Inquilab Logo

راجیہ سبھا میں چیئرمین وینکیا نائیڈو کیلئے الوداعی تقریب کا اہتمام

Updated: August 09, 2022, 12:47 PM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم مودی نے ان کی خدمات کو سراہا اور رول ماڈل قرار دیا،رُخصت پذیر چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی مکمل کوشش کی

Outgoing Chairman of Rajya Sabha and Vice President of the country M Venkaiah Naidu.Picture:PTI
راجیہ سبھا کے رخصت پذیر چیئرمین اور ملک کے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو تصویر: پی ٹی آئی

راجیہ سبھا کے رخصت پذیر چیئرمین وینکیا نائیڈوکے اعزاز میں راجیہ سبھا میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا  تھا۔ اس موقع پر اراکین سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ راجیہ سبھا میں  ان کی فرض کے تئیں  ایمانداری، لگن اور ان کی محنت ملک، سماج اور خاص طور پر نوجوانوں کیلئے باعث ترغیب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں ان کے تجربات سے ملک کو آگےبھی  فوائد حاصل ہوتے رہیں گے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر وینکیا نائیڈو کی میعاد بدھ کو ختم ہونے  جارہی ہے۔اس سے دو دن قبل راجیہ سبھا میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب میں  وزیراعظم نےکہا کہ ’’یہ ایک نہایت جذباتی لمحہ ہے، ایوان میں آپ کی موجودگی سے  کتنے تاریخی لمحات وابستہ ہیں۔‘‘ وینکیا نائیڈو کے ماضی میں  کہے گئے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ سیاست سے سبکدوش ہو جاتے ہیں تو بھی عوامی زندگی میں آپ کے طویل تجربے کا فائدہ ملک کو ملتا رہے گا۔انہوں نے آزادی کے امرت کال مہوتسو کے۲۵؍ سال  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب ملک کی قیادت بھی نئے دور کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار جب ملک یوم آزادی منائے گا تو صدر، نائب صدر، لوک سبھا اسپیکر اور وزیر اعظم کے عہدوں پر ایسے لوگ بیٹھے ہوں گے جو آزادی کے بعد پیدا ہوئے تھے اور یہ سب بہت ہی عام گھروں سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس چیز کا اپنا پیغام ہے اور یہ نئے دور کی علامت بھی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ کے طور پروینکیا نائیڈو کے دور کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور رہنمائی میں قابل ذکر تعاون کیا ہے۔ ان کا نوجوانوں سے خاص لگاؤ ​​ہے اور ان کی۲۵؍ فیصد تقریریں نوجوانوں اور ان کی فلاح و بہبود اور ترقی پر مرکوز رہی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ انہوںنے مختلف کرداروں میں ملک کے تئیں پوری لگن اور محنت کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی لگن اور طاقت کے بدولت وینکیا  نائیڈو نے جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کی مشعل کو آگے بڑھایا اور ایک دن پارٹی کے صدر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اراکین کو ایوان میں مادری زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی ترغیب دی اور ان کی قیادت میں راجیہ سبھا کی ’پروڈکٹی ویٹی‘  کی صلاحیت میں۷۰؍ فیصد اضافہ ہوا اور اراکین کی حاضری میں بھی اضافہ ہوا۔ وینکیا نائیڈو کو نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ راجیہ سبھا ان کی میراث پر عمل جاری رکھے گی۔ اس موقع پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے ایم وینکیا نائیڈو نےکہا کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ دور میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی مکمل کوشش کی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی بھی کوشش کی۔ایوان میں تقریباً ۴؍ گھنٹے تک جاری رہنے والی اپنی الوداعی تقریب پر اظہار تشکر کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے تمام مواقع پر حکمراں جماعت اور اپوزیشن کو یکساں مواقع فراہم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق اپنی ذمہ داریاں بہترین طریقے سے نبھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بہتر طریقے سے چلنا چاہئے۔ عوام مسائل پر بات چیت چاہتے ہیں تاکہ مسائل کو ٹھیک طریقے سے حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین کے طرز عمل میں اخلاقی اقدار لازمی طورپر شامل ہونا چاہئے۔  راجیہ سبھا کے چیئرمین نے کہا کہ مادری زبان کا مسئلہ ان کیلئے بہت اہم ہے۔ ابتدائی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، پیشہ ورانہ تعلیم اور انتظامی کام مقامی زبانوں میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی انصاف کی امید میں عدالت آتا ہے لیکن اس کی زبان عام زبان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی زبان مقامی زبان ہونی چاہئے۔ اگر ضروری ہو تو دوسری زبانوں میں ترجمہ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے پانچ سال پہلے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی، نائب صدر کے عہدے کی تجویز لے کر ان کے پاس آئے تھے لیکن اس کیلئے بی جے پی کی ترجیحی رکنیت سے استعفیٰ دینا لازمی ہوتا ہے۔ اس وقت یہ بہت مشکل لمحہ تھا لیکن فرائض کی ادائیگی ضروری تھی۔ خیال رہے کہ نائب صدر کے طور پر وینکیا نائیڈو کی میعاد ۱۰؍ اگست کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ۱۱؍ اگست سے ان کے جانشین کے طورپر جگدیپ دھنکراپنا عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔ گزشتہ دنوں وہ ملک کے ۱۴؍ویں نائب صدر منتخب ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ نائب صدر ہی راجیہ سبھا کے چیئرمین   ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK