نوئیڈا کی سرحد پر روک تو لیا گیا لیکن کسان پارلیمنٹ تک جانے پر بضد، علاقے میںامتناعی احکامات۔
EPAPER
Updated: February 09, 2024, 9:41 AM IST | Agency | New Delhi
نوئیڈا کی سرحد پر روک تو لیا گیا لیکن کسان پارلیمنٹ تک جانے پر بضد، علاقے میںامتناعی احکامات۔
تحویل اراضی کے خلاف گریٹر نوئیڈا میں دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے اپنا احتجاج تیز کرتے ہوئے جمعرات کو پارلیمنٹ کی جانب کوچ کردیا جس کی وجہ سے یوپی اور دہلی انتظامیہ و پولیس کے ہاتھ پیر پھول گئے کیوں کہ کسانوں کی بہت بڑی تعداد تیزی کے ساتھ دہلی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ خبر لکھے جانے تک کسانوں کو نوئیڈا۔ دہلی سرحد پر ہی روک لیا گیا ہے لیکن انہیں بہت دیر تک روکنا ممکن نہیں ہو گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی کسانوں نے مہا پنچایت میں پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا فیصلہ کیا تھا۔ کسانوں کے اس فیصلے کے پیشِ نظر پولیس بھی الرٹ ہو گئی ہے۔ کسانوں کو پارلیمنٹ کی جانب جانے سے روکنے کے لئے پورے ضلع میں دفعہ ۱۴۴؍نافذ کر دی گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق کسانوں کی مہا پنچایت کی مختلف کسان تنظیموں اور اپوزیشن پارٹیوں نے بھی حمایت کی ہے۔ اپنے احتجاج کی کامیابی کے لئے کسانوں نے ہر گاؤں میں عوامی رابطہ مہم بھی چلائی۔اپنے مطالبات کے لیے کسی کئی دنوں سے گریٹر نوئیڈا اتھاریٹی کے باہر احتجاج کر رہے تھے لیکن جب حکومت نے ان کے مطالبات پر دھیان نہیں دیا تو یہ کسان پارلیمنٹ کے گھیرائو کے لئے نکل پڑے۔
پارلیمنٹ کی جانب کوچ میں کئی دیہاتوں کے سیکڑوں کسان بھی شامل ہو گئے۔محکمہ پولیس اس بات کی کوشش میں ہے کہ کسانوں کو آگے نہ بڑھنے دیا جائےلیکن اس کی کوشش بہت زیادہ کامیاب نہیں ہو گی کیوں کہ دہلی ۔نوئیڈا سرحد پر کسانوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ دوسری طرف کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی جانے والی سڑکوں پر زبردست ٹریفک جام ہے۔ کسان صبح سے ہی جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس احتجاج میں تقریباً ۱۵۰؍ گاؤں کے کسان حصہ لے رہے ہیں۔ پولیس کے ذریعے کسانوں کے احتجاج اورنقل و حرکت پر ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔اس احتجاجی مارچ میں این ٹی پی سی سے متاثر ہونے والے ۲۴؍ گاؤں اور نوئیڈا اتھاریٹی سے متاثر ہونے والے ۸۱؍گاؤں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے باہر گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل احتجاج کر رہے کسانوں کے درمیان اتھاریٹی کے افسران و پولیس کے ساتھ کئی بار بات چیت ہوئی لیکن کسی کا بھی نتیجہ مثبت نہیں نکلا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ۵۲؍ دنوں میں ڈی ایم کو میمورنڈم دینے سے لے کر تالہ بندی، پارلیمنٹ کا گھیراؤ جیسی کئی باتوں پر اتھاریٹی کے افسران سے کئی بار بات چیت کی جاچکی لیکن وہ مسئلہ حل نہیں کر پارہے ہیں۔دوسری جانب کسانوں کے اس مارچ کے پیشِ نظر دہلی۔این سی آر میں اگلے ۲؍ دن کے لئے ٹریفک ایڈوائزی جاری کی گئی ہے۔ اس کے مطابق نوئیڈا غازی آباد سے دہلی آنے جانے والے راستوں پر پریشانی ہو سکتی ہے۔