• Thu, 30 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کسانوں نے حکومت کی چولیں ہلادیں، وزیر اعلیٰ گفتگو پر آمادہ

Updated: October 29, 2025, 11:37 PM IST | Ali Imran | Nagpur

مظاہرین کے راستہ روکنے سے ۲۰۔۲۰؍کلو میٹر تک ٹریفک جام ، سرکاری نمائندے بچوکڑو سے گفتگو کیلئے پہنچے، بہت جلد حل نکالنے کا وعدہ

A crowd of farmers disrupted the normalcy of Nagpur city (Photo: PTI)
کسانوں کی بھیڑ نے ناگپور شہر کے معمولات کو درہم برہم کر دیا( تصویر: پی ٹی آئی)

سابق رکن اسمبلی بچو کڑو کی قیادت میں ناگپور میں جاری کسانوں کے احتجاج کے سبب برسراقتدار طبقے کی نیند اڑ گئی ہے۔ بتادیں کہ  بچو کڑو کی قیادت میں یہ احتجاج رائے گڑھ سے شروع ہوا تھا۔ منگل کے روز ان کا مورچہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے شہر ناگپور پہنچا جہاں ہزاروں کی تعداد میں کسان اس مورچے میں شامل ہو گئے۔ انتظامیہ کو اندازہ نہیں تھا کہ اس قدر بھیڑ شہر میں جمع ہو سکتی ہے۔ بدھ کے روز اس بھیڑ میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔  کسانوں نے جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے ٹائر جلا کر کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔ ساتھ ہی ناگپور۔ممبئی سمردھی ہائی وے کو بلاک کر رکھا ہے۔
 اس کی وجہ سے ۲۰؍ ۔ ۲۰؍ کلو میٹر تک ٹریفک جام ہو گیا اور لوگ اپنی گاڑیوں کے ساتھ سڑکوں پر پھنسے رہ گئے۔ وزیر اعلیٰ نے  منگل کو کہا تھا کہ مظاہرین کو کسی بھی قیمت پر ریلوے ٹریفک جام کرنے نہیں دیا جائے گا۔ ان کے اس اعلان کو کسانوں چیلنج سمجھ کر قبول کر لیا اور بدھ کے روز ریلوے پٹریوں پر اتر گئے ۔ کسان جامٹھا اسٹیڈیم علاقے میں واقع ریلوے ٹریک پر پہنچ گئے اور پٹریوں پر احتجاج شروع کردیا ۔اس کی وجہ سے ریلوے ٹریفک کچھ دیر کیلئے درہم برہم رہا۔ تاہم، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ناگپور۔ممبئی، ناگپور ۔ چنئی ریلوے ٹریک کو  خالی کروایا اور گاڑیوں کی آمدورفت شروع کروائی ۔ یہ خبر جب بچو کڑو تک پہنچی تو انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی کہ کوئی بھی ریل روکو آندولن نہ کرنے اس کی وجہ سے عوام کو تکلیف ہو سکتی ہے۔ اس اپیل کے بعد مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو کلیئر کر دیا ۔ اس موقع پر بچو کڑو نے حکومت سے یہ پر زور مطالبہ کیا کہ ’’بھلے ہی قرض معافی بعد میں کریں لیکن اُس کا جی آر پہلے ہمیں دیں‘‘ یاد رہے کہ یہ احتجاج زرعی مزدوروں، ماہی گیروں، چرواہوں اور معذوروں کے کل ۲۲ مطالبات کیلئے کیا جا رہا ہے جن میں کسانوں کے قرضوں کی مکمل معافی، پیاز کی مناسب قیمت، گنے کی ایف آر پی، دودھ کی قیمت اور سات بارہ کورا شامل ہیں۔
  اس کا حل نکالنے کیلئے دو سرکاری نمائندے مظاہرین سے مذاکرات کریں گے جب کہ عوام کی توجہ اس بات پر لگی ہے کہ ان مذاکرات سے کیا حل نکلتا ہے۔ احتجاج کے باعث شاہراہ پر ٹریفک بند پڑا ہے جبکہ پولیس انتظامیہ چوکس ہے۔ کسانوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج اسی طرح جاری رہے گا۔ حکومت کی جانب سے بچو کڑو کو گفتگو کیلئے مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ’’ میں احتجاج چھوڑ کر ممبئی نہیں جائوں گا۔حکومت کو گفتگو کرنی ہے تو وہ اپنے نمائندوں کو یہاں بھیجے۔‘‘تاہم بدھ کی شام ریاست کے وزیر مملکت برائے داخلہ پنکج بھوئیر اور ریاستی وزیر خزانہ آشیش جیسوال سرکاری نمائندوں کے طور پر پہنچے اور انہوں نے بچو کڑو سے  ملاقات کی ۔ یاد رہے کہ  اگست میں بچو کڑو نے جب سب سے پہلے کسانوں کی قرض معافی اورخواتین کو وظیفے کا معاملہ اٹھایا تو حکومت نے انہیں منترالیہ بلاکر گفتگو کی تھی  اور کچھ مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن یہ وعدہ وعدہ ہی رہا ۔ اعلان کے مطابق بچ کڑو نے اکتوبر میں کسانوں کا احتجاج چھیڑ دیا۔ 

nagpur Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK