Inquilab Logo

مہنگائی کیخلاف پارلیمنٹ میں  پانچویں دن بھی شدید احتجاج

Updated: July 23, 2022, 10:21 AM IST | new Delhi

اپوزیشن ایوان کے تمام کام کاج کو بالائے طاق رکھ کر مہنگائی اور جی ایس ٹی پر فوری مباحثہ کیلئے مصرمگر حکومت نے رُول ۱۷۶؍ کے تحت بحث کی پیشکش کی

Waving a poster in front of Chief Opposition Speaker Om Birla in the Lok Sabha. (Photo: PTI)
لوک سبھا میں اپوزیشن کے ارکین اسپیکر اوم برلا کے سامنے پوسٹر لہراتے ہوئے ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ملک میں پھیلی بے تحاشہ مہنگائی اور عام اشیاء پر جی ایس ٹی کے اطلاق کے خلاف جمعہ کو لگاتار پانچویں دن  اپوزیشن نے دونوں ایوانوں  میں پر زور احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت  تمام کام کاج کو بالائے طاق رکھ کر  اس معاملے پر فوری بحث کرائے۔اسی طرح کا مطالبہ  لوک سبھا میں بھی کیاگیا مگر حکومت فوری بحث کیلئے تیار نہیں ہے۔ حکومت نے وزیر مالیات نرملا سیتا رمن کے صحت یاب ہوجانے کےبعد رُول ۱۷۶؍ کے تحت بحث کرانے  پرآمادگی ظاہر کی ہے۔ 
لوک سبھا میں انٹارکٹیکا بل منظور
  احتجاج کے بیچ  لوک سبھا نے جمعہ کو اتفاق رائے سے  انٹارکٹیکا بل۲۰۲۲ء منظور کرلیا جس میں فضلات کو ٹھکانے لگانے، فیلڈ میں تحقیق وغیرہ اور  قطب جنوبی خطہ میں محدود تحقیق جیسے کاموں کی منظوری کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے کی اجازت کو یقینی  بنایا گیا ہے۔بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن کے احتجاج کی  بنا پر ایوان کی کارروائی پورے دن کیلئے ملتوی کردی گئی۔ایوان میں  ۲؍ التواء کے بعد سائنس  اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال کے کہنے پر انڈین انٹارکٹیکا بل پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل بین الاقوامی معاہدوں اور قواعد کی تعمیل کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے  لایا گیا ہے جس کا مقصد جنوبی قطبی خطہ کو فوج سے پاک کرنا، قدرتی وسائل کے تحفظ اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔اس دوران اپوزیشن اراکین  چاہ ِ ایوان پر پہنچ گئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے انہوں نے مہنگائی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا ۔اس بیچ   کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن شور میں  بات سنی نہیں  جاسکی۔ 
 انٹارکٹیکا بل ماحوالیات کیلئے اہم
 مرکزی وزیر نے بتایا کہ ’’یہ بہت ضروری ہے کہ ہم انٹارکٹیکا کے خطے میں تمام بین الاقوامی معاہدوں اور ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے  بل پاس کریں۔ اس بل میں بنیادی طور پر ویسٹ ڈسپوزل مینجمنٹ،۱۴؍رکنی کمیٹی کی اجازت سے ہی  علاقے میں کوئی بھی کام کرنے اور موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات سے متعلق محدود موضوعات میں تحقیقی کام کرنے کی دفعات رکھی گئی ہیں۔‘‘  
 مہنگائی پر پہلے گفتگو ہو: اپوزیشن
 اس دوران  شور شرابہ پر قابو پانے کیلئے صدر نشیں  نے  اپوزیشن کو سمجھانے کی کوشش  تو ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وزیر انٹارکٹیکا بل کی اہمیت کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم بھی بحث میں حصہ لینا چاہتے ہیں، ہم نے پہلے ہی اس  بل کو سختی سے لانے کیلئےکہا تھا مگرہمارا مطالبہ یہ ہے کہ  بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں ہمارے ساتھ مہنگائی کے معاملے پر بات کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔انہوں  نے الزام لگایا کہ حکومت اپوزیشن کو موقع نہیں دینا چاہتی۔ ملک کی حالت انٹارکٹیکا جیسی ہو چکی ہے۔ تاہم ان کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے  صدر نشیں  نے بل کو منظور کرانے کا عمل شروع کیا  اور اسے منظور بھی کر لیاگیا۔ 
راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ اور احتجاج
 راجیہ سبھا میں بھی جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ، مہنگائی اور `اگنی پتھ  اسکیم سمیت متعدد مسائل پر  اپوزیشن  نے زبردست احتجاج کیا۔التواء  کے بعد  دن کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے فوراً بعد، اتر پردیش کے نو منتخب آزاد رکن کپل سبل نے  راجیہ سبھا کا حلف لیا۔ اپوزیشن نے دیگر تمام کاموں کو معطل کرتے ہوئے رول  ۲۶۷؍کے تحت بحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو نے  احتجاج میں شامل اراکین کو مطمئن کرنے کی کوششیںناکام ہونے  کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔
حکومت رول ۱۷۶؍ کے تحت بحث کو تیار
  راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن مہنگائی کے مسئلہ اور ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ پر گزشتہ ۵؍ دنوں سے بحث  چاہتی ہے، لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قاعدہ۲۶۷؍ کے تحت بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ تمام کام کاج چھوڑ کر پہلے بحث ہو لیکن  حکومت رول۱۷۶؍ کے تحت گفتگو کرنا چاہتی ہے جس کے حق میں اپوزیشن نہیں ہے۔

parliment Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK