Inquilab Logo

مانسون کے آتے ہی بحر عرب میں طوفان کا خدشہ

Updated: June 06, 2023, 9:38 AM IST | Mumbai

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برخلاف مانسون ۴؍ جون کو کیرالا نہیں پہنچا، اب ۹؍ جون کے بعد پہنچنے کا امکان ، ممبئی میں ۱۵؍ جون تک بھی مانسون کی آمد کا امکان نہیں 

Monsoon will not arrive in Mumbai even by June 15 (file photo).
ممبئی میں ۱۵؍ جون تک بھی مانسون نہیں پہنچے گا( فائل فوٹو)

عام طور پر مانسون  ہندوستان یکم جون تک پہنچتا ہے۔ یہ سب سے پہلے کیرالا کے ساحل تک آتا ہے اس کےبعد دیگر مقامات پر۔ اس سال محکمہ موسمیات نے ۴؍ جون تک مانسون کے کیرالا پہنچنے کی پیش گوئی کی تھی لیکن ایسا ہوا نہیں۔  اب   اطلاع ملی ہے کہ اس مانسون میں تاخیر ہوئی ہے اور مہاراشٹر میں بھی مانسون کے آنے میں دیر ہو گی لیکن مانسون کے آتے ہی بحیرہ عرب میں بڑے پیمانے پر چکری طوفان کے آنے کا خدشہ ہے۔  اطلاع کےمطابق اس دوران سمندر میں کم دبائو  والی لہریں اٹھیں گی۔ اور کم دبائو والی لہروں  میں مسلسل اضافے کے سبب یہ چکری طوفان میں تبدیل ہو جائیںگی۔موسمیات سے متعلق نجی ادارہ اسکائی  میٹ نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ 
   ادارے سے وابستہ ماہر موسمیات اکشے دیورس کا کہنا ہے کہ  اندازاً ۱۰؍ سے ۱۵؍ جون تک یہ چکری طوفان  مہاراشٹر سے ایک محفوظ فاصلے پر نمودار ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ۱۲؍ جون تک گوا اور کرناٹک کے ساحلی پٹی پر مانسون کی آمد بھی ہوگی۔  اس کےایک دو دن بعد یعنی ۱۴؍جون تک مانسون جنوبی کوکن میں داخل ہونے کے امکانات ہیں۔   انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں ہر سال ۱۱؍ جون تک مانسون کی آمد ہوتی ہے لیکن اس سال ۱۵؍ جون تک بھی شہر میں مانسون کی آمد کا امکان نہیں ہے۔   رپورٹ کے مطابق  چکری طوفان کی وجہ سے مانسون میں مزید تاخیر ہوگی۔ 
  محکمہ موسمیات نے بھی اطلاع دی ہے کہ  آئندہ  ۲۴؍ گھنٹوں کے اندر کم دبائو والی لہریں بحرعرب کی شمال مشرقی سمت میں تیار ہوں گی۔ جبکہ ۴۸؍ گھنٹوں کے ان لہروں کی وجہ سے چکری طوفان آ سکتا ہے۔  محکمے کے مطابق اس تغیر کا اثر مانسون پر پڑے گا اس لئے اس کی نظر پوری صورتحال پر رہے گی۔  جبکہ اسکائی میٹ کا کہنا ہے کہ ۹؍ جون تک مانسون کیرالا پہنچ جائے گا۔  اس لحاظ سے آئندہ ۲؍ یا ۳؍ دن بے حد اہم ہیں۔ 
 مانسون سے قبل طوفانی بارش
 مانسون کی آمد سے قبل ریاست کے مختلف مقامات پر بے موسم برسات کا سلسلہ جاری ہے۔  اتوار اور پیر کے روز مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کے سبب کئی طرح کے نقصانات ہوئے۔  نندور بار  میں بارش کے سبب کیلے کے کئی درخت اکھڑ گئے اور پوری فصل تبا ہو گئی۔ اس تباہ شدہ فصل کو جانوروںکے آگے ڈال دیا گیا۔  اس کے علاوہ بیڑ میں بھی طوفانی بارش ہوئی۔ بیڑ کے مختلف مقامات پر طوفانی ہوائوں کی وجہ سے تقریباً ۱۰۰؍ درختوں کے گرنے کی خبر ہے۔ ان میں سے کچھ درخت نیچے کھڑی گاڑیوں پر گرے ہیں جن کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔ جبکہ کم از کم ۱۵؍ مقامات پر بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں جن میں ۲؍ لوگوںکے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔  فصلوں کی تباہی ان کے علاوہ ہے۔ 
   شادی کا منڈپ اڑ گیا
  ادھر پربھنی کے ایک گائوں میں شادی کیلئے منڈپ لگایا گیا تھا اور شادی کی رسومات کی تیاریاں جاری تھیں ۔ اس دوران اچانک بارش شروع ہو گئی اور تیز ہوائیں چلنے لگیں۔ ان ہوائوں کے سبب شادی کا منڈپ اڑ گیا  لیکن شادی میں آئے مہمانوں نے ہی اس منڈپ کو سنبھالا۔ اس کے بعد اسے لپیٹ کر رکھ دیا گیا کہ بارش بعد جب شادی ہو تو اس کا استعمال کیا جائے گا۔  البتہ اس بارش اور طوفان کی وجہ سے سارے مہمان منتشر ہو گئے۔ اور شادی ملتوی ہو گئی۔ 
 شولا پور میں موبائل ٹاور اکھڑ گیا
  اس دوران شولاپور میں تیز ہووائوںکے سبب موبائل ٹاور اکھڑ گیا۔ اس کے علاوہ ایک الیکٹرپول بھی گر پڑا۔ اس کی وجہ سے علاقے میں نہ صرف بجلی گل ہو گئی بلکہ موبائل نیٹ ورک بھی بند ہو گیا۔  ظاہر ہے اس کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کا رابطہ  اپنے عزیزوں  سے منقطع ہو گیا۔ اطلاع کے مطابق انتظامیہ ان دونوں ٹاوروں کو ان کی جگہ لگانے اور سپلائی بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 
انداپور میں لیموں کا درخت گر پڑا
 کرجت سے قریب واقع انداپور میں ایک لیموں کا درخت زمین پر گر پڑا۔ اطلاع کے مطابق یہ درخت بازار میں تھا جہاں کافی بھیڑ بھاڑ ہوا کرتی ہے۔ یہ ایک سبزی فروش خاتون پر گر پڑا تھا لیکن خاتون کو کسی طرح بچا لیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK