Inquilab Logo

دادر اور کرلا ٹرمنس پر ٹیکسی اور آٹو رکشا والوں کی مسافروں کیساتھ کرایہ میں دھاندلی

Updated: May 24, 2023, 9:28 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

میٹر سے چلنے پر انکار اور دوردراز کے علاقوں میں جانے کیلئے مسافروں سے ۳؍سے ۴؍گنا زیادہ کرایہ مانگنے کا الزام

Passengers accused Kurla Terminus of allegedly charging excessive fares by rickshaw pullers.
کرلاٹرمنس پر رکشا والوں کے ذریعے مبینہ طور پر زائد کرایہ وصول کرنے کا الزام مسافروںنے عائد کیا۔

 یہاں دادر اور لوکمانیہ تلک ٹرمنس سمیت متعددریلوے اسٹیشنوںکے باہر کالی پیلی ٹیکسی اور آٹورکشا ڈرائیوروں کی کرایہ کے نام پر مسافروں کے ساتھ زبردست دھاندلی کی جاتی ہے اوریہ سب پولیس کی پشت پناہی میں کیا جاتا ہے ۔ پہلی بات تو یہ کہ ڈرائیور میٹر کی ریڈنگ اور قریب کے علاقوں میں مسافروں کو لے کر جانے کیلئے  تیار نہیں ہوتے ہیں  جبکہ دور دراز جانے کیلئے مسافروں  سے کرایے کے نام پر ۳؍ سے ۴؍ گنازیادہ پیسہ  وصول کیا جاتا ہے۔
 دادر ریلوے اسٹیشن ( ٹرمنس)  کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے ڈاکٹر ندیم شیخ نے کہا کہ یہاں سے روزمرہ ٹیکسی چلانے والے ڈرائیوروں کے پاس آنے والی ٹرینوں کے ٹائم ٹیبل موجود ہوتے ہیں ۔ دوردراز سے آنے والی ٹرینوں کے دادر ریلوے اسٹیشن پر پہنچنے سے قبل ٹیکسی ڈرائیور خود پلیٹ فارم پر پہنچ جاتے ہیں ۔ وہ آنے والے مسافروں سے پلیٹ فارم پر قلی کی طرح ان کے بیگ ہاتھ میں اٹھالیتے ہیں اور بات کرتے ہوئے باہر نکلنے کے بعد ٹیکسی کا کرایہ ۳؍  سے ۴؍ گنازائد ڈیمانڈ کرتے ہیں۔ 
  دادرریلوے ٹرمنس کے باہر نظام الدین شیخ نے بتایا کہ یہاں پراترنے والےقریب کے علاقوں میں جانے والےمسافروں کو پوچھ تاچھ کر کے چھوڑ دیا جاتا ہے  جبکہ دور دراز کے مسافروں کو کرایے کے نام پر خطیر کرایے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔ ڈرائیوروں سے جب قریب کے علاقے میں نہ جانے کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جاتی ہے تو ان کا کہنا ہے کہ ہر بار یہاں سے مسافروں کو ٹیکسی میں بٹھانے کیلئے ٹریفک پولیس کو ۵۰؍ روپے پارکنگ کے نام پر دیناپڑتا ہے ۔  کرلا قریش نگر میں مقیم محمد خالد انصاری نے بات چیت کے دوران کہا کہ کرلا ریلوے اسٹیشن کے مشرقی جانب سے لوکمانیہ تلک ٹرمنس تک شیئرنگ آٹورکشا چلایا جاتا ہے  دن کے اوقات میں فی آدمی کرایہ ۳۰؍ روپے وصول کیا جاتا ہے لیکن اگر رات میں دیر سے جانا ہو تو کرلا ریلوے اسٹیشن سے لوکمانیہ تلک ٹرمنس تک جانے  کےلئے ایک ایک مسافر سے ۳۰۰؍ روپے تک کرایے کے نام پر وصول کئے جاتے ہیں ۔  اسی طرح نمائندۂ انقلاب نے کرلا لوکمانیہ تلک ٹرمنس پر مسافر بن کر شہر کے متعدد علاقوں میں جانے کیلئے ٹیکسی اور آٹو رکشا ڈرائیوروں سے بات چیت کی۔کرلا سے بوریولی  تک جانے کیلئے ٹیکسی ڈرائیور نے ۲؍ ہزارروپے کا مطالبہ کیا حالانکہ کرایہ ۵۰۰؍ روپے تک بمشکل ہوگا ۔ اسی طرح کرلا ٹرمنس سے ساکی ناکہ تک زیادہ سے زیادہ کرایہ ۱۰۰؍ تک ہوگا لیکن ۵۰۰ روپے کا مطالبہ کیا گیا ۔
  واضح رہےکہ کرلا ٹرمنس پر جہاں بھی نوپارکنگ کے بورڈ لگے تھے  وہاں ٹیکسی اور آٹورکشے کھڑے کئے گئے تھے۔ ڈرائیوروں نے الزام لگایا کہ ٹریفک پولیس یہاں ٹیکسی اور آٹورکشا کھڑا کرنے کیلئے ۵۰؍ روپے پارکنگ کے نام پر لیتی ہے۔ پارکنگ کا پیسہ بھی ہم مسافر سے وصول نہیں کریں گے تو کیا اپنی جیب سے دیں گے ۔
 ان سب معاملے میں ریلوے اسٹیشن پر موجود  ٹریفک پولیس اہلکاروں سے بات چیت کی گئی تو انھوں نے دعویٰ کیا کہ شکایت ملنے کے بعد ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ انقلاب نے سوال کیا ہے کہ یکم مئی سے ۲۳؍ مئی تک کتنے ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے تو انھوں نے کہا کہ ریکارڈ ہمارے پاس موجود نہیں ہے اور اس کیلئے پولیس کے ریکارڈ نکالنے پڑیں گے۔ البتہ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہم ایسے ڈرائیوروں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے رہیں گے جو ڈرائیور اس طرح کی ریلوے اسٹیشنوں کے باہر دھاندلی کرتے ہیں ۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK