• Sat, 27 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایم پی میں فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ، مسلمانوں کو مذہبی بنیادوں پر ہراساں کیا جارہا ہے: دگ وجے سنگھ

Updated: September 27, 2025, 9:04 PM IST | Indore

سنگھ نے اندور کے پولیس کمشنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

Digvijaya Singh. Photo: INN
دگ وجے سنگھ۔ تصویر: آئی این این

کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے الزام لگایا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے تحت فرقہ وارانہ تشدد اور اقلیتوں کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سنگھ، جو اندور کے دورے پر ہیں، نے سنیچر کو کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے مالنی گور کے بیٹے اکلویہ سنگھ گور کی ہدایت کے بعد سیتلا ماتا مارکیٹ میں مسلمان سیلزمین کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے۔ راجیہ سبھا ممبر سنگھ نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ ”مسلمان نوجوانوں کو نوکری چھوڑنے کیلئے کیوں کہا جا رہا ہے؟ کیونکہ بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے نے مارکیٹ کے دکانداروں کو انہیں نکالنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ کس طرح کی حکمرانی ہے؟“

رپورٹس کے مطابق، سیتلا ماتا مارکیٹ میں، جو اندور کا سب سے بڑا کپڑے کا بازار ہے جہاں تقریباً ایک ہزار دکانیں ہیں، گور کی اس ہدایت کے بعد تناؤ بڑھ گیا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ انتظامیہ مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے، جس سے رہائشی خوف محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”جن لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا انہیں کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔ میں پولیس تھانے جا کر تحریری شکایت درج کراؤں گا۔“ انہوں نے گور کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے پر بھی سوال اٹھایا۔

یہ بھی پڑھئے: گجرات: ’’آئی لومحمد‘‘ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کے بعد بہیال میں تشدد

گزشتہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے، سنگھ نے اسے ایسا ’طرزعمل‘ قرار دیا جس پر کوئی سزا نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ ”پہلے ایک بی جے پی لیڈر کے بیٹے نے میونسپل عہدیداروں پر حملہ کیا۔ اب ایک اور ایم ایل اے کا بیٹا اقلیتوں کے خلاف غیر قانونی احکامات جاری کر رہا ہے۔ انتظامی تعصب نے مسلمانوں کو مایوس کر دیا ہے۔“ سنگھ نے اندور کے پولیس کمشنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اکلویہ سنگھ گور نے ستمبر کے اوائل میں سیتلا ماتا بازار ویاپاری ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ میں مبینہ طور پر ”لو جہاد“ کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم ملازمین کو نکالنے کا حکم دیا تھا۔ اس میٹنگ میں ایسوسی ایشن کے لیڈر ہیما پنجوانی، اتل نیما اور وارڈ کونسلر کے شوہر رام بابو راٹھور بھی شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK