• Tue, 16 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہوا؟ کیا حکومت ان کو کم کرے گی؟

Updated: December 16, 2025, 9:55 PM IST | New Delhi

سونا اور چاندی اچانک کیوں مہنگی ہو گئی، کیا حکومت ان کی قیمتوں کو کنٹرول میں لائے گی؟ حکومت نے لوک سبھا میں اس سوال کا واضح جواب دیا۔ جغرافیائی سیاسی تناؤ سے لے کر ڈالر تک، سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجوہات اور حکومت کا منصوبہ جانیں۔

Gold Shop.Photo:INN
سونے کے زیورات کی دکان ۔تصویر:آئی این این

حکومت نے پیر کو پارلیمنٹ میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجوہات بیان کیں۔ حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ آیا وہ قیمتی دھاتوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ڈی ایم کے کے اراکین  پارلیمنٹ نے سونے اور چاندی کا مسئلہ اٹھایا۔ڈی ایم کے ممبران پارلیمنٹ تھیرو ارون نہرو اور سدھا آر نے لوک سبھا میں یہ سوال اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت نے سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا اندازہ لگایا ہے؟ اس میں بین الاقوامی منڈی کے حالات، درآمدی لاگت اور روپیہ ڈالر کی شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ شامل تھے۔ شادیوں اور تہواروں کے بڑھتے ہوئے بوجھ پر سوالات ممبران پارلیمنٹ نے یہ بھی پوچھا کہ کیا حکومت نے خاندانوں پر مالی دباؤ کا نوٹس لیا ہے، خاص طور پر تمل ناڈو جیسی ریاستوں میں، جہاں سونا بہت ثقافتی اور روایتی اہمیت رکھتا ہے۔ شادی اور تہوار کے موسم میں سونے کی مانگ اور خرچ دونوں بڑھ جاتے ہیں۔
قیمتوں میں استحکام کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟
اراکین پارلیمنٹ نے حکومت سے یہ بھی جاننا چاہا کہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا منصوبے ہیں؟انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا درآمدی ڈیوٹی میں کمی، ٹیکس میں تبدیلی، سبسیڈی، یا فلاحی اسکیموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ سونے اور چاندی کو عام آدمی کے لیے کس طرح زیادہ سستی بنایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:شردھا کپور نے فلم ’’دُھرندھر‘‘ کی پزیرائی کی، کہا: دوسرےحصہ کا انتظار ہے

سونے اور چاندی کے نرخوں پر حکومت کا کیا ردعمل تھا؟
وزارت خزانہ کی جانب سے جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر پنکج چودھری نے صورتحال کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سونے اور چاندی کی قیمتیں بنیادی طور پر بین الاقوامی منڈی میں طے شدہ ڈالر کے نرخوں پر منحصر ہیں۔ مزید برآں، روپے اور ڈالر کے درمیان شرح مبادلہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ٹیکس اور ٹیرف بھی قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگی محفوظ پناہ گاہوں کی مانگ کو آگے بڑھاتی ہے۔مرکزی وزیر نے وضاحت کی کہ عالمی جغرافیائی سیاسی کشیدگی، عالمی اقتصادی ترقی کے بارے میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ حالیہ قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ایسے ماحول میں، سونے کو ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، جس سے اس کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے مرکزی بینکوں اور بڑے عالمی اداروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر خریداری بھی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:آئی پی ایل نیلامی: انسٹاگرام ریلز نے اعزاز سواریہ کی قسمت بدل دی

مختلف ریاستوں میں قیمتوں کے مختلف اثرات ہوتے ہیں
گھریلو اثرات کے بارے میں، مرکزی وزیر نے کہا کہ سونے اور چاندی پر آبادی کے سماجی، ثقافتی اور اقتصادی انحصار کے لحاظ سے، قیمتوں میں تبدیلی ریاستوں میں نمایاں طور پر مختلف ہو سکتی ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سونا اور چاندی صرف صارفی سامان نہیں ہیں۔ وہ سرمایہ کاری کے آلات بھی ہیں۔ بڑھتی ہوئی قیمتیں گھرانوں میں موجودہ سونے اور چاندی کی برائے نام قدر میں اضافہ کرتی ہیں۔ حکومت سونے اور چاندی کی قیمتیں مقرر نہیں کرتی۔حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ سونے اور چاندی کی قیمتیں مقرر نہیں کرتی ہے۔ تاہم صارفین کو کچھ ریلیف فراہم کیا گیا۔ جولائی ۲۰۲۴ء میں سونے کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی۱۵؍ فیصد سے کم کر کے ۶؍ فیصد کر دی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK