ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات جیسے شعبوں کا امریکہ کو کل برآمدات کا۲۵؍فیصد حصہ ہے، جس میں ایم ایس ایم ای کا حصہ کل کا۷۰؍ فیصد سے زیادہ ہے۔
EPAPER
Updated: August 20, 2025, 8:21 PM IST | New Delhi
ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات جیسے شعبوں کا امریکہ کو کل برآمدات کا۲۵؍فیصد حصہ ہے، جس میں ایم ایس ایم ای کا حصہ کل کا۷۰؍ فیصد سے زیادہ ہے۔
ہندوستانی مصنوعات پر۵۰؍ فیصد تک ٹیرف بڑھانے کے امریکی فیصلے کا ہندوستان کے مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای)سیکٹر پر شدید اثر پڑے گا۔ اس شعبے کا ملک کی کل برآمدات کا تقریباً۴۵؍ فیصد حصہ ہے۔کرسل انٹیلی جنس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات اور کیمیکل کے شعبوں میں ایم ایس ایم ای یونٹس سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ اس وقت ہندوستانی مصنوعات پر۲۵؍فیصد ایڈ ویلیورم ڈیوٹی لگاتا ہے لیکن اب اس نے اضافی ۲۵؍ فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ۲۷؍ اگست۲۰۲۷ء سے لاگو ہو گی۔ اس کے بعد کل ٹیرف ۵۰؍ فیصد ہو جائے گا جس کا ہندوستانی برآمدات پر’اہم اور منفی اثر‘ پڑنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات جیسے شعبے، جو امریکہ کو ہندوستان کی کل برآمدات کا ۲۵؍فیصد حصہ بناتے ہیں، سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیئے:روس نے ہندوستان پر روسی خام تیل نہ خریدنے کے امریکی دباؤ کو غلط قرار دیا
جواہرات اور زیورات: سورت میں قائم ہیروں کی صنعت، جو ہندوستان کے جواہرات اور زیورات کی برآمدات میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اس ٹیرف میں اضافے سے بری طرح متاثر ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی جواہرات اور زیورات کی برآمدات میں ہیروں کا۵۰؍ فیصد حصہ ہے اور امریکہ اس شعبے کا سب سے بڑا گاہک ہے۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری : ریڈی میڈ گارمنٹس امریکہ میں اپنی مسابقتی پوزیشن گنوا سکتے ہیں کیونکہ بنگلہ دیش اور ویت نام جیسے ممالک سے آنے والی مصنوعات پر کم ٹیرف عائد ہوتے ہیں۔ یہ ہندوستان کے ٹیکسٹائل ایم ایس ایم ایز کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔
کیمیکل انڈسٹری : یہاں تک کہ کیمیکل سیکٹر میں جہاں ایم ایس ایم ایزکا حصہ تقریباً۴۰؍فیصد ہے، ہندوستان کو جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک سے مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا، جو کم ٹیرف سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اسٹیل انڈسٹری : اسٹیل سیکٹر میںایم ایس ایم ایز نسبتاً کم متاثر ہوں گے کیونکہ یہ یونٹس بنیادی طور پر ری رولنگ اور لمبی مصنوعات میں مصروف ہیں جبکہ امریکہ فلیٹ مصنوعات درآمد کرتا ہے۔