• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرلا: گیس پائپ لائن پھٹنے سے آتشزدگی ، ۳؍ دکانوں اور ایک مکان کو نقصان

Updated: November 20, 2025, 3:02 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

یہاں کرلا کی ایل آئی جی کالونی کے پیچھے واقع مبارک بلڈنگ نمبر ۵؍ میں گراؤنڈ فلور پر واقع ۳؍دکانوں اور پہلے منزلہ پر واقع ایک مکان میں بدھ کی د وپہر آگ لگ گئی ۔ یہ آگ سڑک کی کھدائی کرنے والی جے سی بی کے ذریعے ایل پی جی گیس کی پائپ لائن پھٹنے سے لگی ۔

Pipe LIne.Photo:INN
کرلا پائپ لائن۔تصویر:آئی این این
 کرلا کی ایل آئی جی کالونی کے پیچھے واقع مبارک بلڈنگ نمبر ۵؍ میں گراؤنڈ فلور پر واقع ۳؍دکانوں اور پہلے منزلہ پر واقع ایک مکان میں بدھ کی د وپہر آگ لگ گئی  ۔ یہ آگ سڑک کی کھدائی کرنے والی جے سی بی کے ذریعے ایل پی جی گیس کی پائپ لائن پھٹنے سے لگی  ۔ دوپہر تقریباً ایک بجے لگنے والی اس آگ میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن دکانوں میں رکھا ہوا لاکھوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا۔ اس حادثہ کے سبب جے سی بی اور ٹھیکیدار کے خلاف مقامی افراد میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ پولیس نے دکانوں اور مکان کا پنچنامہ کر لیا ہے۔ مزید جانچ جاری ہے۔ جن دکانوں کا سامان خاکستر ہو گیا، ان میں یونانی اور آیور ویدک دواؤں کی دکان حمود ،الماس ہوٹل اور پھل کی دکان جس کے پیچھے کے حصہ میں گارمینٹ بھی رکھا ہوا تھا ،شامل ہیں۔
دواؤں کی دکان سے متعلق اسامہ خان نے بتایا کہ ہماری دکان کے سامنے سے ہی رسوئی گیس کی پائپ لائن گئی تھی اور جیسے ہی یہ پھٹی،  فورے کی طرح گیس  نے آگ کے شعلہ کے ساتھ میری دکان کو اپنی زد میں لے لیاجس سے دکان میں رکھی ہوئی تقریباً  ۲۵؍ لاکھ روپے کی دوائیں اور دیگر آلات جل کر خاک ہو گئے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ دواؤں کا کوئی بیمہ نہیں تھا۔
الماس ہوٹل والے نے بتایاکہ ’’آتشزدگی میں ان کا چاول اور جو پکا ہوا کھانا تھا، یہ سب ملا کر تقریباً  ڈھائی لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ہمارا بھی بیمہ نہیں تھا۔‘‘
پھل فروش وسیم شیخ نے بتایاکہ ’’میری دکان میں رکھا ہوا فروٹ اور میرے پارٹنر محمد زبیر کا گارمینٹ آتشزدگی میں خاک میں مل گیا ۔ ہمیں کم از کم ۱۲؍ لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔‘‘
مبارک بلڈنگ نمبر ۵؍ کے پہلے منزلہ  کے فلیٹ نمبر ۱۰۲؍میں رہنےو الے مکین عتیق خان نے بتایا کہ ’’آگ کی لپٹیںہمارے گھر میں بھی پہنچ گئی تھیں جس کے سبب ہمارے گھر کی پوری وائرنگ، فرنیچر، بیڈ روم کا کباٹ اور پلنگ بری طرح جل گیا ۔‘‘ مقامی سابق کارپوریٹر اشرف اعظمی نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایا کہ جس وقت گیس پائپ لائن پھٹی ،اسی وقت سے مقامی افراد نے مہانگر گیس لمیٹڈ ( ایم جی ایل) کے کنٹرول روم میں فون لگایا لیکن کئی مرتبہ کوشش کرنے کے باوجود فون نہیں لگا ۔ اس کے بعد مَیں نے ایم جی ایل میں اعلیٰ عہدے پر کام کرنے والے شاہنواز خان کو فون لگا کر انہیں گیس رساؤ کی اطلاع دی  جس کے بعد انہوں نے ٹیم بھیج کر گیس کی سپلائی بند کروائی ۔بعد ازیں مرمت کا کام شروع ہوا۔  انہوںنے مزید بتایاکہ’’ اگر کنٹرول کے فون نمبر پر جلد رابطہ ہو جاتا تو نقصان کو کم کیا جاسکتا تھا لیکن مقامی افراد نے سامان بچانے کی کوشش کی جو ناکافی ثابت ہوئی۔‘‘مقامی سابق کارپوریٹر کے مطابق تسدر حسین  روڈ کے کنارے گٹر میں ڈکٹ بنا کر اسے سیمنٹ کنکریٹ سے تعمیر کرنے کا کام جاری تھا اور اسی کھدائی کے دوران جے سی بی سے گیس پائپ لائن پھٹ گئی۔ پولیس نے جے سی بی ڈرائیور کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ اس معاملے کی مزید جانچ جاری ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK