تصدیق کی اور کہا کہ ممبرا میں  ۷۳؍ہزار ۸۷۲؍ ٹرانزیکشن کے ذریعے اب تک  ۷۵؍ فیصد صارفین کو ۲؍مہینے کا راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔ البتہ جن راشن کارڈ صارفین کے گھر میں ۲ ؍یا ۳ ؍مہینے کا راشن رکھنے کی جگہ نہیں ہے، انہیں ایک ایک مہینے کا راشن لینے کی بھی سہولت دی گئی ہے۔ 
 جب افسر سے یہ پوچھا گیا کہ ایسی خبریں گشت کر رہی ہیں کہ پاکستان سے جنگ کے دوران مرکزی حکومت نے ۳ ؍مہینے کا راشن تقسیم کرنے کی تجویز منظور کی تھی تاکہ جنگ اگرطویل اورشدید ہو یا سرکاری گوداموں کو نشانہ بنایا جائے تو عوام کو پریشانی نہ ہو، یہ کہاں تک درست ہے؟ افسر نے بتایا کہا کہ ہمیں جو لیٹر ملا ہے اس میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے اندیشے کے سبب راشن تقسیم کرنے کوکہا گیا ہے اور وہ ہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK