Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈونالڈ ٹرمپ کا دعویٰ، ایران کے جوہری مراکز زیر زمین تھے

Updated: June 24, 2025, 1:02 PM IST | Agency | Washington

امریکی صدر نے کہا کہ ان کے میزائلوں نے اپنے ہدف کو پورا کر لیا ، جوہری مراکز تباہ کر دیئے گئے ہیں۔

Donald Trump. Picture: INN
ڈونلڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں ایران کے جوہری مراکز کو شدید نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر وہ اہداف جو زمین کی سطح سے کافی نیچے واقع تھے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشیل‘ پر لکھاکہ ’’ایران کے تمام جوہری مراکز کو شدید نقصان پہنچا ہے، جیسا کہ سیٹیلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے۔ تباہی کا لفظ اس موقع پر بالکل درست ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید لکھاکہ ’’یہ سفید رنگ کا ڈھانچہ چٹان کے اندر گہرائی میں نصب تھا، یہاں تک کہ اسکی چھت بھی زمین کی سطح سے بہت نیچے تھی اور شعلوں سے مکمل طور پر محفوظ تھی۔ سب سے بڑا نقصان اسی گہرائی میں ہوا۔ ہدف مکمل طور پر حاصل کر لیا گیا ہے۔ 
 دوسری جانب امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ وہ فضائی حملوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، جبکہ ایران نے تاحال ان حملوں کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔ ادھر’ایکس‘ پر ایکسویس نیوز کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کریں گے تاکہ ایران پر کئے گئے حملے کے نتائج کا جائزہ لیا جا سکے۔ اتوار کے روز ٹرمپ انتظامیہ کے سینئر حکام نے وضاحت کی تھی کہ امریکی حملوں کا مقصد ایرانی حکومت کی تبدیلی نہیں تھا بلکہ واشنگٹن نے تہران کو فوجی ردعمل سے گریز کرتے ہوئے مذاکرات کی راہ اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران کے فردو مقام پر واقع پہاڑی علاقوں میں امریکی حملوں سے شدید نقصان ہوا جسے سیٹیلائٹ تصاویر نے بھی ظاہر کیا ہے۔ ان حملوں میں پہلی بار دنیا کی سب سے طاقتور غیر جوہری بم کا استعمال کیا گیا۔ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اس خفیہ کارروائی کو’مڈنائٹ ہیمر‘ کا کوڈ نام دیا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK