شام کی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان، ملک کے سربراہ احمد الشرع نے کہا’’ شام علاحدگی پسندوں اورتقسیم کے منصوبوں کی سرزمین نہیں ہے ‘‘
EPAPER
Updated: July 20, 2025, 10:17 AM IST | Damascus
شام کی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان، ملک کے سربراہ احمد الشرع نے کہا’’ شام علاحدگی پسندوں اورتقسیم کے منصوبوں کی سرزمین نہیں ہے ‘‘
شام کے جنوبی صوبے سویدا میں دروز اوربدومسلح گروہوں نیز سرکاری فورسیز کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیاگیا ہے اور صوبے میں سیکوریٹی فورسیز کی تعیناتی شروع کر دی گئی ہے جہاں دروز اور بدو مسلح گروہوں اور سرکاری فورسز کے درمیان شدید لڑائی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس صورتحال کو اسرائیلی فوجی مداخلت نے مزید بگاڑ دیا تھا۔ قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کے روز یہ تعیناتی اس وقت ہوئی جبکہ امریکہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور شام نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جو ایک غیر یقینی جنگ بندی ہے کیوں کہ رات بھر جھڑپیں جاری رہی تھیں۔
شامی حکومت نے سنیچر کی صبح جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام شام کے عوام کے خون کو بہنے سے بچانے، شامی سرزمین کی وحدت اور اس کے عوام کی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ملک کے صدر احمد الشرع نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں بین الاقوامی مطالبات موصول ہوئے ہیں کہ وہ سویدا میں مداخلت کریں اور ملک میں سلامتی بحال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مداخلت نے شہر میں کشیدگی کو دوبارہ بھڑکا دیا اور لڑائی ایک خطرناک موڑ پر آگئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اس سے پہلے، وزارتِ داخلہ کے ترجمان نورالدین البابا نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا تھا کہ داخلی سیکوریٹی فورسیز نے سویدا صوبے میں تعیناتی شروع کر دی ہے تاکہ شہریوں کی حفاظت کی جا سکے اور بدامنی کا خاتمہ کیا جا سکے۔ دروز اور بدو مسلح گروہوں اور سرکاری افواج کے درمیان نسلی بنیادوں پر ہونے والی جھڑپوں میں حالیہ دنوں میں تقریباً۷۰۰؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق احمد الشرع نے کہا کہ قومی اتحاد ان کی حکومت کی ترجیح ہے اور حکومت کا کردار تمام فریقوں کے درمیان ایک غیر جانبدار ثالث کا ہے۔ انہوں نے سویدا کے عوام کی تعریف کی، سوائے ان چند عناصر کے جو فساد پھیلانا چاہتے تھے اور کہا کہ دروز اور عرب دونوں برادریاں معزز ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، سنیچر کی صبح تک یہ واضح نہیں تھا کہ آیا شامی فوجیں سویدا شہر پہنچ چکی ہیں یا اب بھی مضافات میں موجود ہیں۔
سنیچر کوشام کی صدارت نے فوری جنگ بندی کا اعلان کیا اور تمام فریقوں سے اس پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ سویدا گورنری میں تشدد کے بعد سیکوریٹی فورسیز کی تعیناتی شروع ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کی صدارت ایک جامع اور فوری جنگ بندی کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں سے بغیر کسی استثنا کے اس قرارداد پر پوری طرح عمل کرنے اور تمام دشمنی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ بیان میں متنبہ کیا گیا کہ قرارداد کی کسی بھی ضابطہ شکنی کو قومی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی تصور کیا جائے گا اور اس کے لیے ضروری قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
سویدا اور اس کے لوگ شام کا اٹوٹ حصہ ہیں
شام کے صدر احمد الشرع نے سنیچر کے روز کہا کہ ہمارا ملک علیحدگی پسند اور تقسیم کے منصوبوں کی سرزمین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا شامی ریاست کی طاقت اس کے عوام کے اتحاد سے پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں بعض شخصیات کے درمیان علیحدگی پسندانہ عزائم ابھرے ہیں اور بعض لوگوں کا غیر ملکی طاقتوں پر انحصار اور سویدا کے لوگوں کا استحصال کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ سویدا اور اس کے لوگ ہمیشہ سے ریاست کا اٹوٹ انگ رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے عرب قبائل اقدار اور اصولوں کی علامت رہے ہیں اور سویدا اور اس کے عوام ہمیشہ سے شامی ریاست کا اٹوٹ حصہ رہے ہیں۔ دروز کمیونٹی کے افراد کے اعمال کے لئے مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہئے۔ احمد الشرع نے شہری ضوابط کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے والے عناصر کا احتساب کرنے کے لیے ریاست کے عزم کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ شامی ریاست ہی ہر ایک کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے امریکہ کے کردار کو سراہا اور جنگ بندی پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے قبائل کا بھی شکریہ ادا کیا۔
۸۰؍ ہزار ا فراد نقل مکانی کرچکے ہیں
ذرائع کے مطابق جنگ بندی کا اعلان ہونے سے پہلے تک بدو قبائلی جنگجو حکومت کی طرف سے جنگ بندی سے متعلق مزید وضاحت کا انتظار کر رہے تھے جب کہ دروز لیڈروں کے اس بارے میں مختلف خیالات تھے۔ کچھ نے اس کا خیرمقدم کیا اور کچھ نے لڑائی جاری رکھنے کا اشارہ دیا۔ ذرائع کے مطابق لڑائی رات بھر جاری رہی لیکن شامی داخلی سیکوریٹی فورسیز کی تعیناتی شہر کے بہت سے لوگوں کے لیے خوش آئند خبر ہے۔
جمعہ کو ایک اسرائیلی عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ جنوب مغربی شام میں جاری عدم استحکام کے پیش نظر اسرائیل نے سویدا ضلع میں شامی داخلی سیکوریٹی فورسیز کے محدود داخلے کی اجازت اگلے ۴۸؍گھنٹوں کیلئے دی تھی۔ شامی وزارتِ صحت کے مطابق، دروز اکثریتی شہر میں حالیہ لڑائی میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد۲۶۰؍ ہو چکی ہے، بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے مطابق تقریباً۸۰؍ہزار افراد اس علاقے سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔